نجی ٹی وی چینلز پر اقدار کے منافی مواد نشر کیے جانےکا سخت نوٹس

اسلام آباد( نمائندہ خصوصی) قومی اسمبلی کی اطلاعات و نشریات بارے میں ذیلی کمیٹی نے نجی ٹی وی چینلز پر اقدار کے منافی مواد نشر اور ٹیلی کاسٹ کئے جانے کانوٹس لیتے ہوئے پیمرا کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنا کردار ادا کرے جبکہ پیمرا کا کہنا ہے کہ ہم عوامی شکایات پر چینلز کے خلاف کارروائی کرتے ہیں تو وہ عدالتوں سے حکم امتناعی لے آتے ہیں۔ سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر نذیر سعید نے کہا کہ کیبل آپریٹرز سے جان چھڑانے کیلئے ڈی ٹی ایچ سروس شروع کی جارہی ہے، ذیلی کمیٹی کا اجلاس چیئر پرسن عارفہ خالد کی صدارت میںہوا جس میں پیمرا حکام نے بتایا کہ کسی بھی پروگرام پر نوٹس اس کے آ ن ائیر ہونے کے بعد ہی لیا جاسکتا ہے دنیا میں کہیں بھی الیکٹرانک میڈیا پہلے سے سنسر نہیں ہوسکتا پیمرا حکام کامزید کا کہنا تھا کہ پاکستان براڈ کاسٹرز ایسوسی ایشن کا موقف ہے کہ پیمرا اپنا ضابطہ اخلاق لاگو نہیں کرسکتا کیونکہ ٹی وی چینلز آزاد ہیں عوامی شکایات پر ہم ٹی وی چینلز کے خلاف کارروائی کرتے ہیں تو وہ عدالتوں سے حکم امتناعی لے آتے ہیں سیکرٹری اطلاعات نذیر سعید نے کہا کہ حکم امتناعی کا کوئی وقت مقرر ہونا چاہیے ضرورت اس امر کی ہے کہ پیمرا کے شعبہ قانون کو فعال کیا جائے ذیلی کمیٹی کے رکن وسیم اختر شیخ نے کہا کہ چینلز مالکان کوکھلی چھٹی نہیںدی جاسکتی کمیٹی چیئر پرسن نے کہا کہ اپنی اقدار کو تباہ ہونے نہیں دے سکتے کمیٹی ارکان نے نیوز بلیٹنز کے دوران بھارتی اداکارائوں کی پرفارمنس دکھانے پر بھی اعتراض کیا جس پر پیمرا حکام نے کہاکہ چینلز مالکان کا اس پر موقف ہے کہ تفریح نیوز بلیٹن کا حصہ ہے انکا مزید کہنا تھا کہ عدالت پیمرا کو سنے بغیر حکم امتناعی جاری کردیتی ہے کمیٹی ارکان کاکہنا تھا کہ کیبل آپریٹرز بادشاہ بنے ہوئے ہیںسیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ ڈی ٹی ایچ ٹیکنالوجی آنے سے کیبل آپریٹرز کا کردار ختم ہوجائے گا کوشش ہے کہ ڈی ٹی ایچ سرکاری ٹی وی کے ذریعے شروع کی جائے کمیٹی کا بعض ٹی وی چینلز پر ریاست مخالف کلمات ادا کئے جانے کا بھی سخت نوٹس لیا پیمرا حکا م نے کہا کہ یہ عدالتی احکامات کی بھی خلاف ورزی ہے کمیٹی نے پیمرا کو ہدایت کی کہ وہ نشریاتی مواد کے قواعد کے حوالے سے کیس پردوبارہ کام شروع کرے۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=161677
 
سپریم کورٹ نے بھی ایک دفعہ نجی ٹی وی چینلز پر اقدار کے منافی مواد نشر کیے جانےکا سخت نوٹس لیا تھا۔ لیکن کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
سیکرٹری اطلاعات نے کہا کہ ڈی ٹی ایچ ٹیکنالوجی آنے سے کیبل آپریٹرز کا کردار ختم ہوجائے گا کوشش ہے کہ ڈی ٹی ایچ سرکاری ٹی وی کے ذریعے شروع کی جائے کمیٹی کا بعض ٹی وی چینلز پر ریاست مخالف کلمات ادا کئے جانے کا بھی سخت نوٹس لیا پیمرا حکا م نے کہا کہ یہ عدالتی احکامات کی بھی خلاف ورزی ہے کمیٹی نے پیمرا کو ہدایت کی کہ وہ نشریاتی مواد کے قواعد کے حوالے سے کیس پردوبارہ کام شروع کرے۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=161677

پی ٹی سی ایل بھی سرکاری ادراہ ہے اور اس کی سمارٹ ٹی وی سروس پر دکھائے جانے والے 140 چینلز میں سے اکثریت پر ایسے ہی ایک سے ایک فضول پروگرامز چل رہے ہوتے ہیں۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
جو آج صبح پرویز مشرف کیس والی عدالت کے باہر پیش آیا کہ انہیں عدالت میں جانے اور رپورٹنگ کرنے سے روکا گیا۔ ہاتھا پائی ہوئی، وغیرہ وغیرہ۔
اچھا- میرا خیال ہے اگر ان لوگوں کو روکا گیا تو بہت درست كیا گیا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
ان خبر (یعنی متن) ان ڈھیر ساری لال بتیوں میں سے ایک ہے جن کے پیچھے وقتاً فوقتاً عوام کو لگا دیا جاتا ہے اور عوام کا پشاور پہنچنے پر جو حال ہوتا ہے، وہ اظہر من الشمس ہوتا ہے :)
 
Top