ساغر صدیقی میرے تصورات ہیں تحریروں عشق کی

میرے تصورات ہیں تحریریں عشق کی
زندانیٔ خیال ہیں زنجیریں عشق کی

تعبیر حسن ہے دل مجروح کا لہو
چھینٹے پڑے تو بن گئیں تصویریں عشق کی

داغ فراق زخم وفا اشک خوں فشاں
روز ازل سے ہیں یہی جاگیریں عشق کی


شام خزاں کو صبح بہاراں بنا دیا
ترتیب زیست بن گئیں تعزیریں عشق کی

ساغرؔ جہان شوق میں دیکھی ہے جاوداں
اہل نظر کے سامنے تفسیریں عشق کی

ساغر صدیقی
 
Top