کوئی بہتری نہیں آنی کیونکہ پارٹی تو وہی ہے اور کوئی پاکستان تھوڑی ہے جہاں فرد واحد پوری سیاسی پارٹی کے فیصلے انفرادی طور پر کرے۔ ظاہر ہے ٹونی بلئیر کے فیصلوں کو پارٹی ارکان کے فیصلوں کی حمایت حاصل تھی اس لئے وہ پارلیمنٹ سے منظور ہوئے اور انہی تائید کرنے والوں میں براؤن بھی شامل تھے۔ سو براؤن سے کسی امریکہ مخالف فیصلہ کی توقع حماقت ہوگی۔
اور اپنے بلئیر صاحب 10ڈاؤننگ سٹریٹ(میکہ) سے رخصت ہو کر سسرال (مشرق وسطٰی) نازل ہونے والے ہیں، سو ابھی ان کی کارناموں کی لسٹ مزید لمبی ہونی ہے۔