نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملہ، متعدد افراد ہلاک

سید عمران

محفلین
دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمن نازیوں نے کروڑوں یورپی یہودیوں کی نسل کشی کر کے ختم کر دیا تھا۔ جنگ کے بعد اگر اسرائیلی یہودی چاہتے تو جرمنوں کی اینٹ سے اینٹ سے بجا دیتے۔ مگر ان کی حکومت نے قیام مملکت کے کچھ سال بعد شدید عوامی دباؤ کے باوجود جرمنی کی معذرت قبول کر لی اور سفارتی تعلقات بحال کر دئے۔
جس کا دیر پا فائدہ یہ ہوا کہ آج جرمنی اور اسرائیل دونوں ترقی یافتہ ملک بن چکے ہیں۔
دوسری جانب انڈو پاک ہیں جو ۷۰ سال بعد بھی نفرت اور جنگ کی آگ میں جل کر ابھی تک پسماندہ ممالک ہی ہیں
کیا امریکہ نے مسلمانوں سے معافی مانگی؟؟؟
انڈو پاک کا اصل تنازع مسئلہ کشمیر ہے۔۔۔
انڈیا اسے اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق کیوں نہیں حل کرتا؟؟؟
سکھوں نے مسلمانوں کے خلاف ظلم عظیم کی معافی مانگ لی۔۔۔
جسے پاکستان کے مسلمانوں نے قبول کرلیا۔۔۔
آج ان سے تعلقات اچھے ہیں!!!
 

جاسم محمد

محفلین
اس وقت اسرائیل تھا
نہیں لیکن جنگ کے بعد جو یورپی یہود جرمن نازیوں سے بچ کر اسرائیل چلے گئے تھے ان کا شدید مطالبہ تھا کہ یہودیوں کی نسل کشی پر جرمنی سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ مگر اس وقت کے اسرائیلی وزیر اعظم نہ مانے اور ملک کے دیر پا استحکام کیلئے پر امن پالیسی اپنائی۔ جو کامیاب رہی۔
حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں بھی اگر وزیر اعظم عمران خان بھارتی پائلٹ کو فورا واپس نہ کرتے تو یقیناً حالات نے مزید بگڑ جانا تھا۔ امن پالیسی کا فائدہ یہ ہوا کہ دو ہفتے کے اندر اندر پاک بھارت سفارتی تعلقات بحال ہو چکے ہیں۔ اور یہی نہیں بلکہ کرتارپور راہداری کھولنے پر بھارت مذاکرات کی میز پر بھی آگیا ہے۔
اصل لیڈر وہ نہیں ہوتا جو ہمیشہ بدلہ لے۔ بعض اوقاف معاف کر دینے سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
کیا امریکہ نے مسلمانوں سے معافی مانگی؟؟؟
انڈو پاک کا اصل تنازع مسئلہ کشمیر ہے۔۔۔
انڈیا اسے اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق کیوں نہیں حل کرتا؟؟؟
سکھوں نے مسلمانوں کے خلاف ظلم عظیم کی معافی مانگ لی۔۔۔
جسے پاکستان کے مسلمانوں نے قبول کرلیا۔۔۔
آج ان سے تعلقات اچھے ہیں!!!
جنگ یا تنازع میں ہر دو فریق میں سے کسی ایک کو امن کیلئے پہل کرنا ہوتی ہے۔ بھارت اگر پاکستان کو نہیں بخشتا تو پاکستان اس معاملہ میں پہل کر کے ماضی کے واقعات و سانحات پر بھارت سے معذرت کر سکتا ہے۔
اگر دوسری طرف سے اس گیسچر کو مشروط قبول کر لیا جائے تو دونوں ممالک مستقل امن کی جانب بڑھ سکتے ہیں۔ ۷۰ سے حالت جنگ میں رہنے کا فائدہ عوام کو تو ہوا نہیں۔ الٹا دونوں اطراف اسٹیبلشمنٹ اور سیاست دان اس تنازع کو اپنے فائدے کیلئے استعمال کرتے چلے آرہے ہیں
 
آخری تدوین:

فلسفی

محفلین
نہیں لیکن جنگ کے بعد جو یورپی یہود جرمن نازیوں سے بچ کر اسرائیل چلے گئے تھے ان کا شدید مطالبہ تھا کہ یہودیوں کی نسل کشی پر جرمنی سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ مگر اس وقت کے اسرائیلی وزیر اعظم نہ مانے اور ملک کے دیر پا استحکام کیلئے پر امن پالیسی اپنائی۔ جو کامیاب رہی۔
حالیہ پاک بھارت کشیدگی میں بھی اگر وزیر اعظم عمران خان بھارتی پائلٹ کو فورا واپس نہ کرتے تو یقیناً حالات نے مزید بگڑ جانا تھا۔ امن پالیسی کا فائدہ یہ ہوا کہ دو ہفتے کے اندر اندر پاک بھارت سفارتی تعلقات بحال ہو چکے ہیں۔ اور یہی نہیں بلکہ کرتارپور راہداری کھولنے پر بھارت مذاکرات کی میز پر بھی آگیا ہے۔
اصل لیڈر وہ نہیں ہوتا جو ہمیشہ بدلہ لے۔ بعض اوقاف معاف کر دینے سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔
:rollingonthefloor::rollingonthefloor:

یار پوسٹ کرنے سے پہلے غور سے پڑھ لیا کرو ورنہ آپ کے لیے مشکل ہو جائی گے۔ اب اندازہ ہو رہا ہے کہ زیک آپ کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک کیوں کرتے ہیں۔
 
آخری تدوین:

فلسفی

محفلین
پاکستان اس معاملہ میں پہل کر کے ماضی کے واقعات و سانحات پر بھارت سے معذرت کر سکتا ہے۔
پائلٹ کی واپسی، بار بار مذکرات کی دعوت، مودی کو فون کرنا وغیرہ وغیرہ کے بعد بھی اگر بھارت سننے کے لیے تیار نہیں تو آپ کے نقطہ نظر سے اور کیا کرے پاکستان؟ ذرا ہمیں بھی تو پتہ چلے کے تل ابیب اور ربوہ میں کیا کھچڑی پک رہی ہے۔
 

عرفان سعید

محفلین
یار پوسٹ کرنے سے پہلے غور سے پڑھ لیا کرو ورنہ ڈالر کٹنا شروع ہو جائیں گے۔
بڑی معذرت کے ساتھ فلسفی بھائی، جاسم محمد سمیت تمام محفلین قابلِ احترام ہیں۔ آپ ہمیں تہذیب و شائستگی کی ہدایات دیتے دیتے کیوں پٹری سے اتر گئے۔ میرے ناقص خیال میں آپ کے ڈالر والے الفاظ کسی کی عزتِ نفس مجروح کرنے کے مترادف ہیں۔ میری رائے میں ان کی تدوین کر لیں۔ میری بات بری لگی ہو تو پیشگی معذرت!
 

فلسفی

محفلین
عرفان سعید بھائی یہ اعتراف تو خود ان کا ہے

جاسم محمد کتنے ڈالر مل جاتے ہیں موساد اور سی آئی اے سے ؟

یہ طنزیہ جواب ہے یا حقیقت؟


خیر آپ کہتے ہیں تو الفاظ سے رجوع کرتا ہوں
 

جاسم محمد

محفلین
:rollingonthefloor::rollingonthefloor:

یار پوسٹ کرنے سے پہلے غور سے پڑھ لیا کرو ورنہ ڈالر کٹنا شروع ہو جائیں گے۔ اب اندازہ ہو رہا ہے کہ زیک آپ کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک کیوں کرتے ہیں۔
آپ کی بات درست ہے کہ جب یورپی یہودیوں کی نسل کشی کی گئی اس وقت اسرائیل کا وجود نہیں تھا۔ مگر جنگ کے بعد اسرائیل کی تکمیل میں نسل کشی سے زندہ بچ جانے والے یہودی پناہ گزینوں کا اہم کردار تھا۔
اب ایک آزاد و خودمختار ملک کے ساتھ وہ اپنی یہود قوم کے ساتھ ہونے والی تاریخی ناانصافی کا بدلہ لینے کیلئے جرمنوں کے خلاف اعلان جنگ کر سکتے تھے۔ مگر انہوں نے چنیدہ نازی جرنیلوں کو چھوڑ کر باقی تمام جرمنوں کو معاف کر دیا۔ جس کا پھل آج دونوں ممالک کھا رہے ہیں
 

عرفان سعید

محفلین
عرفان سعید بھائی یہ اعتراف تو خود ان کا ہے
میرے خیال میں ان کا جواب بھی ازراہِ تفنن ہی تھا۔ اپنے بھائیوں سے حسنِ ظن رکھیے۔
خیر آپ کہتے ہیں تو الفاظ سے رجوع کرتا ہوں
میں نے صرف گزارش کی ہے اگر آپ کا دل مانے تو رجوع کریں۔
 

جاسم محمد

محفلین
پائلٹ کی واپسی، بار بار مذکرات کی دعوت، مودی کو فون کرنا وغیرہ وغیرہ کے بعد بھی اگر بھارت سننے کے لیے تیار نہیں
۱۴ مارچ کی خبر:
کرتارپور راہداری مذاکرات ختم، دونوں ملکوں کا کئی برسوں بعد مشترکہ بیان پر اتفاق
https://www.bbc.com/urdu/regional-47566503
کوئی شرم ہوتی ہے کوئی حیا ہوتی ہے :)
 

فلسفی

محفلین
معذرت سے قبل ہی آپ کی کس بات کو برا نہیں مناتا :)
شکریہ
جاسم محمد آپ کا یہ رویہ قابلِ تحسین ہے کہ آپ اپنی ذات پر ہونے والے تبصروں سے بے پروا ہو کر ساری توجہ گفتگو کے مدعا پر مرکوز رکھتے ہیں
:good1::good1::good1:
عرفان بھائی توجہ دلانے کا شکریہ
 

جاسم محمد

محفلین
فتح مکہ کے موقع پر رسول کریم محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و سلم نے عام معافی کا اعلان کیا تھا۔ جس کا دیر پا فائدہ یہ ہوا کہ مشرکین اسوہ رسول سے متاثر ہو کر جوق در جوق دائرہ اسلام میں داخل ہوگئے۔ اور یوں صحراہ عرب اسلام کا پہلا گہوارہ بن گیا جو آج ۱۴ سو سال بعد بھی قائم و دائم ہے۔
معلوم نہیں آجکل کے مسلمان اس امن کی تعلیم پر چلنے کی بجائے بدلہ و جہاد سے کم کا نام نہیں لیتے۔
 

فلسفی

محفلین
فتح مکہ کے موقع پر رسول کریم محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و سلم نے عام معافی کا اعلان کیا تھا۔ جس کا دیر پا فائدہ یہ ہوا کہ مشرکین اسوہ رسول سے متاثر ہو کر جوق در جوق دائرہ اسلام میں داخل ہوگئے۔ اور یوں صحراہ عرب اسلام کا پہلا گہوارہ بن گیا جو آج ۱۴ سو سال بعد بھی قائم و دائم ہے۔
معلوم نہیں آجکل کے مسلمان اس امن کی تعلیم پر چلنے کی بجائے بدلہ و جہاد سے کم کا نام نہیں لیتے۔
فتح مکہ کے دن کافر مغلوب ہوچکے تھے، اسلام اور مسلمان غالب تھے۔ موجودہ حالات کے حساب سے کوئی اور مثال ڈھونڈیے۔ ویسے بلاوجہ آپ موضوعات کو گڈ مڈ کررہے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
فتح مکہ کے دن کافر مغلوب ہوچکے تھے، اسلام اور مسلمان غالب تھے۔
یعنی آپ اس دن کا انتظار کر رہے ہیں جب مسلمان غلبہ پائیں گے اور پھر عام معافی کا اعلان ہوگا؟ :)
ویسے فتح مکہ کے وقت ایک پتا بھی نہیں ٹوٹا تھا۔ اس لئے یہ ضروری بھی نہیں کہ مسلمانوں کا دوبارہ غلبہ جنگ و جہاد سے ہی مشروط ہو
 

فلسفی

محفلین
یعنی آپ اس دن کا انتظار کر رہے ہیں جب مسلمان غلبہ پائیں گے اور پھر عام معافی کا اعلان ہوگا؟ :)
ویسے فتح مکہ کے وقت ایک پتا بھی نہیں ٹوٹا تھا۔ اس لئے یہ ضروری بھی نہیں کہ مسلمانوں کا دوبارہ غلبہ جنگ و جہاد سے ہی مشروط ہو
سوال گندم جواب چنا
 
Top