پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں حکام کے مطابق ایک پہاڑی نالے سے فرنٹیر کانسٹبلری کے پندرہ اہلکاروں کی لاشیں ملی ہیں۔
دریں اثناء تحریک طالبان پاکستان نے ایف سی کے اہلکاروں کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
اہلکار کے مطابق ایف سی اہلکاروں کوگولیاں مار کر ہلاک کیا گیا ہے اور لاشوں کو دیکھنے سے محسوس ہوتا ہے کہ انھیں جمعرات کی صبح ہی ہلاک کیا گیا ہے۔
جمعرات کو تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے میڈیا کو جاری کیے گئے ایک بیان میں ایف سی اہلکاروں کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ خیبر ایجنسی میں ہلاک ہونے والے’ان کے ساتھیوں کے اہلخانہ(خواتین) کی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری ایک غیر اسلامی غیر اخلاقی اور خطرناک فعل ہے اور اس پر سکیورٹی فورسز کو خبردار کیا جاتا ہے۔‘
’ بیان کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد کو رہا نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کا سامنا کرنے پڑے گا۔‘
مکمل خبر یہاں دیکھئیے۔
دریں اثناء تحریک طالبان پاکستان نے ایف سی کے اہلکاروں کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
اہلکار کے مطابق ایف سی اہلکاروں کوگولیاں مار کر ہلاک کیا گیا ہے اور لاشوں کو دیکھنے سے محسوس ہوتا ہے کہ انھیں جمعرات کی صبح ہی ہلاک کیا گیا ہے۔
جمعرات کو تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے میڈیا کو جاری کیے گئے ایک بیان میں ایف سی اہلکاروں کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ خیبر ایجنسی میں ہلاک ہونے والے’ان کے ساتھیوں کے اہلخانہ(خواتین) کی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں گرفتاری ایک غیر اسلامی غیر اخلاقی اور خطرناک فعل ہے اور اس پر سکیورٹی فورسز کو خبردار کیا جاتا ہے۔‘
’ بیان کے مطابق حراست میں لیے گئے افراد کو رہا نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کا سامنا کرنے پڑے گا۔‘
مکمل خبر یہاں دیکھئیے۔