میں ایسی قوم سے ہوں جس کے وہ بچوں سے ڈرتا ہے

پتہ کیا پوچھتا ہے وہ کتابوں میں ملوں گا میں
کئے ماں سے ہیں جو میں نے کہ وعدوں میں ملوں گا میں
میں آنے والا کل ہوں وہ مجھے کیوں آج مارے گا
یہ اس کا وہم ہو گا کہ وہ ایسے خواب مارے گا
تمھارا خون ہوں نہ اس لئے اچھا لڑا ہوں میں
بتا آیا ہوں دشمن کو کہ اس سے تو بڑا ہوں میں
میں ایسی قوم سے ہوں جس کے وہ بچوں سے ڈرتا ہے
بڑا دشمن بنا پھرتا ہے جو بچوں سے لڑتا ہے
:pak::pak::pak::pak:
 

سید عاطف علی

لائبریرین
Top