ناصر کاظمی نیت شوق بھر نہ جائے کہیں

محمد بلال اعظم

لائبریرین
ghazal-nasirkazmi1.gif
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
یہ لیں ایک منٹ لگنا ہے، ابھی لکھ دیتا ہوں

نیتِ شوق بھر نہ جائے کہیں
تُو بھی دل سے اتر نہ جائے کہیں
آج دیکھا ہے تجھ کو دیر کے بعد
آج کا دن گزر نہ جائے کہیں
نہ ملا کر اداس لوگوں سے!
حسن تیرا بکھرنہ جائے کہیں
آرزو ہے کہ تو یہاں آئے
اور پھر عمر بھر نہ جائے کہیں
جی جلاتا ہوں اور سوچتا ہوں
رائیگاں یہ ہنر نہ جائے کہیں
آؤ کچھ دیر رو ہی لیں ناصر
پھر یہ دریا اترنہ جائے کہیں
 

فاتح

لائبریرین
ناصر کاظمی کی مشہورِ زمانہ غزل ارسال فرما کر خوب کیا۔ شکریہ محمد بلال اعظم
اس غزل کو بے شمار گلوکاروں نے گایا ہے جن میں نور جہاں، عابدہ پروین، آشا بھوسلے، غلام علی، منی بیگم اور شبنم مجید کے نام سرِ فہرست ہیں۔ علاوہ ازیں ہر ایرے غیرے نتھو خیرے نے بھی اس پر ہاتھ صاف کرنا اپنا فرض جانا ہے:

نور جہاں


غلام علی

عابدہ پروین

آشا بھوسلے

منی بیگم

شبنم مجید
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
کیا بات ہے ۔سدا بہار غزل ہے۔ جب جب سنو

آج دیکھا ہے تجھ کو دیر کے بعد
آج کا دن بھی گزرنہ جائے کہیں

ناصر کاظمی ایک بے مثال شاعر ہے۔
شعر دیکھنے میں جتنا آسان لگتا ہے، تشریح کے لئے اتنا ہی مشکل ہے۔ بہت وسیع مطالعہ چاہیے ناصر صاحب کو سمجھنے کے لئے۔
 

فرخ منظور

لائبریرین
نیتِ شوق بھر نہ جائے کہیں
تُو بھی دل سے اتر نہ جائے کہیں


آج دیکھا ہے تجھ کو دیر کے بعد
آج کا دن گزرنہ جائے کہیں

نہ ملا کر اداس لوگوں سے!
حسن تیرا بکھرنہ جائے کہیں

آرزو ہے کہ تو یہاں آئے
اور پھر عمر بھر نہ جائے کہیں

جی جلاتا ہوں اور سوچتا ہوں
رائیگاں یہ ہنرنہ جائے کہیں

آؤ کچھ دیر رو ہی لیں ناصر
پھر یہ دریا اترنہ جائے کہیں
معذرت چاہتا ہوں بلال صاحب، چونکہ یہ غزل بار بار اوپر آ رہی تھی اور مجھے ان مصرعوں سے الجھن ہو رہی تھی جو غلط ٹائپ ہو گئے۔ اس لئے ان مصرعوں کو درست کر کے غزل دوبارہ پوسٹ کر رہا ہوں۔
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
نیتِ شوق بھر نہ جائے کہیں
تُو بھی دل سے اتر نہ جائے کہیں


آج دیکھا ہے تجھ کو دیر کے بعد
آج کا دن گزرنہ جائے کہیں

نہ ملا کر اداس لوگوں سے!
حسن تیرا بکھرنہ جائے کہیں

آرزو ہے کہ تو یہاں آئے
اور پھر عمر بھر نہ جائے کہیں

جی جلاتا ہوں اور سوچتا ہوں
رائیگاں یہ ہنرنہ جائے کہیں

آؤ کچھ دیر رو ہی لیں ناصر
پھر یہ دریا اترنہ جائے کہیں
معذرت چاہتا ہوں بلال صاحب، لیکن چونکہ یہ غزل بار بار اوپر آ رہی تھی اور مجھے ان مصرعوں سے الجھن ہو رہی تھی جو غلط ٹائپ ہو گئے۔ اس لئے ان مصرعوں کو درست کر کے غزل دوبارہ پوسٹ کر رہا ہوں۔

معذرت کیسی، دراصل میں نے خود بھی دیکھا تھا مگر تدوین کا آپشن نہیں تھا، اور دوبارہ ٹائپ کرنے کا وقت نہیں ملا۔
آپ کا بہت بہت شکریہ کہ یہ کام آپ نے کر دیا۔
 
Top