نہ جانے کیوں دل پتھر ہوگیا ہے سارا کا سارا شہر سوگیا ہے

عادل بٹ

محفلین
نہ جانے کیوں دل پتھر ہوگیا ہے
سارا کا سارا شہر سوگیا ہے

اس دور میں مورخ بھی رو دیا
بحیرہ عرب خون سے تر ہوگیا ہے

تم تو حرمین شریفین کہلاتے ہو
امت کا شیرازہ تتر بتر ہوگیا ہے

اک جان بھی حرام ہے ناحق
بشر کا دشمن بشر ہوگیا ہے

تف ہے امہ کی بےحسی پر
امہ کو کس کا اثر ہوگیا ہے

کوئی ادھر کوئی کدھر ہوگیا ہے
اتحاد اختلاف کی نذر ہوگیا ہے
(ابن ریاض)
 
Top