میں جب چمن میں اپنےطوفان دیکھتاہوں

عادل بٹ

محفلین
میں جب چمن میں اپنےطوفان دیکھتاہوں

تڑپتاہوں جب میں اپنوں کے امتحان دیکھتاہوں

میں جب وطن کو اپنے ناکام دیکھتاہوں

بےبس ہوتاہوں جب چہروں پرہیجان دیکھتاہوں

میں جب وطن کےاپنےنااہل حکمران دیکھتاہوں

مہنگائ سےبلبلاتےجب عوام نادان دیکھتاہوں

میں جب چمن میں اپنےیوں بحران دیکھتاہوں

روتاہوں اور اپنےآپ کوبےبس انجان دیکھتاہوں

میں جب معصوم چہرے افسردە پریشان دیکھتاہوں

بلکتاہوں اوپرسے گرتا ہوا آسمان دیکھتاہوں

میں جب ستم زدە گولیوں سےچھلنی انسان دیکھتاہوں

کیسےسنگ دل ہیں یہ طالبان دیکھتاہوں

میں جب باربار موت بانٹتے یہ شیطان دیکھتاہوں

پھر مذاکرات کی رٹ لگائے تےاحمق ، حیران دیکھتاہوں

میں جب فرقوں کی سجائے تےدکان دیکھتاہوں

بےبس خون میں نہلائے ےہوئے ےمسلمان دیکھتاہوں

میں جب کرپٹ انتظامیہ کے افسران دیکھتاہوں

لوگوں کی امنگوں کو لہولہان دیکھتاہوں

میں جب گلی گلی تباہی کے سامان دیکھتا ہوں

امن کی تمنا کو مہمان دیکھتاہوں

میں جب دہشت زدە مرتی بےقصور عوام دیکھتاہوں

دکھ ہوتا ہے بہت جب بزدل سیاست دان دیکھتاہوں

میں جب تبدیلی کےنعرےلگاتےنواز، عمران دیکھتاہوں

پھر درگت بناتے اور ان کے بدلتےبیان دیکھتاہوں

میں جب جلتا ہوا اپنا پاکستان دیکھتاہوں

سمجھ نہیں آتی یہ کس کا اجڑا گلستان دیکھتا ہوں

میں جب جہالت کے یہ قلمدان دیکھتاہوں

إنشاٴالله مٹتےہوئے جلد ان کے نشان دیکھتا ہوں

(عادل بٹ)
 
Top