نور سا چھا گیا چاندنی ہو گئی (براے اصلاح)

نور سا چھا گیا چاندنی ہو گئی
مصطفی آگئے روشنی ہو گئی
مجھ کو محبوب ہیں رب کے محبوب وہ
ان سے نسبت مری قیمتی ہو گئی
عشق احمد کی جب راہ پر ہم چلے
عقل کی راہ خود آگہی ہو گئی
عشق سرکا ر کا دیکھیے تو اثر
در پہ حاضر مرے ہر خوشی ہو گئی
ہم نے جب کی دعا پڑھ کر ان پر درود
اس کی مقبولیت لازمی ہو گئی
آپ کی نعت لکھنے لگے ہم سبھی
لفظوں کی مصرعوں کی حاضری ہوگئی
ذکر سے ان کے کیا خوش مزاجی ہوئی
لہجوں میں کیسی یہ چاشنی ہو گئی
میں غلاموں کا ان کے ہوا جو غلام
سب سے اچھی مری بندگی ہو گئی
 

الف عین

لائبریرین
آپ کی نعت لکھنے لگے ہم سبھی
لفظوں کی مصرعوں کی حاضری ہوگئی
ذکر سے ان کے کیا خوش مزاجی ہوئی
لہجوں میں کیسی یہ چاشنی ہو گئی
لفظوں مصرعوں اور لہجوں محض لفظ مصر اور لہج تقطیع ہو رہے ہیں۔ یہ اچھا نہیں۔
باقی درست ہیں اشعار
 
Top