ٹوٹ بٹوٹ نے کر لی شادی ۔ صوفی تبسّم

فرخ منظور

لائبریرین
ٹوٹ بٹوٹ نے کر لی شادی

کچھ ہمجولی کچھ ہمسائے
کچھ اپنے کچھ لوگ پرائے
ٹوٹ بٹوٹ کو ملنے آئے
ٹوٹ بٹوٹ کی بولی دادی
ٹوٹ بٹوٹ نے کرلی شادی

اب نہ وہ شوخی اب نہ وہ شیخی
اب نہ وہ اُس کی دھینگا مشتی
ختم ہوئی سب ہا ہا ہی ہی
ختم ہوئی ساری آزادی
ٹوٹ بٹوٹ نے کرلی شادی

اب نہ وہ رونق ہے نہ وہ میلا
دن بھر گھر میں رہے اکیلا
بیوی لے گئی پیسا دھیلا
میرے اللہ یہ بربادی
ٹوٹ بٹوٹ نے کرلی شادی


از صوفی غلام مصطفیٰ تبسّم
 

فرخ منظور

لائبریرین
ظہور احمد سولنگی نے کہا:
تسلیمات
یار مجھے گوشہ اطفال میں گھسنے کی اجازت نہیں، ایک سوال یہاں پر پوچھ لیتا ہوں جواب بلاشک وہاں پر دینا۔
ٹوٹ بٹوٹ نے شادی پہلے کی یا اسکول پہلے گیا تھا؟
ٹوٹ بٹوٹ نے کس عمر میں شادی کی تھی؟

ظہور صاحب۔ یہ ٹوٹ بٹوٹ کردار صوفی تبسّم کا تخلیق کیا ہوا ہے اور ظاہر ہے ایک فرضی کردار ہے۔ میں انکی کتاب ٹوٹ بٹوٹ سے یہ نظمیں نقل کر رہا ہوں اور جس ترتیب سے کتاب میں ہیں اسی ترتیب سے یہاں نقل کر رہا ہوں۔ اصل میں ٹوٹ بٹوٹ ہماری عام زندگی کا کردار ہے یعنی ہم سب ٹوٹ بٹوٹ ہیں۔ ٹوٹ بٹوٹ کے بھی وہی مسائل ہیں جو ہماری روزمرہ زندگی کے مسائل ہیں۔ اسی کتاب میں ایک اور نظم ہے جسے اسکی ترتیب سے ہی پوسٹ کروں گا۔
اب ایک ہی ٹوٹ بٹوٹ نہیں
اب سب ہیں‌ ٹوٹ بٹوٹ میاں

اس کتاب میں ٹوٹ بٹوٹ بچوں سے زیادہ بڑوں کا کردار لگتا ہے۔
 
Top