ننھی غبارے والی

Nadir Khan Sargiroh

محفلین
نثرپارہ
ننھی غبارے والی

(نادر خان سَر گِروہ ۔۔۔ سعودی عرب)

سمندر کے ساحل پر ۔۔۔ غبارے بیچنے والی بچی کے چھوٹے سے ذہن سے یہ عُقدہ نہیں سلجھتا،​
کہ اُس جیسے چھوٹے چھوٹے بچے غبارے خرید کر اُن کی ڈور ہاتھ سے چھوڑ دیتے ہیں اور فضاء میں لہراتے، نظروں سے اوجھل ہوتے اُن غباروں کو دیکھ کر خوش ہوتے ہیں ۔ اُن کے والدین بھی اِس کھیل میں اُن کے ساتھ شریک ہوتے ہیں۔ لیکن کسی روز ۔۔۔ اُس غبارے والی بچی کے ہاتھ سے کوئی ڈور بھُولے سے چھوٹ جائے ۔۔۔ تو اُس کی ماں غضب ناک ہو جاتی ہے اور دن بھر کی بھُوکی پیاسی کو بھُوکا ہی سُلاتی ہے۔
۔۔۔ہ۔۔۔​
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
نادر خان صاحب آپکی دوسری کتاب تو نظروں سے گزری تھی۔ مگر بے رحم حقائق کو بیان کرنے میں بھی آپ نہیں ہچکچاتے اس بات کا ادراک ابھی ابھی ہوا ہے۔ بہت ہی مشاہدے سے بھرپور اور زندگی کی تلخیوں کی عکاس تحریر ہے۔
 
Top