پروین شاکر وہ ہم نہیں جنہیں سہنا یہ جبر آ جاتا - پروین شاکر

صائمہ شاہ

محفلین
وہ ہم نہیں جنہیں سہنا یہ جبر آ جاتا
تری جدائی میں کس طرح صبر آجاتا

وہ فاصلہ تھا دعا اور مستجابی میں
کہ دھوپ مانگنے جاتے تو ابر آجاتا

وہ مجھکو چھوڑ کے جس آدمی کے پاس گیا
برابری کا بھی ہوتا تو۔۔۔۔۔۔۔۔ صبر آ جاتا

وزیر و شاہ بھی خس خانوں سے نکل آتے
اگر گمان میں۔۔۔۔۔۔۔۔ انگار قبر آ جاتا
 

فاتح

لائبریرین
فاتح!!!!!!
صاحبہ ؟؟؟؟؟؟
مجھے ایسے القابات سے سخت چڑ ہے
صائمہ! وہ ویلنٹائن ڈے کی مبارک باد کے دھاگے کو تو آنجہانی ہوئے بھی اتنا عرصہ بیت گیا کہ اب یاد بھی نہیں رہا کہ وہاں آپ نے کن کن القابات سے کوفت کا اظہار فرمایا تھا۔ شاید ان میں صاحبہ اور بی بی جیسے خوبصورت القابات بھی شامل تھے۔ :)
 
Top