چھوٹے بھیا مجھے غلام علی کی یہ غزل ڈھونڈ کر دیں نہ
میری رسوائی میں وہ بھی ہے برابر کا شریک
اپنی تصویر کو سینے سے لگاتا کیا ۔ ۔
یا اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا
اک نظر میری طرف دیکھ تیرا جاتا کیا ہے ۔
میری رسوائی میں ہو تم بھی برابر کے شریک
میرے قصے میں ،میرے یاروں کو سناتا کیا ہے ۔

میری رسوائی میں وہ بھی ہے برابر کا شریک
اپنی تصویر کو سینے سے لگاتا کیا ۔ ۔
یا اپنی تصویر کو آنکھوں سے لگاتا کیا
اک نظر میری طرف دیکھ تیرا جاتا کیا ہے ۔
میری رسوائی میں ہو تم بھی برابر کے شریک
میرے قصے میں ،میرے یاروں کو سناتا کیا ہے ۔