میرے دل میں ہیں سوزگار کے دن
میری یادوں کی مشق ہے بار کے دن
زندگی تیرے گلزار پہلو کیا کیجئے
ہم کو راس نہیں یہ بہار کے دن
میں ہوں الفت میں اسکی رسوا
میری نسبت ہیں خزاں کے دن
چلتا نہیں اب میں دوسروں کے اصولوں پر
گزار رکھے ہیں میں نے اطاعت کے دن
میری خالی جیب دیکھ کر نہ چھوڑنا مجھے
بدلتے رہتے ہیں یہاں انسان کے دن
چہرہ دیکھنے کی سہولت تھی جن دنوں
یاد آ رہے ہیں مجھے وہ بہار کے دن
ہوا تھا جب پہلا اور آخری دیدار اسکا
بھولتے نہیں "عمر" کو وہ زمستان کے دن
 
Top