ٹکساس دعوہ کنونشن۔ ہیوسٹن۔۔۔۔ ایک خبر

الف عین

لائبریرین
پچھلے چار دنوں سے میں ٹکساس دعوہ کانفرنس میں شریک تھا۔ کچھھ باتیں اس ضمن میں۔
یہ کانفرنس جو آج صبح ختم ہوئی ہے اور اس کا افتتاح 23 دسمبر کو ہوا تھا۔ اس کا موضوع تھا ’اکیسویں صدی میں محمد ﷺ، آپ ﷵ اس صدی میں ہوتے تو کییا کرتے‘
اس میں کئی متوازی سیشن چل رہے تھے، زیادہ تر تقاریر انگریزی میں تھیں لیکن تین چار اردو، ہسپانوی اور عربی میں بھی تھے۔ بڑے شوق سے میں نے ایک اردو کا سیشن اس لئے اٹینڈ کیا تھا کہ کم از کم ایک بار پاکستانی عالم کو بھی سنا جائے۔ یہ عالم تھے مولانا ثناءاﷲ المدنی، لاہور یونیورسٹی کے شعبہ اسلام کے صدر۔ اگرچہ ان کی مختصر تقریر میں کوئی نئی بات معلوم نہیں ہوئی۔ انگریزی میں یہاں ایک نوجوان بہت مشہور اور قابل توقیر مانے جاتے ہیں۔ یاسر قاضی۔ یہ نو جوان ہی یں اور ہیوسٹن میں ہی کئی اسلامی کورس پڑھاتے بھی ہیں اور پی ایچ ڈی بھی کر رہے ہیں مدینی یونیورسٹی سے۔
http://www.google.com/search?hl=en&q=Yasser+Qadhi
http://www.google.com/search?hl=en&q=Yassir+Qadhi
http://www.google.com/search?hl=en&q=Yasir+Qadhi
ان کے والد سے بھی ملاقات ہوئی جو ایک پاکستانی صاحب ہیں، خود بھی سکالر۔ جناب مظہر قاضی۔ ان کی بھی کئی دینی کتابیں انگریزی میں چھپ چکی ہیں۔
http://www.google.com/search?hl=en&lr=&q=Mazhar+Kazi&btnG=Search

اس کے علاوہ بھی کئی اچھی تقاریر سننے میں آئیں۔ ڈاکٹر ابراہیم ڈریمالی میرے ہم پیشہ تو نہیں مگر ہم میدان بھی ملے، یعنی جیالوجی میں پی ایچ ڈی۔ اگرچہ اس کی ملازمت میں نہیں، دین اسلام اب نیا فیلڈ ہے ان کا۔
کانفرنس کے دو دنوں میں دو افراد نے اسلام قبول بھی کیا جن میں ایک وہ کیمرا میں شامل ہیں جو ویڈیو گرافی کر رہے تھے تاکہ پروگرام کی ڈی وی ڈی بنائی جائیں۔
دعوہ کانفرنس کے بارے میں یہاں تدصیلات دستیاب ہیں۔
http://themasjid.org/txdawah/index.htm
 
Top