نظم: دستگیر : ابن صفی

عندلیب

محفلین
محترم دوستو!
وہ جو خاموش ہیں جانے کب بول اٹھیں
اس لیے چند چاندی کے چمچے منگاؤ
اور نگراں رہو
جیسے ہی لب کشائی ہو کوئی
ایک چاندی کا چمچہ ۔۔۔
اب تمہیں کیا بتانا کہ تم
خود ہی دانا ہو ۔ صدیوں سے
چاندی کے اوصاف سے باخبر ہو
عقل و دانش کے پیکر ہو تم
دیدہ ور اور طباع ہو
تیغ اٹھاؤ گے تو تیغ ہی پر اسے
روک لے گا کوئی
دیدہ ور دوستو،
صرف چاندی کا چمچہ
تمہارے مسائل کا حل ہے۔ اسے یاد رکھنا۔
 
Top