نظم۔ دُنیا۔ خالد بزمی

فرحت کیانی

لائبریرین
دُنیا

خُدا نے عجب شے بنائی ہے دُنیا
بڑے ڈھنگ سے پھر سجائی ہے دُنیا
کئی قسم کی اس میں مخلوق رکھی
پھر اُن کے زریعے بسائی ہے دُنیا
یہ دُنیا بزرگوں سے ہم کو ملی ہے
کہ ہم سب نے ورثے میں پائی ہے دُنیا
ہم اُن ساری دلچسپیوں میں پڑے ہیں
جو دلچسپیاں ساتھ لائی ہے دُنیا
یہ دُنیا حقیقت میں وہ کچھ نہیں ہے
جو ذہنوں میں ہم نے جمائی ہے دُنیا
کسی نے اسے آسماں پہ چڑھایا
کسی نے نظر سے گرائی ہے دُنیا
یہ دُنیا مگر آخرت کی ہے کھیتی
عجب ہے کہ ہم سب کو بھائی ہے دُنیا
ہے یہ دیکھنے میں بہت خوب صورت
اسی واسطے دل پہ چھائی ہے دُنیا
سبھی اپنے خالق کو بُھولے ہیں بزمی
ہمارے دلوں میں سمائی ہے دُنیا
 
Top