سلیم احمد نظم: کھیل

کھیل
٭
شام کو دفتر کے بعد
واپسی پر گھر کی سمت
میں نے دیکھا میرے بچے
کھیل میں مصروف ہیں
اتنے سنجیدہ کہ جیسے کھیل ہی ہو زندگی
کھیل ہی میں سارے غم ہوں کھیل ہی ساری خوشی
اے خدا!
میرے فن میں دے مجھے
تو میرے بچوں کی طرح
کھیل کی سنجیدگی

٭٭٭
سلیم احمد
 
Top