کلاسیکی موسیقی ٹپّہ

محمد وارث

لائبریرین
یوں تو پنجابی دوست جانتے ہی ہونگے کہ ٹپّہ پنجابی شاعری کی ایک صنف ہے لیکن یہاں شاعری کی صنف کی بجائے کلاسیکی موسیقی کے ایک اندازِ گائیکی ٹپہ پر بات کرنا چاہ رہا ہوں۔

ٹپہ، کلاسیقی موسیقی میں گائیکی کا ایک منفرد طریقہ ہے جیسے کہ خیال، ترانہ اور دھرپد (جو کہ اب بالکل نہیں گایا جاتا) وغیرہ ہیں۔ ٹپہ اصل میں پنجاب کے ساربانوں کا نغمہ تھا جسے وہ ایک خاص طریقے سے گاتے تھے، اس طریقے کو کلاسیکی موسیقی میں شامل کر کے اسے باقاعدہ کلاسیکی موسیقی کا حصہ بنا دیا گیا تھا لیکن افسوس کہ یہ طریقہ اب نایاب ہوتا جا رہا ہے اور ہندوستان میں چند ہی لوگ اسے گاتے ہیں۔

پاکستان میں تو یہ بالکل ہی نہیں گایا جاتا، ایک انٹرویو میں مرحوم استاد سلامت علی خان (شام چوراسی گھرانہ) سے ٹپہ گانے کی میزبان نے فرمائش کی تھی لیکن انہوں نے بھی یہی کہا تھا کہ میں نے کبھی گایا نہیں اور یہ بھی کہا تھا کہ پاکستان میں اسے کوئی بھی نہیں گاتا اور وجہ یہ کہ طریقہ مقبول نہ ہو سکا حالانکہ مجھے تو انتہائی دلکش اور دلچسپ لگتا ہے۔

ماہرین فن کے مطابق اسکی خاص بات تانیں اور مینڈھ ہے جو اسے دوسرے طریقوں سے الگ کرتے ہیں۔

اس تھریڈ میں مختلف راگوں میں گائے ہوئے کچھ خوبصورت ٹپے پوسٹ کر رہا ہوں۔
 

محمد وارث

لائبریرین
عظیم گلوکارہ رسولن بائی کی آواز میں ایک خوبصورت ٹپہ، راگ شُدھ بلاول میں، ایک انتہائی خوبصورت اور بنیادی راگ ہے بلکہ عام طور پر سب سیکھنے والے اسی شدھ بلاول سے بسم اللہ کرتے ہیں۔

 
Top