میں رجعت پسند ہی اچھا ہوں

عمر سیف

محفلین
میں نے تو اخبار میں یہ بھی پڑھا ہے کہ وزیر تعلیم نے کہا ہے کہ ہم سکول کے نصاب میں سے سب اسلامی باتیں ختم کرنا چاہتے ہیں۔ بقول اس کے “ ہم پاکستان کے نوجوانوں کو مولوی نہیں روشن خیال بنانا چاہتے ہیں“۔
 

اظہرالحق

محفلین
جیسی قوم (یعنی ہم) ویسے ہی ہمارے حاکم!!!
اللہ تعالیٰ ہم پر یہ عزاب نازل کر رہا ہے ۔ ۔ ۔ اور ہم ہیں کہ “غافل“ ہیں ۔ ۔ ۔
اللہ ہمیں معاف کرے اور ہدایت دے!!

یہ ہی وہ وجہ ہے جسکی وجہ سے لوگ “روشن خیالی“ سے ڈرتے ہیں کم سے کم میرے جیسے لوگ!!!
 

عمر سیف

محفلین
کہنے کو ہم آزاد ہیں۔ آزاد ملک میں رہتے ہیں۔ افسوس صد افسوس۔ اللہ ہمیں توفیق عطا کرے کہ ہم اس ملک کی بہتری کے لیے کچھ کر سکیں۔ آمین
 

عمر سیف

محفلین
ہم بار بار یہ ثابت کرتے رہتے ہیں کہ ہم پہلے بھی غلام تھے اور اب بھی غلام ہی ہیں۔ کہنے کو ہم آزاد ملک میں رہتے ہیں۔ افسوس
 

ظفر احمد

محفلین
ارے دوستو! وہ غلطی سے ایسا بول گئے ہونگے۔ ہم کیوں بدگمانی کر کے گناہ گار ہوں۔ مثبت سوچنا چاہیئے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
ظفر، یہ باقی دوست بھی جانتے ہیں کہ چوک ہو گئی ہوگی، بس یہ اپنے دل کی بھڑاس نکال رہے ہیں۔
 

دل مضطر

محفلین
جاویداشرف قاضی کا مئوقف

غیر ارادی طور پر منہ سے نکلنے والی بات کو ایشو نہ بنایا جائے‘ جاوید اشرف قاضی

اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیر تعلیم جاوید اشرف قاضی نے کہا ہے کہ چالیس پاروں کے حوالے سے بات غیر ارادی طور پر میرے منہ سے نکل گئی اسے ایشو نہ بنایا جائے، نیا قومی تعلیمی نصاب نافذ العمل ہونے سے پاکستان ترقی یافتہ ملکوں کی صف میں شامل ہو جائے گا، ملک میں 2 ہزار غیر متحرک سکولوں کی فہرست تیار کر لی ہے جو جلد جاری کر دی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام منعقدہ تقریب سے خطاب اور بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ صحافیوں سے گفتگو کے دوران جاوید اشرف قاضی نے کہا کہ انگریزی سیکھے بغیر ہم دنیا میں پیچھے رہ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 30 فیصدسکول نجی شعبہ اور 70 فیصد حکومت چلا رہی ہے سرکاری سکولوں میں معیار تعلیم کو بہتر بنانا ہو گا۔ ضیاء الحق کے دور میں نظام تعلیم کو اردو میڈیم بنا کر نقصان پہنچایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نیا قومی تعلیمی نصاب نافذ العمل ہونے سے پاکستان ترقی یافتہ ملکوں کی صف میں شامل ہو جائے گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ قرآن کی تعلیم کے لئے سکولوں میں اقدامات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے 40 پاروں کی بات غیر ارادی طور پر میرے منہ سے نکلی میزبان کی تصحیح پر معذرت کرتے ہوئے وضاحت کر دی کہ 30 پارے پڑھائے جائیں گے اس بات کو ایشو نہیں بنانا چاہیے لیکن اگر کوئی اس بات کو ایشو بنانا چاہتا ہے تو شوق سے بنائے۔ قبل ازیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جاوید اشرف قاضی نے کہا کہ ملک بھر میں 12 ہزار سکول ایسے ہیں جن میں تعلیم نہیں دی جاتی ان غیر متحرک سکولوں کی فہرست تیار کر لی گئی ہے اور جلد یہ میڈیا کو فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ معیاری تعلیم کی طرف توجہ نہ دی گئی تو ملک پسماندگی کا شکار ہو جائے گا اگر دنیا کا مقابلہ کرنا ہے تو انگریزی پڑھنی اور سیکھنی ہو گی ہمیں ٹیکنیکل علوم سیکھنے ہوں گے۔ سابق صدر جنرل ضیاء الحق کے دور میں سرکاری سکولوں کو اردو میڈیم بنانا گیا جس سے تعلیم کا نظام مفلوج ہو گیا 1.4 فیصد سکولوں میں انگریزی تعلیم دی جا رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتیسے سرکاری تعلیمی اداروں میں تعلیم کی حالت خستہ ہے رٹہ سسٹم نے نظام تعلیم کو برباد کر دیا ہے تمام نجی سکولوں میں اچھا نہیں ہو رہا ہم کنوئیں کے مینڈک بن کر رہ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑے اور اچھی ساکھ والے تعلیمی ادارے نجی شعبہ میں فیس کم کر لیں ایک کلو میٹر میں ایک پرائمری سکول ضروری ہے اس منصوبہ پر کام جاری ہے۔ طلبہ کو انگریزی تعلیم کیلئے گریجویٹ نوجوان اساتذہ رکھے جائیں گے پرانے اساتذہ کو انگریزی تربیت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کینیڈا پاکستان کے تعلیم کے شعبہ کی بہتری کے لئے فنڈز فراہم کر رہا ہے۔
 

زیک

مسافر
اظہرالحق نے کہا:
زکریا نے کہا:
اظہر اسے روشن‌خیالی نہیں جہالت کہتے ہیں۔
جی زکریا درست کہا آپ نے مگر کیا کریں یہ جاہل اسی جہالت کو “روشن خیالی“ کا ہی نام دیتے ہیں ۔ ۔ ۔

اللہ ہم پر رحم کرے (آمین)

اظہر جس طرح میں اسامہ بن لادن کو اس کے اپنے کہنے پر اچھا مسلمان نہیں مانتا اسی طرح مشرف اور اس کے پیروکاروں کو بھی روشن‌خیال نہیں گردانتا۔
 
Top