وَقت گُذر جاتا ہے سب کا اور یادیں رِہ جاتی ہیں - (اَدُھوری غزل)

عؔلی خان

محفلین
*~* اَدُھوری غزل *~*

وَقت گُذر جاتا ہے سب کا اور یادیں رِہ جاتی ہیں
کام تو ہو جاتے ہیں صاحب ! بَس باتیں رِہ جاتی ہیں

گھر کو چھوڑنے والو! گھر کو یاد رکھو کہ بَعض اوقات
رَہ تکتی آنکھوں کے بَدلے، دِیواریں رِہ جاتی ہیں

جیون کیا ہے؟ اُن لوگوں سے پُوچھو جِن کے پیاروں کی
میّتیں اُٹھ جاتی ہیں لیکن باراتیں رِہ جاتی ہیں

© عؔلی خان – www.AliKhan.org/book.pdf
 
Top