وادیٔ نیلم کی سیر

یاز

محفلین
شاردہ سے کیل کا فاصلہ تقریباَ 18 کلومیٹر ہے۔ سنا یہی تھا کہ سڑک کافی خراب ہے۔ اتنی خراب کہ عمومی رہنمائی یہی ہوتی ہے کہ اپنی گاڑی زیادہ سے زیادہ شاردہ تک لائیں اور اس سے آگے جیپ ہائر کر لیں۔اس سے سب سے بڑی وجہ ٹوٹی پھوٹی سڑک پر سے چند واٹر کراسنگ تھیں جو گاڑیاں مشکل سے عبور کر پاتی ہیں۔
تاہم کچھ دوستوں نے بتایا تھا کہ ہمت کر کے اپنی گاڑی بھی لے جائی جا سکتی ہے۔ اس پہ ہم نے بھی ہمت باندھی اور اللہ کا نام لے کر پروگرام میں کیل تک ڈرائیونگ شامل رکھی۔
شاردہ سے سڑک شروع ہوئی تو ابتدا میں خاصی خراب ہی تھی۔
a098.jpg
 

یاز

محفلین
تاہم اچانک ہی سڑک کافی بہتر ہو گئی۔ ابتدائی 9 کلومیٹر سڑک تو مناسب سی تھی جس کے زیادہ تر پہ 30 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی سپیڈ پہ گاڑی چلائی جا سکتی تھی، تاہم اس میں بھی کئی واٹر کراسنگ آئیں۔ اس کے بعد کے 9 کلومیٹر کافی خراب تھے۔ تاہم دو سال پہلے کالام والی سڑک کے 34 کلومیٹر بھگت چکنے کے بعد ہمیں یہ 9 کلومیٹر زیادہ محسوس نہ ہوئے۔ بس صبر سے کام لیتے ہوئے آہستہ گاڑی چلانی پڑی۔
تاہم اصل امتحان واٹر کراسنگ ہی تھیں، جن میں دو سے تین جگہوں پہ سڑک سے کراس کرنے والا پانی خاصا گہرا اور تیز بھی تھا اور نیچے سڑک کی بجائے موٹے پتھر ہی تھے۔
ہم فقط شروع میں ٹھیک سڑک پہ ایک چھوٹی سی واٹر کراسنگ کی ہی تصاویر لے سکے۔ اس کے بعد والی کراسنگ پہ تو پانی اور راستہ دیکھ کر سٹی ہی گم ہوئی اور تصویر وغیرہ کا ہوش ہی نہ رہا تھا۔
a102.jpg

a103.jpg
 

یاز

محفلین
خطرناک والی کراسنگ کی چند تصاویر نیٹ سے لی ہیں۔ تقریباً ایسی ہی دو تین جگہوں سے گزرنا پڑا۔
kel_water.jpg

kel_water1.jpg

kel_water2.jpg
 

یاز

محفلین
شاردہ سے کچھ آگے پہلا بڑا گلیشیئر دکھائی دیا جو دریا کو چھو رہا تھا۔ پہاڑ پہ برف، سرسبز درختوں والی ڈھلوان اور گلیشیئر کا منظر بہت ہی دلفریب تھا۔
a099.jpg
 

یاز

محفلین
اس کے ساتھ ہی آج کا سیشن اختتام پذیر۔ مزید سفرنامہ انشاءاللہ اگلے سیشنز میں جاری رہے گا۔
بہت دعائیں
 

کعنان

محفلین
السلام علیکم

وادی نیلم حالیہ ایک پل ٹوٹنے پر حادثہ بھی ہوا ہے اس پر آپکی کیا رائے ہے اور یہ آپ سے کتنا قریب و دور ہے۔

والسلام
 

یاز

محفلین
السلام علیکم

وادی نیلم حالیہ ایک پل ٹوٹنے پر حادثہ بھی ہوا ہے اس پر آپکی کیا رائے ہے اور یہ آپ سے کتنا قریب و دور ہے۔

والسلام
وعلیکم السلام کعنان بھائی۔
اس حادثے پہ اسی لڑی میں پہلے بات چیت ہوئی ہے۔ اسی تناظر میں عرض کیا تھا کہ
کافی افسوس ناک حادثہ ہے۔
سوشل میڈیا وغیرہ کی بدولت سیرو سیاحت میں کافی اضافہ ہو گیا ہے، لیکن زیادہ تر لوگ سیروسیاحت کی بنیادی احتیاطوں سے بھی آگاہی نہیں رکھتے۔ زیادہ تر کے کپڑے اور جوتے ہی سیر والے نہیں ہوتے۔
اسی تناظر میں ایک دو بے ضرر واقعات میں نے بھی اس ٹرپ کے دوران دیکھے۔ وہ بھی شیئر کروں گا انشاءاللہ۔

یہ حادثہ جاگران آبشار کے پاس ہوا ہے جو کہ مرکزی وادیء نیلم سے بائیں جانب مڑنے والے جاگران ویلی میں واقع ہے۔ کنڈل شاہی سے شاید آدھے گھنٹے کے قریب بائیں جانب جائیں تو یہ جگہ آ جاتی ہے۔
اور اس پہ رائے یہی ہے کہ
  • لوگ بہت زیادہ غیرمحتاط ہیں۔ ہم نے ابھی تک کی کوہ نوردی میں یہی سیکھا ہے کہ پہاڑ یا پہاڑی علاقے کو آسان نہیں لینا چاہئے۔
  • ایک اور آبزرویشن یہ تھی کہ بہت سے طلباءو طالبات کے گروپ آئے ہوئے تھے۔ اور مخلوط گروپ ہونے کی وجہ سے کافی اوور ہو رہے تھے۔
  • نیز یہ کہ زیادہ تر سیاح حضرات خصوصاً خواتین کے جوتے بھی عام استعال والے تھے جن پہ ٹریک کے دوران وہ پھسل پھسل کر گر رہے تھے۔ اڑنگ کیل جاتے ہوئے ٹریک پہ سامنے سے دو تین گھوڑے آ گئے تو ہم تنگ ٹریک پہ سکڑ کر کچھ سائیڈ پہ ہو گئے۔ وہیں کچھ طلبا و طالبات کا ایک چھوٹا گروپ بھی ٹریک پہ جا رہا تھا تو وہ بھی سائیڈ پہ دبک گئے۔ گھوڑا پاس سے گزر ہی رہا تھا کہ ایک طالبہ پھسلنے والے جوتے کی وجہ سے ایسی پھسلی کہ سیدھی گھوڑے کے نیچے جا لینڈ کیا۔ ہم نے بڑی مشکل سے اس کو ریکور کیا، ورنہ خدانخواستہ گھوڑا کہیں بدک کر پاؤں اوپر رکھ دیتا تو شدید نقصان ہو سکتا تھا۔
  • اسی طرح تاؤبٹ میں لکڑی کا ایک پل نما پلیٹ فارم دریا کے عین اوپر بنا ہوا ہے۔ اس پہ بھی یہی گروپ مشکل مشکل پوز بنا کر سیلفیاں لیتا دکھائی دیا۔
  • اس معاملے میں دریائے نیلم پہ حادثات کی شرح باقی جگہوں سے ویسے بھی کافی زیادہ ہے۔ کیونکہ بہت کم جگہیں ایسی ہیں کہ جہاں دریا کے پاس جانا محفوظ ہو۔ جبکہ اس کی نسبت دریائے سوات یا کاغان میں بہت جگہوں پہ دریا کافی چوڑا ہو جاتا ہے اور پانی کا کچھ حصہ ہموار پتھروں پہ بہتا مل جاتا ہے، جس میں شوقین حضرات پانی سے چھیڑ چھاڑ کا لطف لے سکتے ہیں۔
 

یاز

محفلین
سفرنامے کو مزید آگے بڑھاتے ہیں

شاردہ سے کیل کی جانب ابتدائی آٹھ نو کلومیٹر کی نسبتا بہتر (یا کم خراب) سڑک کے بعد خراب والا حصہ شروع ہوا تو زیادہ صدمہ اس لئے نہیں ہوا کہ مناظر بھی مزید حسین تر ہوتے گئے۔
a106.jpg

a107.jpg
 

یاز

محفلین
برف پوش پہاڑ، ملٹی کلر سبزہ، آبشار، گلیشیئر، دریا۔۔۔ سب کچھ ایک ہی منظر میں
سورج کی پوزیشن ایسی تھی کہ مزے کی تصویر نہ بن سکی، جس کا افسوس رہے گا۔
a112.jpg
 

یاز

محفلین
ایک گلیشئر بھرا منظر ختم ہوا تو دوسرا سامنے آن کھڑا ہوا۔ لیکن اس میں سورج بالکل ہی سامنے تھا۔
a115.jpg

a114.jpg
 
Top