نعت - میں تیرا ثنا خواں ہوں مجھے ذوق نظر دے از ن م راشد

نیرنگ خیال

لائبریرین
میں تیرا ثنا خواں ہوں مجھے ذوق نظر دے
اک ذہنِ رسا قلبِ تپاں دیدہ تر دے
تو میرے دردوں کو پذیرائی عطا کر
تو میرے سلاموں کو کبھی رنگِ اثر دے
تو قطرہء نیساں کو بنا دیتا ہے موتی
آنکھیں میں جو آنسو ہیں انہیں آبِ گہر دے
ہم منزل حیات پہ کھڑے سوچ رہے ہیں
اس قافلہء شوق کو اب اذن سفر دے
کچھ شب کے اندھیرے میں سجھائی نہیں دیتا
اے مطلعء انوار مجھے نور سحر دے
اک عمر سے سیراب نہیں چشم تماشا
اے سید لولاک مری آنکھ کو بھر دے
 

سید زبیر

محفلین
اک عمر سے سیراب نہیں چشم تماشا
اے سید لولاک مری آنکھ کو بھر دے
بہت خوب نیرنگ خیال کی عظمت خیال ، نہائت عمدہ انتخاب
 

فرخ منظور

لائبریرین
نعت تو بہت اچھی ہے لیکن یہ نعت ن م راشد کی نہیں ہو سکتی کیونکہ ن م راشد دہریہ تھا۔ شاید یہ نعت ن م دانش کی ہو ۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
اسی لئے میں بھی یہاں آیا کہ ن م راشد کی اور نعت!!

سر ن م راشد کا نام تو نذر محمّد راشد تھا تو کیا دہریت بعد میں اختیار کی؟ میں نے سنا ھے کہ انکی آخری رسومات انکے ورثا کے آنے سے قبل ہی ادا کر دیں گئیں تھیں۔ جو کے تنازعات کا باعث بنیں۔
 

نایاب

لائبریرین
سبحان اللہ
کیا خوب شراکت ہے ۔
جس کسی کا بھی کلام ہے ۔ بہت جذب میں کہا ہے ۔ بلا شبہ
محترم ن م راشد مرحوم حق مغفرت فرمائے ۔
اپنے جثے کو آگ کے سپرد کرنے کی وصیت کرتے سدا کے لیئے متنازغہ ٹھہر گئے ۔
ورنہ ہمہ جہت حقیقتیں بکھری نظر آتی ہیں ان کے قلم سے بکھرے کلام میں ۔
 
Top