میرے وطن کے اداس لوگو ٭ اعظم طارق کوہستانی

میرے وطن کے اداس لوگو
نہ خود کو اتنا حقیر سمجھو
کہ کوئی تم سے حساب مانگے
خواہشوں کی کتاب مانگے
نہ خود کو اتنا قلیل سمجھو
کہ کوئی اٹھ کر کہے یہ تم سے
وفائیں اپنی ہمیں لٹا دو
وطن کو اپنے ہمیں تھما دو
اٹھو اور اٹھ کر بتادو ان کو
کہ ہم ہیں اہل ایماں سارے
نہ ہم میں کوئی صنم کدہ ہے
ہمارے دل میں تو اک خدا ہے
میرے وطن کے اداس لوگو
جھکے سروں کو اٹھا کے دیکھو
قدم تو آگے بڑھا کے دیکھو
ہے اک طاقت تمھارے سر پہ
کرے گی سایا جو ان سروں پر
قدم قدم پر جوساتھ دیگی
اگر گرے تو سنبھال دے گی
میرے وطن کے اداس لوگو
اٹھو چلو اب مسکراؤ
٭
اعظم طارق کوہستانی
 
مدیر کی آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
میرے وطن کے اداس لوگو
نہ خود کو اتنا حقیر سمجھو
کہ کوئی تم سے حساب مانگے
خواہشوں کی کتاب مانگے
نہ خود کو اتنا قلیل سمجھو
کہ کوئی اٹھ کر کہے یہ تم سے
وفائیں اپنی ہمیں لٹا دو
وطن کو اپنے ہمیں تھما دو
اٹھو اور اٹھ کر بتادو ان کو
کہ ہم ہیں اہل ایماں سارے
نہ ہم میں کوئی صنم کدہ ہے
ہمارے دل میں تو اک خدا ہے
میرے وطن کے اداس لوگو
جھکے سروں کو اٹھا کے دیکھو
قدم تو آگے بڑھا کے دیکھو
ہے اک طاقت تمھارے سر پہ
کرے گی سایا جو ان سروں پر
قدم قدم پر جوساتھ دیگی
اگر گرے تو سنبھال دے گی
میرے وطن کے اداس لوگو
اٹھو چلو اب مسکراؤ
٭
اعظم طارق کوہستانی

بہت خوب!
 
Top