ٹیکنالوجی کی کارستانیاں

محمدصابر

محفلین
اب آپ اپنی جلد پر پروگرام ایبل ٹیٹوز بھی بنوا سکیں گے۔
gdaigle_296497_1%5B470004%5D.jpg


gdaigle_296497_1%5B469944%5D.jpg


فلپس والوں کی طرف سے بھی

مزید تفصیل
 

محمدصابر

محفلین
انسانوں کو مارنے والی ایک اور مشین کی ایجاد۔ روبو فلائنگ سنائپر
uav-heli-470-0509.jpg

Vigilante 502 Unmanned Helicopter + Max Weight: 1100 pounds + Length: 26 feet + Rotor Diameter: 23 feet + Top Speed: 117 mph + Payload: 150 pounds + Fuel Capacity: 36 gallons + Flight Time: 6-plus hours RND Manufacturing Edge 2000 Rifle + Cartridge: Lapua Magnum .338 + Weight: 14 pounds + Action: Gas-operated semiautomatic + Muzzle Velocity: 3000 feet per second with 250-grain bullet + Rate of Fire: Up to 10 carefully aimed shots per minute + Ammunition Cost: $4 per round
سنائپر رائفل ، ڈرون اور روبوٹک ٹیکنالوجی کا ملغوبہ
arss_dr_2.jpg
 

محمدصابر

محفلین
یہ مشین ایک طرح کا تھری ڈی پرنٹر ہے اور حقیقی پرزہ جات بناتی ہے۔ یہ اپنے لئے پرزہ جات بھی بناتی ہے۔ حال ہی میں اس نے اپنے لئے ایک سرکٹ ڈیزائن کیا ہے ۔ اور اپنے ہی اندر فٹ کر لیا۔
مجھے کبھی یہ خیال آتا تھا کہ کمپیوٹر ایک دن سوچنا شروع کر دے گا(یہ وقت اب زیادہ دور نہیں ہے شاید اگلے دس سال) پھر وہ انسانوں پر حکومت کرے گا۔ پھر یہ سوچ کر دل کو تسلی ہوتی تھی وہ حرکت کرنے کے لئے انسان کا محتاج ہو گا۔ لیکن اس مشین کی آمد نے مجھے ایک دفعہ پھر نئی پریشانی دے دی ہے۔ کہ یہ خود کو مرمت بھی کر سکتی ہے۔اپنی نقل بھی خود بنا سکتی ہے اور آئندہ موجود ذہین کمپیوٹر کی مدد سے پتہ نہیں یہ کیا کیا گل کھلائے گی۔
ہاں شمشاد بھائی یہ مشین ایک دن ڈاؤنلوڈ ایبل ہو گی۔ یعنی کوڈ کہیں سے آئے گا اور مشین گھر میں اس کوڈ کو حقیقت میں لے آئے گی۔
بہت زیادہ فکر کی ایک بات یہ ہے کہ اگر اس میں وائرس آگیا تو پھر کیا ہوگا ؟ :)
یہ مشین اوپن سورس ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
السلام علیکم
سائنس و ٹیکنالوجی کے کرشمے ہیں ۔
انسانی ذہن کے پرواز و تخیل کا حاصل ۔
مسلہ صرف " خادم و مخدوم کا "
احسن التقویم والوں کی خادم
اسفل السافلین والوں کی مخدوم
نایاب
 

arifkarim

معطل
مجھے کبھی یہ خیال آتا تھا کہ کمپیوٹر ایک دن سوچنا شروع کر دے گا(یہ وقت اب زیادہ دور نہیں ہے شاید اگلے دس سال) پھر وہ انسانوں پر حکومت کرے گا۔

مشینیں تو آجکل بھی انسانوں پر انڈائیرکٹلی حکومت کر ہی رہی ہیں۔ ہمارا روزانہ باقاعدگی سے ٹی وی دیکھنا یا نیٹ گردیاں‌کرنا۔ آج کا انسان اپنی ہی قسم کی مشینی دُنیا میں مست نظر آتا ہے۔ کیا یہ مشینری اور الیکٹرونکس کی غلامی نہیں تو اور کیا ہے؟
 
Top