نواز شریف کا بیان پاکستان کیخلاف عالمی عدالت میں بطور ثبوت پیش

محمد وارث

لائبریرین
نواز شریف صاحب نے جو کچھ کہا، اُسے کہنے کے لیے ہمت اور جرات کی ضرورت تھی اور شاید ان میں یہ ہمت اور جرات کبھی پیدا نہ ہوتی اگر انہیں سیاسی طور پر دیوار کے ساتھ نہ لگایا جاتا۔ اس بیان کے ذریعے نواز شریف صاحب کی عظمت تلاش نہیں کی جا رہی ہے بلکہ ہماری جانب سے دانستہ طور پر یہ بات سامنے لائی جا رہی ہے کہ حقیقت دراصل کیا تھی۔۔۔! ہمیں ہوش پکڑنا چاہیے اس سے قبل کہ عالمی برادری ہم پر ہمہ گیر پابندیاں عائد کر دے۔ جس طرح کلبھوشن کیس میں ہندوستان کی سبکی ہو رہی ہے، اسی طرح سرحد پار واقعات کے باعث ہماری بھی سبکی ہو رہی ہے جس کو ہمارا میڈیا کوریج نہیں دے رہا ہے۔
ہمت سے زیادہ مجھے یہ پاکستانی سیاستدانوں کا وطیرہ لگتا ہے۔ جب تک اسٹیبلشمنٹ اور فوج کا دستِ شفقت سر پر ہوتا ہے تب تک یہ سب ایک ہوتے ہیں، جب دستِ شفقت آہنی ہاتھ میں بدل جاتا ہے تو سیاستدانوں کی زبان بھی بدل جاتی ہے، اس کی پہلی مثال ذوالفقار علی بھٹو، دوسری مثال بے نظیر بھٹو، تیسری مثال نواز شریف اور شاید اگلی مثال عمران خان ہو!
 

زیک

مسافر
نواز شریف کا ممبئی حملوں سے متعلق بیان اگر سچ بھی ہے تب بھی سابق تین باری وزیر اعظم کی حیثیت سے دینا کوئی عقل ، فہم و دانش والا فعل نہیں تھا۔ جس کا بھارت نے پاکستان کو مزید تنہا کرنے کیلئے اور حالیہ کلبوشن یادیو کیس میں بھرپور فائدہ اٹھایا۔
آپ کا خیال ہے کہ دنیا نواز شریف کے بیان کا انتظار کر رہی تھی؟ اس بیان کی اہمیت صرف پاکستان میں تھی۔ باقی دنیا پہلے ہی سے جانتی اور مانتی ہے کہ پاکستان بین الاقوامی دہشتگردی میں ملوث ہے
 
آخری تدوین:

محمداحمد

لائبریرین
آپ کا خیال ہے کہ دنیا نواز شریف کے بیان کا انتظار کر رکی تھی؟ اس بیان کی اہمیت صرف پاکستان میں تھی۔ باقی دنیا پہلے ہی سے جانتی اور مانتی ہے کہ پاکستان بین الاقوامی دہشتگردی میں ملوث ہے

بین الاقوامی دہشت گردی جیسی بڑی اصطلاح پاکستان جیسے چھوٹے سے ملک کے لئے جچتی نہیں ہے۔ یہاں آپ کو امریکہ جیسے کسی ملک کا نام لینا چاہیے تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
ہمت سے زیادہ مجھے یہ پاکستانی سیاستدانوں کا وطیرہ لگتا ہے۔ جب تک اسٹیبلشمنٹ اور فوج کا دستِ شفقت سر پر ہوتا ہے تب تک یہ سب ایک ہوتے ہیں، جب دستِ شفقت آہنی ہاتھ میں بدل جاتا ہے تو سیاستدانوں کی زبان بھی بدل جاتی ہے، اس کی پہلی مثال ذوالفقار علی بھٹو، دوسری مثال بے نظیر بھٹو، تیسری مثال نواز شریف اور شاید اگلی مثال عمران خان ہو!
سیاست دانوں کے اسی غلط اور منافقانہ رویے نے کئی دہائیں سے ملک میں گند ڈالا ہوا ہے۔سب سیاست دان اچھی طرح جانتے ہیں کہ حکومت بنانے کیلئے ان کو اسٹیبلشمنٹ کی حمایت چاہئے۔ اور جب حکومت میں آجاتے ہیں اور کسی معاملہ میں فوج سے ان بن ہوتی ہے تو بیرونی طاقتوں کی طرف دیکھتے ہیں۔ پھر کبھی میمو گیٹ سکینڈل ہو جاتا ہے تو کبھی ڈان لیکس۔ یہ کیسے ملک دشمن اور غدار سیاست دان ہیں جو اپنے ہی ملک کی فوج سے ڈرتے ہیں؟ اور اغیار سے کہتے ہیں کہ ہماری فوج ہمارے کنٹرول میں نہیں۔ ہماری حکومت کو بچاؤ۔ حد ہی ہو گئی ویسے۔
یہ رونا دھونا تو سیاست دانوں کو عوام کے سامنے کرنا چاہئے مگر وہ یہ بھی اچھی طرح جانتے ہیں کہ عوام فوج کے سامنے کبھی کھڑی نہیں ہوگی۔ اسی لئے دوڑ دوڑ کر بیرونی طاقتوں سے مدد مانگتے ہیں۔ ڈرپوک کہیں کے۔
 

فرقان احمد

محفلین
سیاست دانوں کے اسی غلط اور منافقانہ رویے نے کئی دہائیں سے ملک میں گند ڈالا ہوا ہے۔سب سیاست دان اچھی طرح جانتے ہیں کہ حکومت بنانے کیلئے ان کو اسٹیبلشمنٹ کی حمایت چاہئے۔ اور جب حکومت میں آجاتے ہیں اور کسی معاملہ میں فوج سے ان بن ہوتی ہے تو بیرونی طاقتوں کی طرف دیکھتے ہیں۔ پھر کبھی میمو گیٹ سکینڈل ہو جاتا ہے تو کبھی ڈان لیکس۔ یہ کیسے ملک دشمن اور غدار سیاست دان ہیں جو اپنے ہی ملک کی فوج سے ڈرتے ہیں؟ اور اغیار سے کہتے ہیں کہ ہماری فوج ہمارے کنٹرول میں نہیں۔ ہماری حکومت کو بچاؤ۔ حد ہی ہو گئی ویسے۔
جب یہ سیاست دان عسکریوں کے ہی بھرتی کردہ ہیں تو پھر گلہ کرنا بنتا تو ہے ان سے آپ کا ۔۔۔ :) اپنوں سے یہ بے رُخی چنداں مناسب نہیں ۔۔۔! :) آپ انہیں لائے تھے، اب بھگتیں ۔۔۔! :)
 

زیک

مسافر
بین الاقوامی دہشت گردی جیسی بڑی اصطلاح پاکستان جیسے چھوٹے سے ملک کے لئے جچتی نہیں ہے۔ یہاں آپ کو امریکہ جیسے کسی ملک کا نام لینا چاہیے تھا۔
امریکہ کو دہشتگردی کی ضرورت نہیں وہ اکثر ممالک میں فوج و اسلحہ بھیج دیتا ہے
 

جاسم محمد

محفلین
جب یہ سیاست دان عسکریوں کے ہی بھرتی کردہ ہیں تو پھر گلہ کرنا بنتا تو ہے ان سے آپ کا
عسکریوں کی حمایت سے حکومت بنانے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ یہ سب سیاست دان ان کی کٹھ پتلیاں ہیں۔ اگر ایسا ہوتا تو جوماضی میں بھٹو، نواز شریف ، زرداری وغیرہ نے فوج سے بغاوت کی تھی وہ بھی ممکن نہ ہوتا۔
 

فرقان احمد

محفلین
عسکریوں کی حمایت سے حکومت بنانے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ یہ سب سیاست دان ان کی کٹھ پتلیاں ہیں۔ اگر ایسا ہوتا تو جوماضی میں بھٹو، نواز شریف ، زرداری وغیرہ نے فوج سے بغاوت کی تھی وہ بھی ممکن نہ ہوتا۔
کیسی بغاوت؟ ایک پھانسی چڑھ گیا، ایک کنارے لگ گیا، زرداری کا نام مزید بدنام نہ کریں پلیز ۔۔۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
اچھا ہوا آپ نے بتا دیا کہ گند اس وجہ سے ہے ورنہ ہم سمجھتے رہتے کہ جنگیں ہارنے والی فوج کا قصور ہے
حکومت میں آنے کیلئے، حکومت گرانے کیلئے، اپوزیشن کو دبانے کیلئے عسکریوں کا استعمال خلائی مخلوق کرتی ہے؟ یہی نام نہاد عوامی نمائندے کرتے ہیں۔
 

زیک

مسافر
حکومت میں آنے کیلئے، حکومت گرانے کیلئے، اپوزیشن کو دبانے کیلئے عسکریوں کا استعمال خلائی مخلوق کرتی ہے؟ یہی نام نہاد عوامی نمائندے کرتے ہیں۔
کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ فوج سیاستدانوں کے ہاتھوں میں کھلونا ہے؟ مجھے تو کسی پاکستانی نے بتایا تھا کہ فوج واحد پروفیشنل ادارہ ہے
 

جاسم محمد

محفلین
کیا آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ فوج سیاستدانوں کے ہاتھوں میں کھلونا ہے؟
بالکل ہے۔ اس ضمن میں اس کھیل کے پرانے کھلاڑی اور اسٹیبلشمنٹ کے قریبی شیخ رشید کے بیانات سُن لیں ۔ وہ آن ریکارڈ کہتے ہیں کہ جرنیل کند ذہن اور سیدھا سادھا (بونگا) ہوتا ہے۔ یہ شاطر سیاست دان اس کے کان بھرتے ہیں۔ اور ان کی باتوں میں آکر اسٹیبلشمنٹ کاروائیاں ڈالتی ہے۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو کیا نواز شریف جیسے کرپٹ سیاست دان کو جدہ ڈیل مل سکتی؟ یا زرداری جیسے انسان کو فوج سے این آر او ملتا؟ ظاہر ہے فوج سیاست دانوں کے ہاتھوں میں آسانی سے کھیل جاتی ہے۔
 

فرقان احمد

محفلین
بالکل ہے۔ اس ضمن میں اس کھیل کے پرانے کھلاڑی اور اسٹیبلشمنٹ کے قریبی شیخ رشید کے بیانات سُن لیں ۔ وہ آن ریکارڈ کہتے ہیں کہ جرنیل کند ذہن اور سیدھا سادھا (بونگا) ہوتا ہے۔ یہ شاطر سیاست دان اس کے کان بھرتے ہیں۔ اور ان کی باتوں میں آکر اسٹیبلشمنٹ کاروائیاں ڈالتی ہے۔ اگر ایسا نہ ہوتا تو کیا نواز شریف جیسے کرپٹ سیاست دان کو جدہ ڈیل مل سکتی؟ یا زرداری جیسے انسان کو فوج سے این آر او ملتا؟ ظاہر ہے فوج سیاست دانوں کے ہاتھوں میں آسانی سے کھیل جاتی ہے۔
واہ واہ! سبحان اللہ! :) کیا عبقری ذہن پایا ہے ۔۔۔! ملک آپ ایسے محفوظ ہاتھوں میں ہے تو اب ہمیں چین کی نیند کیسے نہ آئے گی ۔۔۔؟ شیخ رشید :noxxx:
 
Top