شمشاد
لائبریرین
میں اندھیروں کا پجاری ہوں مرے پاس نہ آ
اپنے ماحول سے عاری ہوں مرے پاس نہ آ
روپ محلوں کی تو رانی ہے، ترا نام بڑا
میں تو گلیوں کا بھکاری ہوں مرے پاس نہ آ
مری آواز نے کتنے ہی چمن پھونک دیے
نالہ صبحِ بہاری ہوں مرے پاس نہ آ
رنج و آلام کے صحراؤں میں دریا بن کر
میں بڑے زور سے جاری ہوں مرے پاس نہ آ
ٹھیک ہے، دوست وہی ہوں میں ترا رامؔ مگر
اب میں حالات سے عاری ہوں مرے پاس نہ آ
(رام ریاض)
اپنے ماحول سے عاری ہوں مرے پاس نہ آ
روپ محلوں کی تو رانی ہے، ترا نام بڑا
میں تو گلیوں کا بھکاری ہوں مرے پاس نہ آ
مری آواز نے کتنے ہی چمن پھونک دیے
نالہ صبحِ بہاری ہوں مرے پاس نہ آ
رنج و آلام کے صحراؤں میں دریا بن کر
میں بڑے زور سے جاری ہوں مرے پاس نہ آ
ٹھیک ہے، دوست وہی ہوں میں ترا رامؔ مگر
اب میں حالات سے عاری ہوں مرے پاس نہ آ
(رام ریاض)