ناسٹلجیا ایک مغنی ہے

فلک شیر

محفلین
ناسٹلجیا ایک مغنی ہے
_______________

ناسٹلجیا ایک مغنی ہے

آہستہ رو، شیریں گلو اور مہربان مغنی

مرغوب ماضی کے گیت گاتا یہ مغنی ہر روز مجھ پہ نئی عنایت کرتا ہے

اپنے آرکائیوز سے عطا کرتا رہتا ہے؛

پار سال سنی کسی دھن کی نئی گونج

گئے دنوں میں آس پاس سے گزری کسی خوشبو کا اسرار

گزری رت میں گھاس کے کسی دبیز قطعہ کے لمس کی نرماہٹ

بچھڑ چکے ہم جماعتوں، دوستوں کی کوئی مترنم ہنسی، بلند بانگ قہقہہ، ملتے ہاتھ کی گرمی، موڑ سے سامنے آتے ہی بے وجہ کی سرشاری، کسی کی ا ڑائی ہوئی کوئی گپ

جاگتے جاگتے ہو چکی کئی صبحیں....جو کسی ایک ہی طاری شعر کو گنگناتے گزریں یا کسی کاری خیال سے لڑتے بھڑتے

عالم مدہوشی کا کوئی سجدہ

دوست کے مثل خدا سے کی گئی سچی سیدھی باتیں

سردیوں کی طویل راتوں میں چھوٹے چھوٹے برآمدوں میں گونجتے جھینگر کی لمبی آوازیں

حیرت کے ابتدائی ایام اور مشقت کے ثمر کا پہلا گھونٹ

پچاس پیسے کے عوض خریدی گئی ایک پوری دنیا، جسے کہانی کہتے تھے

شام پڑتے کی نیند اور ماں کے بازو کا سرہانا

میدان میں ہار جیت کے جذبے کے بغیر اترتے قدم

سانجھے کیے گئے لنچ باکس اور سب جیبیں الٹ کر خرید کی گئی کوئی شے

اور کبھی

یاد نہ رہ جانے والے یاد رکھنے کے لوگ، جگہیں اور قبریں

ناسٹالجیا ایک مغنی ہے!

آہستہ رو، شیریں گلو اور مہربان مغنی

مرغوب ماضی کے گیت گاتا ایک مہربان مغنی!

فلک شیر چیمہ
انیس جنوری 2022ء
 

سیما علی

لائبریرین
سانجھے کیے گئے لنچ باکس اور سب جیبیں الٹ کر خرید کی گئی کوئی شے

اور کبھی
بہت بہترین ۔۔۔یہ کیسی بات ہے جو کبھی بھی یادوں سے نہیں جاتی ۔۔۔
سردیوں کی طویل راتوں میں چھوٹے چھوٹے برآمدوں میں گونجتے جھینگر کی لمبی آوازیں
واقعی ایک عجیب سی آواز جو کانوں میں لگاتار اُسکے چپ ہونے کے بعد بھی گونجتی ہے ۔۔۔۔
دوست کے مثل خدا سے کی گئی سچی سیدھی باتیں
اسکی لذت تو صرف اُنکو محسوس ہوتی ہے جو اُس سے دوست کی طرح سچی بات ہی نہیں کرتے بلکہ ضد بھی کرتے ۔۔۔ہم اکثر ضد کرتے ہیں کہ اللہ میاں آپ ہمارے ساتھ ایسا کیسے کر سکتے ہیں اور پھر واقعی وہ کام جیسا ہم کہہ رہے ہوتے ہیں ویسا ہی ہوجاتا ۔۔قربان آپکے پیار کے اچھے پیارے اللہ میاں😊ہم کسی لائق بھی نہیں پھر تو اتنا مان رکھتا ہے تو لائق بندوں کی باتیں کیسے مانتا ہوگا ۔۔۔۔
 

فلک شیر

محفلین
بہت بہترین ۔۔۔یہ کیسی بات ہے جو کبھی بھی یادوں سے نہیں جاتی ۔۔۔

واقعی ایک عجیب سی آواز جو کانوں میں لگاتار اُسکے چپ ہونے کے بعد بھی گونجتی ہے ۔۔۔۔

اسکی لذت تو صرف اُنکو محسوس ہوتی ہے جو اُس سے دوست کی طرح سچی بات ہی نہیں کرتے بلکہ ضد بھی کرتے ۔۔۔ہم اکثر ضد کرتے ہیں کہ اللہ میاں آپ ہمارے ساتھ ایسا کیسے کر سکتے ہیں اور پھر واقعی وہ کام جیسا ہم کہہ رہے ہوتے ہیں ویسا ہی ہوجاتا ۔۔قربان آپکے پیار کے اچھے پیارے اللہ میاں😊ہم کسی لائق بھی نہیں پھر تو اتنا مان رکھتا ہے تو لائق بندوں کی باتیں کیسے مانتا ہوگا ۔۔۔۔
تحسین و تبصرہ کے لیے شکرگزار ہوں 🙂
 

جاسمن

لائبریرین
اللہ اکبر!
کتنی پیاری نظم ہے!!!
میں تو کھو گئی اس میں۔۔۔
بہت پیاری۔
بہت ہی پیاری۔
کیا شاندار اظہار ہے!!!
 
Top