میٹھا بہت زبان سے دل کا برا ملا - غزل اصلاح کے لئے

السلام علیکم
ایک غزل اصلاح کے لئے پیش ہے۔
بحر ہے :
بحر مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
اساتذہء کِرام بطور خاص
جناب الف عین صاحب
جناب محمد اسامہ سَرسَری صاحب ،
احباب محفل اور تمام دوستوں سے اصلاح ، توجہ اور رہنمائی کی درخواست ہے۔
**********--------------**********
اک موڑ تیری راہ ، کا سب سے جدا ملا
سب کچھ لٹا کے بیٹھا ہوا، رہنما ملا

کیسا عجیب ذائقہ ، ہر شخص کا ملا
میٹھا بہت زبان سے، دل کا برا ملا
ق
ہونا مرے وجود کا ورنہ، ہے ایک خواب
مجھ کو نہ میرے جیسا کوئی دوسرا ملا !

یا رب ملا دیا تو نے، بچھڑوں کو خواب میں
اب ایک روز، مجھ کو بھی مجھ سے ذرا ملا!
------
اک دکھ تھا نارسائی کا، شہروں لئے پھرے
ہمدرد ہی ملا ، نہ کوئی ہمنوا ملا

آج ہم نے اس کے شکوے شکایت بھی کم کئے
دل آج اپنا زیادہ ہی ہم کو دکھا ملا !

نظریں بڑی صفائی سے، مجھ سے چرا کے وہ
محفل میں سب سے، کہنے کو، ہنس کے رکا، ملا

کیا کیا نہ میری نظروں نے تجھ سے کیے سوال؟
لَب پر سکوت بس ترے، پَرتوں جما ملا!

پرکھے جو سکّے چلتے تھے راہِ وفا میں، سب
اک نقدِ جاں کا سِکّہ ہمیشہ کھرا ملا

سّید کاشف
**********--------------**********
جزاک اللہ
 

نور وجدان

لائبریرین
السلام علیکم
ایک غزل اصلاح کے لئے پیش ہے۔
بحر ہے :
بحر مضارع مثمن اخرب مکفوف محذوف
مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن
اساتذہء کِرام بطور خاص
جناب الف عین صاحب
جناب محمد اسامہ سَرسَری صاحب ،
احباب محفل اور تمام دوستوں سے اصلاح ، توجہ اور رہنمائی کی درخواست ہے۔
**********--------------**********
اک موڑ تیری راہ ، کا سب سے جدا ملا
سب کچھ لٹا کے بیٹھا ہوا، رہنما ملا

کیسا عجیب ذائقہ ، ہر شخص کا ملا
میٹھا بہت زبان سے، دل کا برا ملا
ق
ہونا مرے وجود کا ورنہ، ہے ایک خواب
مجھ کو نہ میرے جیسا کوئی دوسرا ملا !

یا رب ملا دیا تو نے، بچھڑوں کو خواب میں
اب ایک روز، مجھ کو بھی مجھ سے ذرا ملا!
------
اک دکھ تھا نارسائی کا، شہروں لئے پھرے
ہمدرد ہی ملا ، نہ کوئی ہمنوا ملا

آج ہم نے اس کے شکوے شکایت بھی کم کئے
دل آج اپنا زیادہ ہی ہم کو دکھا ملا !

نظریں بڑی صفائی سے، مجھ سے چرا کے وہ
محفل میں سب سے، کہنے کو، ہنس کے رکا، ملا

کیا کیا نہ میری نظروں نے تجھ سے کیے سوال؟
لَب پر سکوت بس ترے، پَرتوں جما ملا!

پرکھے جو سکّے چلتے تھے راہِ وفا میں، سب
اک نقدِ جاں کا سِکّہ ہمیشہ کھرا ملا

سّید کاشف
**********--------------**********
جزاک اللہ
محترم جناب اعجاز عبید صاحب یہاں کے اساتذہ میں بھی بڑے استاد ہیں اور محمد اسامہ سرسری یہاں کے شاگردوں میں بھی چھوٹا شاگرد ہے ، دونوں کو ایک ساتھ استاد لکھنا قطعا مناسب نہیں ہے۔
 

الف عین

لائبریرین
اک موڑ تیری راہ ، کا سب سے جدا ملا
سب کچھ لٹا کے بیٹھا ہوا، رہنما ملا
÷÷÷دو لختی کی کیفیت ہے۔ محبوب کی راہ کے موڑ سے رہنما کے بھٹکنے کا تعلق؟


کیسا عجیب ذائقہ ، ہر شخص کا ملا
میٹھا بہت زبان سے، دل کا برا ملا
÷÷درست

ق
ہونا مرے وجود کا ورنہ، ہے ایک خواب
مجھ کو نہ میرے جیسا کوئی دوسرا ملا !

یا رب ملا دیا تو نے، بچھڑوں کو خواب میں
اب ایک روز، مجھ کو بھی مجھ سے ذرا ملا!
------
÷÷قطعہ سمجھ میں نہیں آیا۔ دونوں اشعار الگ الگ ہیں، اور دونوں دو لخت لگتے ہیں۔
’تو نے‘ کا استعمال غلط ہے۔ حروف کا گرنا اچھا نہیں لگتا۔

اک دکھ تھا نارسائی کا، شہروں لئے پھرے
ہمدرد ہی ملا ، نہ کوئی ہمنوا ملا
÷÷درست

آج ہم نے اس کے شکوے شکایت بھی کم کئے
دل آج اپنا زیادہ ہی ہم کو دکھا ملا !
÷÷اولیٰ میں ’ج‘ کا اسقاط غلط ہے، دوسرے میں ’زیادہ’ کا تلفظ محل نظر ہے

نظریں بڑی صفائی سے، مجھ سے چرا کے وہ
محفل میں سب سے، کہنے کو، ہنس کے رکا، ملا
÷÷درست، بہتری کی گنجائش ہے مثلا
کہنے کو سب سے بزم میں ہنس کر رکا، ملا

کیا کیا نہ میری نظروں نے تجھ سے کیے سوال؟
لَب پر سکوت بس ترے، پَرتوں جما ملا!
÷÷دوسرا مصرع روانی کا طلب گار ہے۔

پرکھے جو سکّے چلتے تھے راہِ وفا میں، سب
اک نقدِ جاں کا سِکّہ ہمیشہ کھرا ملا
÷÷درست، بلکہ پسند آیا
 
محترم جناب اعجاز عبید صاحب یہاں کے اساتذہ میں بھی بڑے استاد ہیں اور محمد اسامہ سرسری یہاں کے شاگردوں میں بھی چھوٹا شاگرد ہے ، دونوں کو ایک ساتھ استاد لکھنا قطعا مناسب نہیں ہے۔
اس میں مجھے کوئی شک نہیں ہے۔ لیکن آپ میرے بھی استاد ہیں یہ بھی درست ہے۔
میں ان شا اللہ اس سلسلہ کا آئندہ سے خیال رکھونگا۔:)
 
اک موڑ تیری راہ ، کا سب سے جدا ملا
سب کچھ لٹا کے بیٹھا ہوا، رہنما ملا
÷÷÷دو لختی کی کیفیت ہے۔ محبوب کی راہ کے موڑ سے رہنما کے بھٹکنے کا تعلق؟
سچ کہوں تو مجھے اس شعر پر شبہ تھا اور غزل سے نکالنا چاہتا تھا لیکن اپنا شعر چھوڑنا اتنا آسان نہیں ہے۔ :)
دیکھتا ہوں اگر کچھ بہتر صورت کر پایا تو ضرور کرونگا۔
کیسا عجیب ذائقہ ، ہر شخص کا ملا
میٹھا بہت زبان سے، دل کا برا ملا
÷÷درست

ق
ہونا مرے وجود کا ورنہ، ہے ایک خواب
مجھ کو نہ میرے جیسا کوئی دوسرا ملا !

یا رب ملا دیا تو نے، بچھڑوں کو خواب میں
اب ایک روز، مجھ کو بھی مجھ سے ذرا ملا!
------
÷÷قطعہ سمجھ میں نہیں آیا۔ دونوں اشعار الگ الگ ہیں، اور دونوں دو لخت لگتے ہیں۔
’تو نے‘ کا استعمال غلط ہے۔ حروف کا گرنا اچھا نہیں لگتا۔
بہت بہتر جناب ۔ اس قطعہ کو درست کرونگا۔ ان شا اللہ
اک دکھ تھا نارسائی کا، شہروں لئے پھرے
ہمدرد ہی ملا ، نہ کوئی ہمنوا ملا
÷÷درست

آج ہم نے اس کے شکوے شکایت بھی کم کئے
دل آج اپنا زیادہ ہی ہم کو دکھا ملا !
÷÷اولیٰ میں ’ج‘ کا اسقاط غلط ہے، دوسرے میں ’زیادہ’ کا تلفظ محل نظر ہے
درست استاد محترم۔ مجھ سے چوک ہو گئی۔
تصحیح ضرور کرونگا۔ ان شا اللہ

نظریں بڑی صفائی سے، مجھ سے چرا کے وہ
محفل میں سب سے، کہنے کو، ہنس کے رکا، ملا
÷÷درست، بہتری کی گنجائش ہے مثلا
کہنے کو سب سے بزم میں ہنس کر رکا، ملا
بہت بہتر استاد محترم۔

کیا کیا نہ میری نظروں نے تجھ سے کیے سوال؟
لَب پر سکوت بس ترے، پَرتوں جما ملا!
÷÷دوسرا مصرع روانی کا طلب گار ہے۔
بہتر استاد محترم۔ کچھ اور شکل سوچتا ہوں۔

پرکھے جو سکّے چلتے تھے راہِ وفا میں، سب
اک نقدِ جاں کا سِکّہ ہمیشہ کھرا ملا
÷÷درست، بلکہ پسند آیا
نوازش سر :)
میں ان شا اللہ تصحیح کے بعد حاضر ہوتا ہوں ۔
جزاک اللہ
 
شکریہ نور۔ نوازش
واہ واہ اچھی شاعری ہے
نوازش جناب۔
واہہہہہہہہہہہ
بہت خوب
بہت سی دعاؤں بھری داد
آداب عرض ہے۔
شکریہ رضا بھائی۔
 
استاد محترم جناب الف عین صاحب
غزل اصلاح اور کچھ تبدیلیوں کے بعد حاضر ہے ، آپ سے توجہ کی درخواست ہے:

اک موڑ تیری راہ کا سب سے جدا ملا
ہم کو تو اپنا سایہ بھی خود سے خفا ملا

کیسا عجیب ذائقہ ہر شخص کا ملا
میٹھا بہت زبان سے دل کا برا ملا

ہونا مرے وجود کا، اک خواب ہی تو ہے
بتلا، کہ میرے جیسا کوئی دوسرا ملا ؟


یا رب تو نے ملا دیا اپنے پرائے سے
اب ایک بار مجھ کو بھی مجھ سے ذرا ملا!

اک دکھ تھا نارسائی کا، شہروں لئے پھرے
ہمدرد ہی ملا نہ کوئی ہمنوا ملا

کچھ آج اس کے شکوے شکایت بھی کم کئے
کچھ آج ہم کو دل بھی زیادہ دکھا ملا

نظریں بڑی صفائی سے مجھ سے چرا کے وہ
کہنے کو سب سے بزم میں، ہنس کر رکا، ملا

کیا کیا نہ میری نظروں نے تجھ سے کیے سوال؟
پَرتوں سکوت، تیرے لَبوں پر جما ملا!

پرکھے جو سکّے چلتے تھے راہِ وفا میں، سب
اک نقدِ جاں کا سِکّہ ہمیشہ کھرا ملا

سیّد کاشف
 

الف عین

لائبریرین
ذائقہ والے شعرپر مجھے پہلے بھی خیال آیا تھا کہ کیا کوئی آدم خور شعر کہہ رہا ہے!!!
باقی تو درست ہو گئے ہیں لیکن یہ
یا رب تو نے ملا دیا اپنے پرائے سے
میں اب بھی وہی غلطی ہے۔ ’تو ےُ کو ’مفا‘ کر دینا اچھا نہیں لگتا۔
 
ذائقہ والے شعرپر مجھے پہلے بھی خیال آیا تھا کہ کیا کوئی آدم خور شعر کہہ رہا ہے!!!
باقی تو درست ہو گئے ہیں لیکن یہ
یا رب تو نے ملا دیا اپنے پرائے سے
میں اب بھی وہی غلطی ہے۔ ’تو ےُ کو ’مفا‘ کر دینا اچھا نہیں لگتا۔
:D
بہت بہتر استاد محترم۔
یا رب والے شعر کو دوبارہ باندھنے کی کوشش کرونگا۔ انشا اللہ
جزاک اللہ
 
Top