مجید امجد نظم -زندگی ، اے زندگی -مجید امجد

زندگی ، اے زندگی

خرقہ پوش و پا بہ گل
میں کھڑا ہوں، تیرے در پر ، زندگی
ملتجی و مضمحل
خرقہ پوش و پا بہ گل
اے جہانِ خار و خس کی روشنی
زندگی ، اے زندگی

میں ترے در پر چمکتی چلمنوں کی اوٹ سے
سن رہا ہوں قہقہوں کے دھمیے دھیمے زمزمے
گرم ، گہری ، گفتگو کے سلسلے
منقل آتش بجاں کے متصل،
اور ادھر باہر گلی میں، خرقہ پوش و پا بہ گل
میں کہ اک لمحے کا دل
جس کی ہر دھڑکن میں گونجے دو جہاں کی تیرگی
زندگی ، اے زندگی

کتنے سائے محوِ رقص
تیرے در کے پردہء گلفام پر
کتنے سائے، کتنے عکس
کتنے پیکر محوِ رقص
اور اک تو کہنیاں ٹیکے خم ایام پر
ہونٹ رکھ کر جام پر
سن رہی ہے ناچتی صدیوں کا آہنگِ قدم
جاوداں خوشیوں کی بجتی گتکڑی کے زیر و بم
آنچلوں کی جھم جھماہٹ، پائلوں کی چھم چھم
اس طرف، باہر، سر کوئے عدم
ایک طوفاں، ایک سیل بے اماں
ڈوبنے کو ہیں مرے شام و سحر کی کشتیاں
اے نگارِ دل ستاں
اپنی نٹ کھٹ انکھڑیوں سے میری جانب جھانک بھی
زندگی، اے زندگی

22/5/1953

مجید امجد
 
مدیر کی آخری تدوین:

فرخ منظور

لائبریرین
واہ واہ کیا ہی خوبصورت نظم ہے۔ بہت بہت شکریہ پیاسا صحرا! مجھے امید نہیں تھی کہ میری فرمائش اتنی جلدی پوری ہو جائے گی۔ ایک بار پھر بہت شکریہ! واہ مزا آگیا جناب! :)
 

Saraah

محفلین
''زندگی'' کی شاعری کی تلاش میں ہمہ وقت رہتی ہوں ،بہت شکریہ بے حد عمدہ نظم ،بہت ہی شکریہ :)
 
واہ واہ کیا ہی خوبصورت نظم ہے۔ بہت بہت شکریہ پیاسا صحرا! مجھے امید نہیں تھی کہ میری فرمائش اتنی جلدی پوری ہو جائے گی۔ ایک بار پھر بہت شکریہ! واہ مزا آگیا جناب! :)

بس سخنور بھائی پاس ہی پڑی تھی کلیات اور وقت بھی تھا سو اسی وقت ڈھونڈ کر آپ کے ذوق کی خاطر ٹائپ کر دی ۔ آپ کا بھی بہت بہت شکریہ ۔
 

فرخ منظور

لائبریرین

Saraah

محفلین
سارہ، ن م راشد کی بھی دو نظمیں زندگی پر ہیں۔ وہ بھی پڑھیے۔ نیچے روابط دے رہا ہوں۔

زندگی سے ڈرتے ھو؟ - از ن م راشد


زندگی اک پیرہ زن! -- از ن م راشد


جی

زندگی سے ڈرتے ہو تو میری پسندیدہ نظم ہے ،دوسری والی پڑھنے کا اتفاق نہیں ہوا ابھی،''کلیات راشد'' لا کہ رکھی ہے ابھی پڑھ نہیں پائی :noxxx:

بہت شکریہ سر :)
 
Top