نظم : مزدُور کا گیت - ایم ڈی تاثیر

مزدُور کا گیت
چکی پیسو ، روٹی کھاؤ
اپنی محنت کا پھل پاؤ
ہندو مسلم سب چھوٹے ہیں
لانیحل ہیں یہ الجھاؤ
ان جھگڑوں میں تم مت آؤ
چکی پیسو ، روٹی کھاؤ !!

حسن کی دنیا حسن کی دولت
عیش و عشرت ناز و نعمت
خسرو اور فرہاد کو دیکھو
لاحاصل ہے عیش میں محنت
خون پسینے پر نہ بہاؤ
چکی پیسو ، روٹی کھاؤ !!

ہندی کا ہو، ہندی آقا
اچھا صاحب ! پھر کیا ہو گا
وہ کیا ہم سے کام نہ لے گا
کام کی جب اجرت ہے پھر کیا ؟
کام کرو اور خوب کماؤ
چکی پیسو ، روٹی کھاؤ !!

نہ ایسے نہ ویسے ہیں
یہ لیڈر بھی ہم ایسے ہیں
ان کو بھی ہے پیٹ کا دھندا
ان کا مقصد بھی پیسے ہیں
ان کی باتوں میں مت آؤ
چکی پیسو ، روٹی کھاؤ !!
ایم ڈی تاثیرؔ
 
Top