میری کہانی محبت سے ہو گئی محروم

محبوب الحق

محفلین
میں سچ کہوں پس دیوار جھوٹ بولتے ہیں!
میرے خلاف میرے یار جھوٹ بولتے ہیں!
ملی ہے جب سے انہیں بولنے کی آذادی!
تمام شہر کے اخبار جھوٹ بولتے ہیں!
میں مر چکا ہوں مجھے کیوں یقیں نہیں آتا!
تو کیا میرے عزادار جھوٹ بولتے ہیں!
یہ شہر عشق بہت جلد اجڑنے والا ہے،
دوکاندار و خریدار جھوٹ بولتے ہیں!
میری کہانی محبت سے ہو گئی محروم
میں کیا کروں میرے کردار جھوٹ بولتے ہیں!
ہمارے شہر میں منافقت ہے بہت،
مکیں کیا درودیوار جھوٹ بولتے ہیں!
 
Top