اختر شیرانی وہ مرے دل کا حال کیا جانے! ۔ اختر شیرانی

فرخ منظور

لائبریرین
وہ مرے دل کا حال کیا جانے!
سوزِ رنج و ملال کیا جانے!

ہر قدم فتنہ ہے ، قیامت ہے
آسماں تیری چال کیا جانے

صبر کو سب کمال کہتے ہیں
عاشقی یہ کمال کیا جانے

خون ہوتا ہے کس کی حسرت کا
میرا رنگیں جمال کیا جانے

وہ غریبوں کا حال کیوں پوچھے
وہ غریبوں کا حال کیا جانے

کھو گیا ہو جو دل تصوّر میں
وہ فراق و وصال کیا جانے

سیلِ خوں کیوں رواں ہے آنکھوں سے
موسمِ برشگال کیا جانے

مر رہے ہیں فراق میں اختر ؔ
وہ مگر اپنا حال کیا جانے

(اخترؔ شیرانی)​
 

فرخ منظور

لائبریرین
بہت اعلیٰ ۔۔ ڈھیروں داد

اس کی سمجھ نہیں آئی ؟

برش گال: دراصل یہ فارسی اور ہندی الفاظ کا مجموعہ ہے۔ ویسے یہ لفظ فارسی میں استعمال ہوتا ہے۔ اسے برشکال بھی لکھا جاتا ہے۔ یہ برش اور کال کا مرکب ہے۔ برش یعنی برسات یا بارش اور کال یعنی موسم یعنی برسات کا موسم سو موسمِ برشگال لکھنا میرے خیال میں غلط ہے ۔ شاید شعری ضرورت کے تحت لکھا گیا۔
 
برش گال: دراصل یہ فارسی اور ہندی الفاظ کا مجموعہ ہے۔ ویسے یہ لفظ فارسی میں استعمال ہوتا ہے۔ اسے برشکال بھی لکھا جاتا ہے۔ یہ برش اور کال کا مرکب ہے۔ برش یعنی برسات یا بارش اور کال یعنی موسم یعنی برسات کا موسم سو موسمِ برشگال لکھنا میرے خیال میں غلط ہے ۔ شاید شعری ضرورت کے تحت لکھا گیا۔
سمجھ آ گئی ۔۔ بہت بہت شکریہ علم میں اضافہ کرنے کے لیے :)
 
Top