نیا پاکستان

عرفان سعید

محفلین
نیا پاکستان
رضوان سعید​
ایک کام کے سلسلے میں پٹوار خانے جانے کا اتفاق ہوا....
آج کام پہ عملدرآمد کا تیسرا اور آخری روز تھا، کام کی نوعیت اور رفتار کا ذکر بھی،لیکن پہلے اس قدیمی عمارت کا تذکرہ جو کے اپنی خستہ حالی کی وجہ سے اس علاقے کا ایک قیمتی ورثہ تھی، کرسی یا میز نامی کوئی ایجاد اس سرکاری دفتر میں اپنے قدیمی حسن کے کھو جانے کی وجہ سے جگہ نہیں بنا پائی تھی ۔بس چند چوکیاں جن پہ کاغذ رکھ کے لکھا جا سکے موجود تھیں، چھت پہ لگا واحد پنکھا اور موبائل پہ بجنے والی گھنٹی اس جدید دور کا احساس دلاتی تھی ۔زمین پہ بیٹھنے والے کچھ سائلوں کے چہروں پہ عیاں بےبسی سے یوں لگتا تھا جیسے کوئی مجبور کسی ظالم بنئے سے قرض کا طالب ہے.....
پہلے دن میں بھی انہی سائلوں میں شامل تھا، لیکن میرا قرض ان سے کچھ بڑا تھا....بمشکل ایک صفحہ پر مشتمل تحریر مجھے درکار تھی... جس کی کتابت ایسا مشکل مرحلہ تھا کی ہر ایک جملے کے بعد وہاں بیٹھا کاتب ایک سگریٹ سلگاتا اس سیلن زدہ عمارت کو بیک وقت گرمی اور تمباکو کی خوشبو سے معطر کرتا تھا...
خیر اللہ اللہ کر کے تحریر مکمل ہوئی ، تو عصر کا وقت شروع ہوچکا تھا، اور دستخط کرنے کے لئے پٹواری صاحب موجود نہ تھے۔بادل نخواستہ واپسی کی راہ لی ،اور ایک دن مزید پٹواری صاحب کا انتظار کرنا بھی بے سود ٹھہرا..اور صرف دستخط ہونے میں ایک دن گزر گیا، جس میں ایک بڑی رکاوٹ وہ فیس بھی جو وہاں کا عملہ بطور تحفہ وصول کرتا ہے...بہرکیف تحفہ فیس میں کچھ کمی کے بعد پٹواری صاحب کا قلم آج حرکت میں آگیا اور اس تحریر پہ صداقت کی مہر ثبت ہو گئی....
ابھی کام باقی ہے اور وہ تحصیلدار صاحب کے رحم و کرم پہ ہے، اور ابھی دو دن کی چھٹی ہے. اس سے پہلے ہوسکتا ہے کہ نیا پاکستان بن جائے اور کام میرٹ پہ جلد ہو جائے....یاد رہے کہ نیا پاکستان بنانا صرف عمران خان کی ذمہ داری نہیں ،اور بھی کچھ لوگ اس کام کی جدوجہد کر سکتے ہیں....
(مندرجہ بالا تحریر چھوٹے بھائی ، رضوان سعید کے قلم سے ہے۔)​
 
پٹوار خانہ کس تحصیل میں تھا ؟
ہماری سرکار محکمہ مال کو 'شاید' کسی قسم کے فنڈز کا اجراء نہیں کرتی، کہ یہ بذات خود فنڈ جنریٹ کرنے والے ہوتے ہیں :p، سو چند چوکیاں بھی غنیمت جانیے۔
8-10 سال قبل ایک پٹواری سے 'ہانڈی والی' رہی تو اندر کی بہت سی خبریں ملتی رہتی تھیں۔ سو ان کی مجبوریوں کو بھی سمجھ سکتے ہیں
 
Top