مے خانے سے شراب سے

قیصرانی

لائبریرین
یہ رہے اس کے بول


مے خانے سے شراب سے ساقی سے جام سے
اپنی تو زندگی شروع ہوتی ہے شام سے

آمیرا ہاتھ تھام بہت ہو گیا نشہ
یاروں نے مے پلا دی بہت تیرے نام سے

مے خانے سے شراب سے ساقی سے جام سے
اپنی تو زندگی شروع ہوتی ہے شام سے

رکھتے ہیں پاک دل کو نیت اور نگاہ کو
پیتے ہیں ہم شراب بہت احترام سے

مے خانے سے شراب سے ساقی سے جام سے
اپنی تو زندگی شروع ہوتی ہے شام سے

مے کش کی ہر خوشی تو ہوتی ہے شراب سے
ملتی ہے زندگی اسے ہر ایک جام سے

مے خانے سے شراب سے ساقی سے جام سے
اپنی تو زندگی شروع ہوتی ہے شام سے
 
Top