نفس کے تقاضے قضا کر کے دیکھو--------برائے اصلاح

الف عین
ظہیر احمد ظہیر
محمد خلیل الرحمٰن
محمّد احسن سمیع :راحل:
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نفس کے تقاضے قضا کر کے دیکھو
نمازِ محبّت عدا کر کے دیکھو
----------
رہیں ساتھ دونوں ضرورت ہے اس کی
----یا
انہیں ساتھ لے کر ہی چلنا ہے لازم
نہ تم دین و دنیا جدا کر کے دیکھو
--------------
نبی کی تو سنّت ہے وعدے نبھانا
کبھی تم بھی وعدہ وفا کر کے دیکھو
--------
نفس کے ہی بندے بنے کیوں رہیں ہم
غلامی سے خود کو رہا کر کے دیکھو
---------------
خدا کی محبّت میں کتنا مزا ہے
کبھی خود کو رب پر فدا کر کے دیکھو
----------
اگر چاہتے ہو بقا دو جہاں میں
تو ہستی کو اپنی فنا کر کے دیکھو
-------------
اگر روپ اصلی تمہیں دیکھنا ہو
تو اپنوں کو تم بھی خفا کر کے دیکھو
-------
یاتو لوگوں کو تم بھی خفا کر دئکھو
--------
محبّت کریں گے سبھی تم سے ارشد
کبھی خود کو تم بے انا کر کے دیکھو
-----------------
 
نفس کے تقاضے قضا کر کے دیکھو
نمازِ محبّت عدا کر کے دیکھو

نفس کے ہی بندے بنے کیوں رہیں ہم
غلامی سے خود کو رہا کر کے دیکھو
ان دونوں اشعار میں آپ نےنَفس کو آپ نے نَفَس باندھا ہے جو غلط ہے۔

محبّت کریں گے سبھی تم سے ارشد
کبھی خود کو تم بے انا کر کے دیکھو

دوسرا مصرع بے معنی ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
نفس کے تقاضے قضا کر کے دیکھو
نمازِ محبّت عدا کر کے دیکھو
----------نَفَس ف ہر زبر، بمعنی سانس
نفس ف ساکن، معنی جان
نماز عدا؟ نماز الف سے ادا کی جاتی ہے

رہیں ساتھ دونوں ضرورت ہے اس کی
----یا
انہیں ساتھ لے کر ہی چلنا ہے لازم
نہ تم دین و دنیا جدا کر کے دیکھو
-------------- ٹھیک ہے، جو بھی پہلا مصرع رکھنا چاہو

نبی کی تو سنّت ہے وعدے نبھانا
کبھی تم بھی وعدہ وفا کر کے دیکھو
-------- گرہ پسند نہیں آئی، یعنی بس ایک بار نبی کی سنت پر عمل کر لو، وہی کافی ہے! ردیف دیکھو سے یہی لگتا ہے

نفس کے ہی بندے بنے کیوں رہیں ہم
غلامی سے خود کو رہا کر کے دیکھو
--------------- وہی نفَس، پھر کہو

خدا کی محبّت میں کتنا مزا ہے
کبھی خود کو رب پر فدا کر کے دیکھو
---------- ٹھیک

اگر چاہتے ہو بقا دو جہاں میں
تو ہستی کو اپنی فنا کر کے دیکھو
------------- ہستی تو فنا ہونے والی ہی ہے، کیا مطلب یہ ہے کہ خود کشی کر کے دیکھو؟

اگر روپ اصلی تمہیں دیکھنا ہو
تو اپنوں کو تم بھی خفا کر کے دیکھو
------- روانی اچھی نہیں

یا
تو لوگوں کو تم بھی خفا کر دئکھو
-------- یہ بہتر ہے

محبّت کریں گے سبھی تم سے ارشد
کبھی خود کو تم بے انا کر کے دیکھو
----------------- بے انا بھی چل سکتا ہے،
اس غزل میں کوئی ایسا شعر ہے جس کا خیال آپ کی دوسری غزلوں میں نہیں؟
 
الف عین
(اصلاح )
-------
کبھی تم خدا کی ثنا کر کے دیکھو
نمازِ محبّت ادا کر کے دیکھو
-----------
بنے نفس کے ہم ہیں چاکر جہاں میں
غلامی سے خود کو رہا کر کے دیکھو
------------
سدا میرے آقا نے وعدے نبھائے
نبی کی یہ سنّت ادا کر کے دیکھو
----------
کرے گا مدد وہ تمہارا خدا ہے
کبھی دردِ دل سے دعا کر کے دیکھو
---------
اگر چاہتے ہو بقا دو جہاں میں
محبّت بنامِ خدا کر کے دیکھو
 
Top