نیٹ ورک مارکیٹنگ ۔۔۔

ہم جس سائنسی دور میں جی رہے ہیں سمجھ نہیں آتا کس سے کہاں کیا غلطی ہوئی۔۔۔۔اور پھر اقتدار کی ہوس تو کچھ بھی کروا سکتی ہے۔۔۔فی الحال مجھے تو کسی کی سچائی پہ بھی بھروسہ نہیں۔۔۔
میرا تو غالب گمان ہے کہ عائشہ احد اور گلالئی دونوں ہی کے دعوے درست ہیں۔ اور عائشہ صدیقہ کی بات بھی اگنور کرنے والی نہیں۔:)
 
انسانیت نظر آنا بھی بڑی بات ہے۔۔۔اور یہ انصاف انصاف کرنے والوں کی بھی مجھے سمجھ نہیں آتی۔۔۔قانون کو کمزور بھی تو ہم لوگوں نے ہی کیا ہوا ہے
انسانیت ہمددری میں ہے اور انصاف گناھوں ۔ جرموں ۔ میں دیا جاتا ہے دونوں الگ الگ ہیں
اور جہاں تک قانون کو کمزور کرنے کی بات ہے نا تو میں چیف جسٹس آف پاکستان ہوں اور نا ہی رانا ثناءاللہ ہوں
 

زیک

مسافر
آج سے تقریباً چھ ماہ قبل ہمارے پڑوس میں ایک خاتون کی جاننے والی آئی ہوئی تھیں، انہوں نے ایک لیکچر کا اہتمام کی ہوا تھا، خواتین گھر بیٹھے کیسے کما سکتی ہیں۔
میری مسز بھی چلی گئیں۔ واپس آئیں تو بہت خوش تھیں کہ بہت زبردست لیکچر تھا اور ساتھ ہی ایک فارم بھی تھا۔ تفصیل پوچھی تو پتہ چلا کہ ان خاتون کی کمپنی کاسمیٹکس کا کاروبار کرتی ہے۔
پانچ سو روپے کی جو نئی ممبر بنتی ہے، اس کو مزید ممبر بنانے کا کہا جاتا ہے کہ آپ کو اس میں سے کمیشن ملے گا، اور ہم آپ کو اپنی پراڈکٹس بھی بھیجیں گے، جو آپ اپنے گھر کے آس پاس ہی مارکیٹ کریں گی، اس کی فروخت پر بھی کمیشن ملے گا۔

میں سمجھ گیا کہ بزناس کے پیٹرن پر کام ہے۔
میں نے مزید کریدا تو بتایا کہ وہ خاتون کہہ رہی تھی کہ میں نے شروع میں ممبر بننے کے بعد اگنور کر دیا تھا، مگر پھر ایک ماہ بعد پہلی پیمنٹ پندرہ ہزار روپے آئی، پھر مزید ایک ماہ بعد بیس ہزار کی پیمنٹ آئی، تو میں نے باقاعدہ کام شروع کر دیا۔

یہاں بات واضح ہو چکی تھی۔ پھر مسز کو سمجھانا شروع کیا۔ ان سے پوچھا کہ انہیں کس کام کے پندرہ ہزار ملے؟ کتنے ممبر بنانے پر یا پراڈکٹس بیچنے پر؟
اور اضافہ کس بنیاد پر ہوا؟
ایک ممبر بنانے پر ایگزیکٹ کتنا کمیشن ہے؟ کیا تمام تفصیلات کلیئر ہیں۔
اگر ان سوالات کے جوابات نہیں ہیں یا مبہم ہیں تو پھر اس سے فوری طور پر دور ہو جاؤ، یہ جائز نہیں۔
اس نے یہ سوالات ان کو فون کر کے ان کے سامنے رکھے تو جواب ملا آپ شروع کریں، خود معلوم ہو جائے گا۔ یعنی جواب وہی تھا جو مجھے معلوم ہو چکا تھا۔ :)
انہوں نے اپنی ویب سائٹ کا ایڈریس دیا، مگر اس قسم کی کوئی تفصیل وہاں بھی موجود نہ تھی۔ جبکہ باقی پوری تفصیل موجود تھی۔

ایک بات جو انہوں نے خواتین کے ذہن میں ڈالی وہ بظاہر بڑی خوشنما مگر دراصل مادیت پرستی کی جانب دھکیلنے والی تھی۔
کہتی ہیں کہ آپ سے کوئی پوچھتا ہے کہ اچھا کیک کہاں سے ملے گا، آپ اسے بتاتی ہیں کہ فلاں بیکری سے۔ اس بیکری کی کمائی میں آپ کی وجہ سے اضافہ ہوتا ہے، مگر آپ کو کیا فائدہ حاصل ہوتا ہے؟
ہم آپ کو یہ فائدہ دیں گے۔
اب اس بات سے لوگ بڑے متاثر ہوتے ہیں اور واہ واہ کرتے ہیں۔

مگر یہ مادیت پرستی ہے۔ اپنے ہر سیکنڈ کو پیسوں میں تولنا۔ پیسے کے لیے سوچنا، پیسے کے لیے بولنا۔
حالانکہ آپ نے جو فائدہ حاصل کر لیا تھا اسی کی بنیاد پر اس بیکری کی تشہیر کی۔ آپ کو اس بیکری سے اچھے ذائقے کا کیک ملا، جس کے جواب میں آپ نے اس کی تشہیر کی۔

اس سے یہ بات بھی معلوم ہوئی کہ کیسے انجانے میں ہماری غلط تربیت ہو سکتی ہے۔ اگر بنیادی دینی تعلیمات نہ ہوں تو انسان با آسانی اس چنگل میں پھنس جاتا ہے۔
Pyramid scheme
 

زیک

مسافر
اُس نے اپنی شہرت واقعی بنائی تھی اور ہر کسی کو فائدہ دیا تھا کوئی بھی ہو لیکن آخر میں سب لٹ گئے۔ مثال کے طور پر ایک شخص ایک لاکھ اس کے پاس لے کر گیا اُس نے دو لاکھ واپس کیے اب لالچ نے چین نہ لینے دیا اور پھر دو لاکھ یا اس سے بھی زائد رقم پھر اُس کے پاس لے گیا اور اصل ابتدائی رقم بھی گنوا بیٹھا۔ اُس سے اگر کچھ لوگوں کو فائدہ ہوا تھا تو وہ ان لوگوں کو جو پہلی بار رقم ڈبل کروا کے دوبارہ اُس کے پاس نہیں گئے، لیکن ایسے بہت ہی کم تھے کیوں کہ لالچ چین نہیں لینے دیتا تھا۔
پاکستان کا میڈوف؟
 
آج سے تقریباً چھ ماہ قبل ہمارے پڑوس میں ایک خاتون کی جاننے والی آئی ہوئی تھیں، انہوں نے ایک لیکچر کا اہتمام کی ہوا تھا، خواتین گھر بیٹھے کیسے کما سکتی ہیں۔
میری مسز بھی چلی گئیں۔ واپس آئیں تو بہت خوش تھیں کہ بہت زبردست لیکچر تھا اور ساتھ ہی ایک فارم بھی تھا۔ تفصیل پوچھی تو پتہ چلا کہ ان خاتون کی کمپنی کاسمیٹکس کا کاروبار کرتی ہے۔
پانچ سو روپے کی جو نئی ممبر بنتی ہے، اس کو مزید ممبر بنانے کا کہا جاتا ہے کہ آپ کو اس میں سے کمیشن ملے گا، اور ہم آپ کو اپنی پراڈکٹس بھی بھیجیں گے، جو آپ اپنے گھر کے آس پاس ہی مارکیٹ کریں گی، اس کی فروخت پر بھی کمیشن ملے گا۔

میں سمجھ گیا کہ بزناس کے پیٹرن پر کام ہے۔
میں نے مزید کریدا تو بتایا کہ وہ خاتون کہہ رہی تھی کہ میں نے شروع میں ممبر بننے کے بعد اگنور کر دیا تھا، مگر پھر ایک ماہ بعد پہلی پیمنٹ پندرہ ہزار روپے آئی، پھر مزید ایک ماہ بعد بیس ہزار کی پیمنٹ آئی، تو میں نے باقاعدہ کام شروع کر دیا۔

یہاں بات واضح ہو چکی تھی۔ پھر مسز کو سمجھانا شروع کیا۔ ان سے پوچھا کہ انہیں کس کام کے پندرہ ہزار ملے؟ کتنے ممبر بنانے پر یا پراڈکٹس بیچنے پر؟
اور اضافہ کس بنیاد پر ہوا؟
ایک ممبر بنانے پر ایگزیکٹ کتنا کمیشن ہے؟ کیا تمام تفصیلات کلیئر ہیں۔
اگر ان سوالات کے جوابات نہیں ہیں یا مبہم ہیں تو پھر اس سے فوری طور پر دور ہو جاؤ، یہ جائز نہیں۔
اس نے یہ سوالات ان کو فون کر کے ان کے سامنے رکھے تو جواب ملا آپ شروع کریں، خود معلوم ہو جائے گا۔ یعنی جواب وہی تھا جو مجھے معلوم ہو چکا تھا۔ :)
انہوں نے اپنی ویب سائٹ کا ایڈریس دیا، مگر اس قسم کی کوئی تفصیل وہاں بھی موجود نہ تھی۔ جبکہ باقی پوری تفصیل موجود تھی۔

ایک بات جو انہوں نے خواتین کے ذہن میں ڈالی وہ بظاہر بڑی خوشنما مگر دراصل مادیت پرستی کی جانب دھکیلنے والی تھی۔
کہتی ہیں کہ آپ سے کوئی پوچھتا ہے کہ اچھا کیک کہاں سے ملے گا، آپ اسے بتاتی ہیں کہ فلاں بیکری سے۔ اس بیکری کی کمائی میں آپ کی وجہ سے اضافہ ہوتا ہے، مگر آپ کو کیا فائدہ حاصل ہوتا ہے؟
ہم آپ کو یہ فائدہ دیں گے۔
اب اس بات سے لوگ بڑے متاثر ہوتے ہیں اور واہ واہ کرتے ہیں۔

مگر یہ مادیت پرستی ہے۔ اپنے ہر سیکنڈ کو پیسوں میں تولنا۔ پیسے کے لیے سوچنا، پیسے کے لیے بولنا۔
حالانکہ آپ نے جو فائدہ حاصل کر لیا تھا اسی کی بنیاد پر اس بیکری کی تشہیر کی۔ آپ کو اس بیکری سے اچھے ذائقے کا کیک ملا، جس کے جواب میں آپ نے اس کی تشہیر کی۔

اس سے یہ بات بھی معلوم ہوئی کہ کیسے انجانے میں ہماری غلط تربیت ہو سکتی ہے۔ اگر بنیادی دینی تعلیمات نہ ہوں تو انسان با آسانی اس چنگل میں پھنس جاتا ہے۔
بہت فراڈ ہے بھائی کہیں پر بھی چلے جاو۔
 
ایک تھے ہمارے کزن۔۔بی اے کے امتحان سے فراغت پائی ہی تھی کہ کچھ احباب کی اعانت سے نیٹ ورک مارکیٹنگ کی دعوت ملی۔۔اکثر احباب نے (Tiens ) کا نام سنا ہوگا انٹرنیشنل کمپنی ہے۔۔۔آٹھ دس دن کی ٹریننگ میں انہوں نے عالی شان بنگلہ، ہنڈہ وی ٹی آئی کے وہ سنہرے خواب دکھائے کہ اٹھتے بیٹھتے سوتے جاگتے وی ٹی آئی کے سنگ لانگ ڈرائیونگ کرتے نظر آتے۔۔۔فیملی میں اس کو وی ٹی آئی، وی ٹی آئی کے نام سے پکارا جانے لگا۔۔۔مارکیٹنگ کا اصول تھا کہ پہلے خود چالیس پچاس ہزار کی شاپنگ کی جائے تب جا کے آپ کامیاب ہوں گے۔۔۔انہی دنوں کزن صاحب نے نئی نئی موٹر بائیک لی تھی۔۔۔وی ٹی آئی کی خماریاں تھی۔۔گھر والوں کے لاکھ سمجھانے پہ بھی باز نہ آئے۔۔۔فورا بیچ کے شاپنگ کی۔۔( اتنا تو ہمارے حکمرانوں کو اقتدار کا نشہ نہیں ہوتا) کافی دنوں کزن سے ملاقات نہ ہو سکی۔۔پچھلے دنوں نظر آئے پوچھنے پہ بتایا کہ باجی سب فراڈ تھا ۔۔دعا کریں موٹر بائیک ہی واپس مل جائے۔۔۔

ایک تھے ہمارے کزن۔۔بی اے کے امتحان سے فراغت پائی ہی تھی کہ کچھ احباب کی اعانت سے نیٹ ورک مارکیٹنگ کی دعوت ملی۔۔اکثر احباب نے (Tiens ) کا نام سنا ہوگا انٹرنیشنل کمپنی ہے۔۔۔آٹھ دس دن کی ٹریننگ میں انہوں نے عالی شان بنگلہ، ہنڈہ وی ٹی آئی کے وہ سنہرے خواب دکھائے کہ اٹھتے بیٹھتے سوتے جاگتے وی ٹی آئی کے سنگ لانگ ڈرائیونگ کرتے نظر آتے۔۔۔فیملی میں اس کو وی ٹی آئی، وی ٹی آئی کے نام سے پکارا جانے لگا۔۔۔مارکیٹنگ کا اصول تھا کہ پہلے خود چالیس پچاس ہزار کی شاپنگ کی جائے تب جا کے آپ کامیاب ہوں گے۔۔۔انہی دنوں کزن صاحب نے نئی نئی موٹر بائیک لی تھی۔۔۔وی ٹی آئی کی خماریاں تھی۔۔گھر والوں کے لاکھ سمجھانے پہ بھی باز نہ آئے۔۔۔فورا بیچ کے شاپنگ کی۔۔( اتنا تو ہمارے حکمرانوں کو اقتدار کا نشہ نہیں ہوتا) کافی دنوں کزن سے ملاقات نہ ہو سکی۔۔پچھلے دنوں نظر آئے پوچھنے پہ بتایا کہ باجی سب فراڈ تھا ۔۔دعا کریں موٹر بائیک ہی واپس مل جائے۔۔۔
السلام علیکم بہن آپ کو شاید کمپنی کی حقیقت نہیں پتا اور دنیا بھر میں 200 سے زائد کمپنیاں نیٹورک مارکیٹنگ کا کام کر رہی ہیں
 

ربیع م

محفلین
السلام علیکم بہن آپ کو شاید کمپنی کی حقیقت نہیں پتا اور دنیا بھر میں 200 سے زائد کمپنیاں نیٹورک مارکیٹنگ کا کام کر رہی ہیں
مطلب یہ فراڈ 200 سے زائد کمپنیاں کر رہی ہیں؟
ہمارے خیال میں تو یہ تعداد کافی کم ہے اس سے زیادہ ہونی چاہئیں.
 
Top