نظم - (عیدمبارک)

نظم پیش ِخدمت ہے۔ اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے:
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ

ظالم، غاصب کی وحشت سے
غزہ کے اک مسمار ہوئے
گھر کے ملبے پر سہمی سی
اک لڑکی اپنی آنکھوں میں
جھر جھر بہتے آنسو لے کر
اپنے مسلم غم خواروں کو
سب مومن روزہ داروں کو
آہیں بھر کے یہ کہتی ہے
تم کو یہ عید مبارک ہو

یہ ملبہ در دیواروں کا
گارے مٹی کا ڈھیر نہیں
یہ اس لڑکی کے پیاروں کا
بے نامی قبرستان بھی ہے
وہ لڑکی تنہائی کی شب
سب عابد شب بیداروں کو
سب زاہد نیکو کاروں کو
گریہ کر کے یہ کہتی ہے
تم کو یہ عید مبارک ہو
 

الف عین

لائبریرین
نظم پیش ِخدمت ہے۔ اساتذہ کرام سے اصلاح کی درخواست ہے:
الف عین ، ظہیراحمدظہیر ، سید عاطف علی ، محمد احسن سمیع راحلؔ ، یاسر شاہ

ظالم، غاصب کی وحشت سے
وحشت؟ یہاں وحشی پن کی بات ہونی چاہیے
غزہ کے اک مسمار ہوئے
گھر کے ملبے پر سہمی سی
اک لڑکی اپنی آنکھوں میں
جھر جھر بہتے آنسو لے کر
اپنے مسلم غم خواروں کو
سب مومن روزہ داروں کو
آہیں بھر کے یہ کہتی ہے

تم کو یہ عید مبارک ہو

یہ ملبہ در دیواروں کا
گارے مٹی کا ڈھیر نہیں
یہ اس لڑکی کے پیاروں کا
بے نامی قبرستان بھی ہے
بے نامی کے معنی تو بالکل الگ ہوتے ہیں جرم کی دنیا میں! بے نام سا قبرستان.. کیا جا سکتا ہے
وہ لڑکی تنہائی کی شب
سب عابد شب بیداروں کو
سب زاہد نیکو کاروں کو
ایک واحد ایک جمع کا صیغہ اچھا نہیں دونوں مصرعوں میں
گریہ کر کے یہ کہتی ہے
تم کو یہ عید مبارک ہو
باقی ٹھیک ہے
 
ظالم، غاصب کی وحشت سے
وحشت؟ یہاں وحشی پن کی بات ہونی چاہیے
بے نامی قبرستان بھی ہے
بے نامی کے معنی تو بالکل الگ ہوتے ہیں جرم کی دنیا میں! بے نام سا قبرستان.. کیا جا سکتا ہے
سب عابد شب بیداروں کو
سب زاہد نیکو کاروں کو

ایک واحد ایک جمع کا صیغہ اچھا نہیں دونوں مصرعوں میں

باقی ٹھیک ہے
سر الف عین صاحب! آپ کی ہدایا ت کے مطابق:

کچھ وحشی لوگوں کے ہاتھوں
غزہ کے اک مسمار ہوئے
گھر کے ملبے پر سہمی سی
اک لڑکی اپنی آنکھوں میں
جھر جھر بہتے آنسو لے کر
اپنے مسلم غم خواروں کو
سب مومن روزہ داروں کو
آہیں بھر کے یہ کہتی ہے
تم کو یہ عید مبارک ہو

یہ ملبہ در دیواروں کا
گارے مٹی کا ڈھیر نہیں
اس لڑکی کے گھر والوں کا
بے نام یہ قبرستان بھی ہے

وہ لڑکی تنہائی کی شب
سب عابد وں شب بیداروں کو
سب زاہدوں نیکو کاروں کو
گریہ کر کے یہ کہتی ہے
تم کو یہ عید مبارک ہو
 
Top