نوجوانوں کو قرضے۔ حکومت کا ایک بدترین منصوبہ

کیا نواز کانوجوانوں کو قرضہ دینے کامنصوبہ بدترین ہے۔ ملک کی تباہی کا باعث ہوگا؟


  • Total voters
    8

ابن رضا

لائبریرین
مریم نواز نے کم ازکم یہ تو کیا ہی ہے کہ سود کو سروس چارجز کا نام دے کر قرضہ کو حلال کرنے کی کوشش کی ہے سودی والے قرض کو۔

اس بے وقوفانہ اقدام کو کیا کہیں؟ دونوں حکومت اور عوام جان بوجھ کر مکھی ملادودھ پیناچاہتے ہیں
 

ابن رضا

لائبریرین
مریم نواز نے کم ازکم یہ تو کیا ہی ہے کہ سود کو سروس چارجز کا نام دے کر قرضہ کو حلال کرنے کی کوشش کی ہے سودی والے قرض کو۔

اس بے وقوفانہ اقدام کو کیا کہیں؟ دونوں حکومت اور عوام جان بوجھ کر مکھی ملادودھ پیناچاہتے ہیں
آپ کے سوال سے متعلق کچھ باتیں یہاں ملاحظہ فرمائیں۔

http://www.urduweb.org/mehfil/threa...سود-سے-پاک-کرنے-کا-فیصلہ۔.70072/#post-1453099
 
نواز حکومت نے 100 ارب روپے نوجوانوں کو قرضے دینے کا اعلان کردیا ہے-
یہ وہ اعلان ہے جس کا نوجوانوں کو بے حد انتظار تھا۔ یہ قرضے دو لاکھ سے 20 لاکھ تک دیے جائیں گے۔
مگر بدقسمتی سے یہ ایک بدترین منصوبہ ہے۔ اس میں سود 8٪ ہے ۔ جی ہاں 8 فی صد۔ قرضے 8 سال کی مدت تک ہیں۔ 8 فی صد سود پر قرضے تو سودخور یہود بھی شاید جرمنی میں نہیں دیتے ہونگے۔ موجودہ سودی قرضہ منصوبہ پاکستان کو لے ڈوبے گا۔
ملک کا غریب طبقہ براہ راست سود حکومت کو ادا کرے گا اور حکومت ائی ایم ایف کو ۔ یہ ملک کی تباہی سے زیادہ کچھ اور نہیں ہے۔ ملک میں اکثر لوگ ڈیفالٹر ہوجائیں گے کہ اتنی قسط اور سود ادا کرنا ممکن نہ ہوگا۔ ملک میں سماجی مسائل پیدا ہونگے اور خودکشیوں کی شرح اور جرائم کی شرح بڑھ جائے گی۔ پتہ نہیں نواز کو یہ منصوبہ کس منحوس نے بنا کر دیا ہے
یہ نوجوانوں اور خاص کر غریب نوجوانوں کے لیے ہے ہی نہیں۔

نہ سماجی مسائل پیدا ہوں گے نہ خود کشیوں کا کی شرح اور جرائم میں اضافہ ہو گا۔
یہ سیاسی رشوت جن لوگوں کے لیے تیار کی گئی ہے وہی اس سے بھر پور فائدہ اٹھائیں گے۔ کیوں کہ شرائط بھی وہی پوری کر پائیں گے۔ کچھ عرصے خانہ پوری کے لیے قسطیں جمع کروائیں گے پھر ایسیٹس کسی اور کے نام ٹرانسفر کروائیں گے اور اس کے بعد قسطیں بند۔ بینک کی طرف سے غیر قانونی ہتھکنڈوں کے بعد صرف ایک درخواست دینے کا رواج ہے پاکستان میں غبن کرنے والے طبقے کی طرف سے اور وہ ہے کہ میں ڈیفالٹر ہو گیا ہوں اور میرا دیوالیہ نکل گیا ہے ۔ چونکہ پاکستان کے قانون میں قرض واپس نہ کرنے پر کوئی سزا نہیں اس لیے کورٹ کی طرف سے ڈیفالٹر کی درخواست پر اس کی سہولت کے مطابق بینک کی طرف اسے وقت دیا جاتا ہے اتنے سال گزرنے کے بعد بھی وہ ہنوز ڈیفالٹر ہی رہتا ہے اور پھر بالآخر بینک سودے بازی پر اتر آتا ہے کہ اتنے پرسنٹ دے دو اتنا دے دو ایسے ایسے کر کے دے دو وغیرہ۔
اور آخر بینک اس سے بھی پھر باز آ جاتا ہے کہ چلو جو آ گیا وہ کافی ہے :)

لو کر گل ۔۔۔ ۔ اب یہ بندہ پیپلز پارٹی کے بعد نواز لیگ سے بھی منحرف ہوگیا ۔ اب پتا نہیں اگلے الیکشن میں کس پارٹی کے ٹکٹ پر کھڑا ہوگا ۔ :grin:
ظفری بھائی کیایہ رویہ مثبت نہیں کہلائے گا بجائے اس کے کہ ہم ہر بار ایک ہی پارٹی کے ساتھ ہوں اس کی تمام تر کرپشن ، خرابیوں اور خراب کارگردگی کے؟؟
میرا خیال ہے اگر پارٹی مطلوبہ معیار پر پوری نہ اترے جس کا اہل سمجھتے ہوئے ووٹر نے ووٹ دیا تھا تو اگلی بار جیسی بھی وابستگی ہو، ووٹر کسی بہتر پارٹی کو آزمائے۔
 
Top