نظم: میں کن ویرانوں میں گم ہوں؟

(تاثر یافتہ از ثمن شاہ)

میں کن ویرانوں میں گم ہوں؟
وہ مجھ سے اکثر کہتی تھی
تم بوجھل بوجھل رہتے ہو
تم اکھڑے اکھڑے رہتے ہو
تم روٹھے روٹھے رہتے ہو
بے چین سے ہر پل رہتے ہو
نہ ہنستے ہو، نہ گاتے ہو
نہ مجھ سے پیار نبھاتے ہو
نہ اپنا درد بتاتے ہو
ہر لمحہ سوچ میں رہتے ہو
آخر کیا آفت آئی ہے
کیوں میرا خون جلاتے ہو؟

لیکن میں جھوٹی باتوں سے
اس گڑیا کو ٹرخاتا تھا
ہاں اس نازک دل گڑیا کو
میں حال دل کیا بتلاتا
میں اس کو کیسے بتلاتا
میں کیسی سوچوں میں گم ہوں
میں کن ویرانوں میں گم ہوں
وہ ویرانے جن پر پہلے
میلے عش عش کر اٹھتے تھے
جن کی رونق کی ٹم ٹم سے
تارے شرمایا کرتے تھے
لیکن پھر ہونی کیا ٹھہری؟
وہ بھی تو کھنڈر ٹھہرے ناں

پھر وہ بھی تو ویران ہوئے
پھر وہ بھی تو سنسان ہوئے

اپنے بھی تو دیکھو گڑیا
ان جیسے ہی ارمان ہوئے
یہ بھی ویراں ہو جائیں گے
ہم بھی بےجاں ہو جائیں گے

مہدی نقوی حجازؔ
 
ٹم ٹم؟؟؟ بمعنی ٹمٹماہٹ؟ ورنہ یہ سواری کا نام ہے، جسے بگھی بھی کہتے ہیں۔
استاد محترم، ٹم ٹم کا یہ استعمال میں نے "یادوں کی بارات" میں پڑھا تھا۔ قیاس یہی ہے کہ حضرت جوش نے بمعنی ٹمٹماہٹ استعمال کیا ہوگا۔ اگر بےجا ہے تو ضرور نشاندہی فرمائیے۔
 
Top