نظم۔ چڑیا گھر۔ قیوم نظر

فرحت کیانی

لائبریرین
چِڑیا گھر دیکھا

کلام: قیوم نظر


مور چمکتے پَر والے
پنجرے شیر ببر والے
اور موٹا بندر دیکھا
ہم نے چِڑیا گھر دیکھا

دیکھا بارہ سنگا بھی
پاڑھا اور چکارا بھی
چیتا بھی بڑھ کر دیکھاَ
ہم نے چِڑیا گھر دیکھا

رنگ برنگی بطخوں کی
دیکھی آنکھ مچولی بھی
پاس ہی اک لُدھر دیکھا
ہم نے چِڑیا گھر دیکھا

دیکھے مرغ جمیکا کے
دو طوطے امریکا کے
اور سُرخاب کا پِر دیکھا
ہم نے چِڑیا گھر دیکھا

دیکھا ریچھ ہمالہ کا
پنجہ شیر کی خالہ کا
دس پیسے دے کر دیکھا
ہم نے چِڑیا گھر دیکھا
 
Top