کشور ناہید

  1. سیما علی

    میں اور میرا ملک، جادوگر کے جال میں

    میں اور میرا ملک، جادوگر کے جال میں کشور ناہید 07 جنوری ، 2023 یہ قصہ ہے یکم جنوری 2021ء کا وہ اچانک گھر میں آگئی۔ سر اور پائوں سے ننگی مگر حوصلے کے ساتھ بولی، میں آپ کاگھر سنبھالوں گی۔ لہجے اور گفتگو میں اعتماد تھا۔ میں نے بس شناختی کارڈ کا پوچھا اورگھر اس کے حوالے کردیا۔ وہ بہت باتونی اور...
  2. محمد خلیل الرحمٰن

    میں کون ہوں از کشور ناہید

    میں کون ہوں از کشور ناہید موزے بیچتی جوتے بیچتی عورت میرا نام نہیں میں تو وہی ہوں جس کو تم دیوار میں چُن کے مثلِ صبا بے خوف ہوئے یہ نہیں جانا پتھر سے آواز کبھی بھی دب نہیں سکتی میں تو وہی ہوں رسم و رواج کے بوجھ تلے جسے تم نے چھپایا یہ نہیں جانا روشنی گھور اندھیروں سے کبھی ڈر نہیں سکتی میں تو...
  3. طارق شاہ

    کِشوَر ناہید ::::: بیمار ہیں تو اب دمِ عیسٰی کہاں سے آئے ::::: Kishwar Naheed

    بیمار ہیں تو اب دمِ عیسٰی کہاں سے آئے اُس دِل میں، دردِ شوقِ تمنّا کہاں سے آئے بے کار شرحِ لفظ و معانی سے فائدہ جب تُو نہیں، تو شہر میں تُجھ سا کہاں سے آئے ہر چشم سنگِ خذب و عداوت سے سُرخ ہے اب آدمی کو زندگی کرنا کہاں سے آئے وحشت ہَوس کی، چاٹ گئی خاکِ جسم کو بے در گھروں میں شاکی کا سایا...
  4. سید زبیر

    کشور ناہید : دل کو بھی غم کا سلیقہ نہ تھا پہلے پہلے

    دل کو بھی غم کا سلیقہ نہ تھا پہلے پہلے دل کو بھی غم کا سلیقہ نہ تھا پہلے پہلے اس کو بھی بھولنا اچھا لگا پہلے پہلے دل تھا شب زاد اسے کس کی رفاقت ملتی خواب تعبیر سے چھپتا رہا پہلے پہلے پہلے پہلےوہی انداز تھا دریا جیسا پاس آکے پلٹتا رہا پہلے پہلے آنکھ آئینوں کی حیرت نہیں جاتی اب تک ہجر کا...
  5. ص

    وہ جو بچیوں سے بھی ڈر گئے ۔۔۔ کشور ناہید

    وہ جو بچیوں سے بھی ڈر گئے وہ جو علم سے بھی گریز پا کریں ذکررب کریم کا وہ جو حکم دیتا ہے علم کا کریں اس کے حکم سے ماورا یہ منادیاں نہ کتاب ہو کسی ہاتھ میں نہ ہی انگلیوں میں قلم رہے کوئی نام لکھنے کی جانہ ہو نہ ہو رسم اسم زناں کوئی وہ جو بچیوں سے بھی ڈر گئے کریں شہر شہر منادیاں کہ ہر ایک قدِ حیا...
  6. زونی

    کبھی وہ آنکھ کبھی (کشور ناہید)

    کبھی وہ آنکھ کبھی فیصلہ بدلتا ھے فقیہہِ شہر سفینہ بدست چلتا ھے وہ میری آنکھیں جنہیں تم نے طاق پر رکھا انہی میں منزلِ جاں کا سراغ ملتا ھے اب اگلے موڑ کی وحشت سے دل نہیں ہارو زوالِ شام سے منظر نیا نکلتا ھے مجھے سوال کی دہلیز پار کرنی ھے یہ دیکھنے کہ ارادہ کہاں بدلتا ھے شکستِ ساعتِ...
Top