نیب نے فضل الرحمان سے اثاثوں اور ذرائع آمدن کی تفصیلات طلب کرلیں

بابا-جی

محفلین
کپتان نے اپوزیشن جن کی ایما پر کی تھی آج انہی کی گود میں ہی تو بیٹھا ہوا ہے۔ اب گود لینے والے یعنی فوج موجودہ اپوزیشن کے ساتھ ملنے کو تیار نہیں تو اس میں کپتان کا کیا قصور ہے؟ :)
گود تب لِیا تھا، اب تو گلے پڑ چکا وُہ۔ کوئی نہیں، اب وُہ گود سے اُتر نہیں رہا تو وُو زور زبردستی اُتار دیں گے۔ اتنا نہیں نبھاتے وُہ، ہاں جی۔ ٹائم از گوئنگ ٹو بی اوور ویری سُون!
 

جاسم محمد

محفلین
گود تب لِیا تھا، اب تو گلے پڑ چکا وُہ۔ کوئی نہیں، اب وُہ گود سے اُتر نہیں رہا تو وُو زور زبردستی اُتار دیں گے۔ اتنا نہیں نبھاتے وُہ، ہاں جی۔ ٹائم از گوئنگ ٹو بی اوور ویری سُون!
باجوہ ڈاکٹرائن کے مطابق خان اعظم کو کم از کم دس سال کیلئے گود لیا گیا ہے۔ اگلا آرمی چیف ممکنہ طور پر حالیہ ڈی جی محکمہ زراعت ہوں گے۔ اور یوں ان کو بھی ایکسٹینشن ملے گا۔ ۲۰۲۸ کے بعد ہی اکتانے والے جرنیل سامنے آئیں گے۔ اور تب تک خان اعظم نواز شریف اور زرداری خاندان کی طرح نظام کی جڑوں میں جا کر بیٹھ چکا ہوگا :)
 

بابا-جی

محفلین
باجوہ ڈاکٹرائن نے خان اعظم کو کم از کم دس سال کیلئے گود لیا ہے۔ اگلا آرمی چیف ممکنہ طور پر حالیہ ڈی جی محکمہ زراعت ہوں گے۔ اور یوں ان کو بھی ایکسٹینشن ملے گا۔ ۲۰۲۸ کے بعد ہی اکتانے والے جرنیل سامنے آئیں گے۔ اور تب تک خان اعظم نواز شریف اور زرداری خاندان کی طرح نظام کی جڑوں میں جا کر بیٹھ چکا ہوگا :)
جو سٹوری پہلے سامنے آ جائے وہ پِٹ جاتی ہے، فلاپ ہوتی جا رہی ہے فلم۔ زور زبردستی سینما ہالز پر چل تو رہی ہے۔ کُرپٹ اپوزیشن میں بھی جان پڑتی جا رہی ہے، اس سے بُری پرفارمننس کیا ہو گی؟
 

احسن جاوید

محفلین
باجوہ ڈاکٹرائن کے خان اعظم کو کم از کم دس سال کیلئے گود لیا گیا ہے۔ اگلا آرمی چیف ممکنہ طور پر حالیہ ڈی جی محکمہ زراعت ہوں گے۔ اور یوں ان کو بھی ایکسٹینشن ملے گا۔ ۲۰۲۸ کے بعد ہی اکتانے والے جرنیل سامنے آئیں گے۔ اور تب تک خان اعظم نواز شریف اور زرداری خاندان کی طرح نظام کی جڑوں میں جا کر بیٹھ چکا ہوگا :)
ہائے یہ معصوم سی خواہشیں۔ :giggle:
 

احسن جاوید

محفلین
ن لیگ سے تو بہرحال بہت بہتر مالی پرفارمنس ہے۔ ان کے جمہوری انقلابی وزیر خزانہ تو پاکستان کا قومی خزانہ دیوالیہ کر کے ملک سے بھاگے ہیں۔





اس وقت ملک کو انسٹیبیلیٹی کی طرف دھکیلنے میں کون کون سے عناصر شامل تھے؟ پولیٹیکل اکانومی کی بنیاد ہی ملکی سٹیبیلیٹی اور انوسٹر پرسیپشن ہے۔
اور یہ ڈان وغیرہ تو غدار نہیں ہے؟ :ROFLMAO:
 

بابا-جی

محفلین
ملک کو ن لیگی دیوالیہ پن سے بچانے کیلئے ہر خواہش کو قبول کرنا پڑتا ہے۔ پاکستان ہے تو سب کچھ ہے۔ خدانخواستہ دیوالیہ ہوگیا تو خلائی مخلوق کے ہاتھ بھی کچھ نہیں آنا۔
آئی ایم ایف اور سعودی چینی ڈالروں پر معیشت اُستوار ہے اور اَب وُہ بھی واپس کرنے پڑ رہے ہیں۔ یِہ تو دیوالیہ سے ایک نمبر اُوپر ہے اور پچھلی حکُومت جیسا یا اُس سے بھی بدتر حال ہے۔ یِہ دو چار گراف ہیں، پچھلی حکُومت ایسے بیسیوں گراف نشر و شائع کرتی رہی، ان کا کوئی اعتبار نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
اس وقت ملک کو انسٹیبیلیٹی کی طرف دھکیلنے میں کون کون سے عناصر شامل تھے؟ پولیٹیکل اکانومی کی بنیاد ہی ملکی سٹیبیلیٹی اور انوسٹر پرسیپشن ہے۔
اور یہ ڈان وغیرہ تو غدار نہیں ہے؟ :ROFLMAO:
کونسی سرمایہ کاری ۲۰۱۴ کے دھرنے کی وجہ سے رک گئی؟ سی پیک تو آج بھی اپوزیشن کے جلسوں کے باجود چل رہا ہے۔ ن لیگ کے آخری سال میں معیشت کی گروتھ ۵،۸ فیصد تھی۔ اگر ملک میں اتنا بڑا سیاسی بحران تو یہ سب کیسے ممکن ہوا؟
 

جاسم محمد

محفلین
آئی ایم ایف اور سعودی چینی ڈالروں پر معیشت اُستوار ہے اور اَب وُہ بھی واپس کرنے پڑ رہے ہیں۔ یِہ تو دیوالیہ سے ایک نمبر اُوپر ہے اور پچھلی حکُومت جیسا یا اُس سے بھی بدتر حال ہے۔ یِہ دو چار گراف ہیں، پچھلی حکُومت ایسے بیسیوں گراف نشر و شائع کرتی رہی، ان کا کوئی اعتبار نہیں۔
کوئی برا حال نہیں ہے۔ ۲۰۱۸ میں جو قومی خزانہ دیوالیہ ہو چکا تھا اب وہ مستحکم ہے۔ سعودیوں کو جو ڈالر واپس کرنے پڑ رہے ہیں وہ چین نے پورے کر دئے ہیں۔
The remarkable recovery! | The Express Tribune
 

جاسم محمد

محفلین
پولیٹیکل اکانومی کی بنیاد ہی ملکی سٹیبیلیٹی اور انوسٹر پرسیپشن ہے۔
پچھلی حکُومت ایسے بیسیوں گراف نشر و شائع کرتی رہی، ان کا کوئی اعتبار نہیں۔
پچھلی حکومت معاشی گروتھ کے جو گراف شیئر کرتی تھی وہ غلط نہیں تھے۔ ملک میں واقعی ترقی ہوئی تھی لیکن وہ ایک ایسی ترقی تھی جو مستحکم و پائیدار نہیں تھی۔ یا جسے جاری رکھنا ممکن نہیں تھا۔ کیونکہ وہ ترقی ریکارڈ قرضوں اور خساروں پر استوار کی گئی تھی۔ جسے ایک حد تک ہی لے جایا سکتا ہے۔ قرضے واپس کرنے اور خسارے کم کرنے پر وہ ترقی دھڑام سے نیچے آنے تھی۔ جیسا کہ اس حکومت میں ہوا۔ اسی لیے پوری قوم کی چیخیں نکل رہی ہیں اور گالیاں اس حکومت کو پڑ رہی ہیں۔ جیسے ایک نشئی نشہ نہ ملنے پر ڈاکٹر کو گالیاں دیتا ہے ویسے ہی عوام مصنوعی سستا ڈالر، تیل، گیس، بجلی وغیرہ بند ہونے پر سراپا احتجاج ہے۔ ڈاکٹر عمران خان کسی کو مصنوعی طریقہ سے جینے نہیں دے رہا۔ اب جو ملک ترقی کر رہا ہے وہ مصنوعی نہیں حقیقی ہے۔ یعنی ایکسپورٹ آمدن بڑھا کر کر رہا ہے۔ جس میں دیوالیہ ہونے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔ چین، تائیوان، سنگاپور، کوریا، جاپان، ہانگ کانگ، ویت نام، بنگلہ دیش، بھارت الغرض ہر ایشیائی ملک نے اپنی برآمداد بڑھا کر ترقی حاصل کی ہے۔ پاکستان نے اب کئی دہائیوں بعد اس معاشی ماڈل پر چلنا شروع کیا ہے۔
BBB9-ADEF-4933-4-FD7-A9-D0-74566-ED02-F44.jpg

003-CDB0-B-914-C-4149-8816-7-E152680-EDDB.jpg

اور ادھر آپ بغض عمران میں فرماتے ہیں حکومت ناکام ہوگئی۔ اس کی پرفارمنس کدھر ہے؟ وہ اپوزیشن والے چور لٹیرے واپس لاؤ۔ تاکہ ہمیں دوبارہ مصنوعی سستا ڈالر ملے اور ہم عیاشیاں کریں :)
 
Top