میں کون ہوں از کشور ناہید

میں کون ہوں
از کشور ناہید

موزے بیچتی جوتے بیچتی عورت میرا نام نہیں
میں تو وہی ہوں جس کو تم دیوار میں چُن کے
مثلِ صبا بے خوف ہوئے
یہ نہیں جانا
پتھر سے آواز کبھی بھی دب نہیں سکتی

میں تو وہی ہوں رسم و رواج کے بوجھ تلے
جسے تم نے چھپایا
یہ نہیں جانا
روشنی گھور اندھیروں سے کبھی ڈر نہیں سکتی

میں تو وہی ہوں گود سے جس کی پھول چنے
انگارے اور کانٹے ڈالے
یہ نہیں جانا
زنجیروں سے پھول کی خوشبو چھپ نہیں سکتی
 
Top