پندرہویں سالگرہ میرا تعارف

نور وجدان

لائبریرین
اس لڑی میں محفلیں خود کو از سر نو تعارف کرانے کی کوشش کریں اور ساتھ میں کسی اور کو بھی متعارف کراسکتے ہیں


جب میں پیدا ہوا، تو والدین نے نام شاہوں والا رکھا. نام کا اثر مزاج پر اتنا ہوا کہ جس جگہ گیا، اپنی قدر کرا کے چھوڑی. میں اتنا ملنسار ہوں کہ جہاں بھی گیا وہاں وہاں پذیرائی ملی. جب اس محفل میں داخل ہوا تو وہ آؤ بھگت نہ ہو سکی جسکی توقع مجھے تھی. میں نے اس محفل کے تگڑے شاعر کو پکڑا اور خود کو ان کا استاد ثابت کرتے ایسے ایسے تاریخی واقعات گھڑے، نوارد تو واقعی مجھ سے شاعری سیکھنے کے گر پوچھنے لگے. جب وہ مجھ سے میرا کلام مانگتے تو میں جھینپ سا جاتا اور کہتا

"یہ فاتح میاں، کتنی دفعہ سمجھایا ہے انہیں کہ طباعت کے بنا کلام شائع مت کیا کرو، چوری ہونے کا خدشہ ہے ...، بس اسی وجہ سے آج تک ہمارے جوہر پوشیدہ ہیں "


اسطرح ہماری شان و قدر کو چار چاند لگ گئے اور چار چاند جن کی روشنی مدھم مدھم سی ہونے لگے تو محفل آتے ایسی اچھوتی سی تحریر محفل میں لکھ چھوڑتے ہیں کہ پڑھنے والے عش عش کرنے لگتے ہیں .... سمجھ تو گئے ہوں گے آپ کہ میں کون ہوں؟ رانا نام ہے میرا اور کام ہے میرا شاہوں والے



۲. میں پیدائشی کم گو تھا اور جب مجھے کوئی ہم خیال نہ ملا تو کتاب سے لو لگالی. لو ایسی لگی کہ بجھائے نہ بجھے، اندر سب جل اٹھا ہے تو باہر کا اب کیا کیا جائے. غالب ہی ہمارا پہلا عشق تھا اور اسی کو سمجھنے و پڑھنے کو جو فارسی پڑھنا شروع کی تو بقیہ فارسی ادب بھی پڑھ ڈالا ... آپ مجھے کتابی کیڑا مت سمجھ لیجیے گا میں لوگوں کے چہرے پڑھتا ہوں اور پھر بات بات پر ایسے مزاح کے رنگ بکھیرتا ہوں کہ قہقے تو کہیں مسکراہٹ تبسم بن کے خوشبو بکھیرنے لگے ... کہیں یہ مت سمجھ لیجیے گا کہ میں خوشبو ہوں:) میں شاعر ہوں اور شاعری کو عرصہ ہوا خیرباد کہہ چکا ہوں. آج کل قرات سے محظوظ ہوتا رہتا ہوں ... مجھے دنیا کتاب و علم کا وارث کہتی ہے تو سمجھ گئے ہوں گے کہ کہنے کا مقصد کیا ہے میرا:)


آپ محفلیں اپنا یا کسی اور کا تعارف اپنے لفظوں میں بیان کیجیے
 

رانا

محفلین
واہ بھئی نور بہنا سالگرہ کے جاتے جاتے آخری دنوں میں ایسا اچھوتے خیال کی لڑی سوجھی ہے آپ کو۔ زبردست:)
لیکن ہمارے سارے پول آپ نے کھول دیئے اب کون آئے گا ہم سے اصلاح لینے۔ بلکہ اب تو کوئی صلاح بھی مارے گا۔:p
 

رانا

محفلین
وارث بھائی کے بارے میں جو لکھا ہے کہ میں چہرے پڑھتا ہوں۔ تو ہم اندر کی بات بتادیں کہ یہ کالج کے زمانے میں ہاتھ کی لکیریں بھی پڑھتے تھے۔:) اب ہم یہ نہیں بتا سکتے کہ ہاتھ کن کے ہوتے تھے۔:p
 

نور وجدان

لائبریرین
واہ بھئی نور بہنا سالگرہ کے جاتے جاتے آخری دنوں میں ایسا اچھوتے خیال کی لڑی سوجھی ہے آپ کو۔ زبردست:)
لیکن ہمارے سارے پول آپ نے کھول دیئے اب کون آئے گا ہم سے اصلاح لینے۔ بلکہ اب تو کوئی صلاح بھی مارے گا۔:p

بس یہ خیالات کا اچھوتا ہونا تو آپ کے دم سے ہے. آپ نے محفل پر ایسی ہنستی مسکراتی تحاریر رکھی ہوئی ہیں کہ میں تو سانس بند کرکے پڑھنے لگتی ہوں اور ہر لائن پر پڑھتے اگلے لائن تک پہنچتے قہقہ یا مسکراہٹ تو ضرور ہوتی ہے:)


راز کی بات ہے کہ ابھی بہت سے راز منوں مٹی تلے دبے ہیں اور سوچا کہ کون گڑھے مردے اکھاڑے:) آپ کی شاعری سننے کی حاجت تھی کہ اکثر پھڑکتے جملے تو ایسے نثری دھاروں سے نکلتے کہ بس اب خیال کی طغیانی میں بہہ نہ جائیں تو کچھ سالگرہ کے موقع پر اک دو اشعار ایسے سنائیں جو جوہری کی قدر کا بتائیں.
 

نور وجدان

لائبریرین
وارث بھائی کے بارے میں جو لکھا ہے کہ میں چہرے پڑھتا ہوں۔ تو ہم اندر کی بات بتادیں کہ یہ کالج کے زمانے میں ہاتھ کی لکیریں بھی پڑھتے تھے۔:) اب ہم یہ نہیں بتا سکتے کہ ہاتھ کن کے ہوتے تھے۔:p
آپ تعارف از سر نو کرادیجیے ویسے بھی آپ ایسی تحاریر میں کافی مہارت رکھتے ہیں ....
اک بات کہوں ...؟ آپ 'یہ نہیں بتا سکتے ... "کہتے کہتے سب کہہ تو دیتے ہیں ... تشنگی کا پاس تک نہیں ہوتا تو یہاں ایسی قباحت مت رکھیے:) سچ میں:)
 

رانا

محفلین
آپ 'یہ نہیں بتا سکتے ... "کہتے کہتے سب کہہ تو دیتے ہیں .
سب کچھ کہاں کہہ دیتے ہیں ابھی تو بہت کچھ ہم نے کہا ہی نہیں۔ کیا ہم نے یہ بتایا کہ چہرہ پڑھنے کے ڈانڈے بھی اسی زمانے میں جا کر ملتے ہیں۔ ایک ہاتھ پڑھتے پڑھتے غیر ارادی طور پر چہرہ پڑھنے کی غلطی کر بیٹھے۔ بس وہ دن اور آج کا دن، اس ہاتھ کی لکیروں کا لکھا ایسا غالب ہوا کہ اس غلطی کا ازالہ کرنے کو غالب پڑھنا شروع کردیا لیکن اس کا کیا کیجئے اب غالب پڑھنے کی اجازت بھی ادھر سے ہی لینی پڑتی ہے۔:)
 
آخری تدوین:

رانا

محفلین
ایک تعارف ہم بھی کرا دیتے ہیں۔ محفل میں فانٹ سازی کا ذکر ان کے بغیر مکمل ہی نہیں ہوتا۔ اکثر اردو ویب سائٹس کو نستعلیق خوبصورت فانٹ میں دکھانے میں ان کا بہت ہاتھ ہے۔ لیکن اس تعارف کے لئے محفل کے معطلستان کا دورہ کرنا پڑے گا جہاں کئی آئی ڈیز مدفون ہیں۔ جس آئی ڈی کی ہم بات کر رہے ہیں اس کے کتبے پر تحریر ہے:
حسرت ان درختوں پہ
جو اچھی طرح کِھل کے مرجھا گئے
یہاں محفل کے ایک نبض شناس عارف معطل و مغفور کی آئی ڈی مدفون ہے جو آج سے کئی سال پہلے نامعلوم تاریخ و سال میں ایک ایسے حادثے کے نتیجے میں راہی ملک معطلین ہوگئے جو ناگہانی طور پر محفل کے ایک دھاگے میں بے دھیانی سے دائیں بائیں دیکھے بغیر مراسلہ کردینے کے نتیجے میں پیش آیا۔ آن کی آن میں کئی آئی ڈیز ان پر چڑھ گئیں اور وہ تابڑ توڑ مراسلوں کے ذریعے لگائے گئے زخموں کی تاب نہ لاکر معطلین کی صف میں شامل ہوگئے۔ اللہ بھلا کرے بہت جی دار آئی ڈی تھی۔ کوئی محفلین نہ تھا جس کے کانوں سے دھوئیں نہ نکلوائے ہوں۔ ایک مرتبہ ایک محفلین کے علاقے کے بارے میں کچھ الٹا سیدھا بول کر معطلین کی صف میں شامل ہوئے لیکن منتظمین کی ہمدردی اور جان بچانے کی سر توڑ کوششوں سے پتہ لگا کہ صرف کومے میں گئے ہیں۔ دوبارہ بحال ہوئے لیکن جذبہ شوق شہادت کہاں چین سے بیٹھنے دیتا لہذا اب کی بار ہمیشہ کے لئے ہی اس معطلستان میں قبر بن گئی۔ البتہ اس آئی ڈی کی روح محفل میں اب تک بھٹکتی رہتی ہے۔ اورقریب آئے روز ہی تمام محفلین کو نظر آتی ہے۔ شروع میں تو محفلین ڈرا کرتے تھے لیکن اب عادی ہوگئے ہیں۔:)
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
اسلام و علیکم
تمام تعریفیں رب العالمین کے لیئے کہ جو ذ رے کو آفتاب بنانے پر قادر ہے ۔ ۔ بے شک

میں مریخ کے سیارے میں سیر سپاٹے میں مصروف تھی ۔خلائی مشین مجھے نگر نگر کی سیر کرا رہی تھی کہ اک دن اڑن کھٹولا اردو محفل ویب پر آپہنچا ۔ یہاں پر الگ ہی قسم کی مخلوق بستی تھی جو مجھے زمینی سیارے سے الگ لگی ۔ میں تو عروض جیسی ویب سائیٹ سے نابلد ہوں اور شاعری کے لیے قوافی ڈھونڈنا ہی مٹرگشت کا مقصد ہے ،میں نے جب ادھر کے شہروں اور دیہاتوں کا مٹرگشت شروع کیا تو علم میں یہ بات آئی کہ یہاں پر سب مریخی بستے ہیں ۔ میں نے آتے ہیں اس محفل کے دیہات پر قبضہ جمالیا اور خود کو سرپرست اعلی کے زیرپرستی میں دیتے یہی کہا ' بس یہی جگہ تھی ، یہی تھی ۔۔ جسکی تلاش برسوں سے تھی ۔۔۔ '' تعارف کرانا ضروری تو نہ تھا مگر چونکہ محفلین کا اسرار تھا کہ ہر مریخی کا تعارف ضروری ہے اس لیے بس اتنا بتانا ضروری ہے کہ مطالعے کا شوق ہے اور مطالعے کی خاطر ہمہ وقت کتاب ہاتھ میں لیے رکھنا محبوب مشغلہ ہے ۔ کتاب پڑھوں یا نا مگر محفلین پر رعب جمانا بہت ضروری ہے:)


سمجھ نہیں آ رہا مزید کیا لکھوں ۔ ۔ ۔ آپ سب کچھ جاننا چاہیں تو چشم ما روشن دل ما شاد
بس کافی ہے اتنا لکھنا ۔۔۔ :)
امید کرتی ہوں کہ میرے ساتھ علم و ادب کے حصول کا سفر خوشگوار، شاندار اور جاندار رہے گا ۔ ۔
میرے ساتھ رہیے گا :)
ویسے تو میں بہت تحمل اور بردبار ہوں اس لیے پیار سے سب نے صابرہ کہنا شروع کردیا ، آپ بھی ٖ صابرہ امین کہہ لیجیے گا :)
 

رانا

محفلین
ویسے تو میں بہت تحمل اور بردبار ہوں اس لیے پیار سے سب نے صابرہ کہنا شروع کردیا ، آپ بھی ٖ صابرہ امین کہہ لیجیے گا :)
اچھا ہوا آپ نے وضاحت کر دی ورنہ غلط فہمی ہوسکتی تھی کہ شائد مریخی مخلوق کی حرکتوں پر صبر کرنے کے نتیجے میں صابرہ نام پڑا۔:)
 

محمد وارث

لائبریرین
وارث بھائی کے بارے میں جو لکھا ہے کہ میں چہرے پڑھتا ہوں۔ تو ہم اندر کی بات بتادیں کہ یہ کالج کے زمانے میں ہاتھ کی لکیریں بھی پڑھتے تھے۔:) اب ہم یہ نہیں بتا سکتے کہ ہاتھ کن کے ہوتے تھے۔:p
آپ کے حافظے کی کیا بات ہے محترم۔ مجھے یاد ہے کہ کئی برس پہلے یہاں کچھ سرسری سا تذکرہ کیا تھا، شاید ہی کسی کو یاد ہو لیکن آپ تو حیران کیے دیتے ہیں۔ خیر داد آپ کے حافظے کو مل گئی اور میرے زخم ہرے ہو گئے۔ :)
 

نور وجدان

لائبریرین
اچھا ہوا آپ نے وضاحت کر دی ورنہ غلط فہمی ہوسکتی تھی کہ شائد مریخی مخلوق کی حرکتوں پر صبر کرنے کے نتیجے میں صابرہ نام پڑا۔:)

ہمیں بےبال و پر رکھا گیا ہے
سراسر دربدر رکھا گیا ہے

مزید وضاحت بھی کیے دیتی ہوں ورنہ صبر کی تمہید جو آپ نے باندھی اسکو بال و پر مل جانے ہیں اور میرے تعارف کے اڑن کھٹولے کی ایسی کی تیسی :) ہو جانی ہے ۔ یہی شعر اس زخمِ جگر و دل کی تصویر ہے کہ آتے ہی یہی شکایت کی گئی ہے کہ ہمیں بال و پر نہیں ملے وگرنہ واپس اپنے سیارے چل دیے ہوتے اور یہ دربدری کی شکایت بھی لازم کرنی تھی ۔ جس طریقے سے میں نے شاعرہ کے دل میں رسائی پائی ہے ، آپ کے لیے بہت مشکل کام ہےیہ :)
 

رانا

محفلین
اردو محفل پر ہم نے ایک ہردلعزیز محفلین کو دیکھا کہ وطن عزیز میں سائنس کے فروغ کے لئے ان کے مراسلوں میں بہت جذبہ بھرا ہوتا ہے۔ ہم سمجھے کوئی دانشور قسم کی شخصیت ہیں اور سائنس سے بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔ پھر کچھ عرصے بعد کسی دھاگے میں دیکھا کہ ہارپ ٹیکنالوجی کے سازشی نظریات کے بخیئے ادھیڑ رہے ہیں اور باقاعدہ فزکس کے قوانین زیر بحث آرہے ہیں تو ہم نے خیال بدلا کہ صرف سائنس میں دلچسپی ہی نہیں بلکہ باقاعدہ فزکس ان کا شعبہ ہے۔ ہم تو بڑے مرعوب سے ہوگئے۔ کچھ عرصے بعد سیاسی دھاگوں میں پنگے لیتے پائے گئے اور تو اور ایک جگہ مخلوط تعلیم پر ہونے والی گفتگو میں اس کے نفع نقصان پر مدلل بحث کرتے دیکھا تو ان کی ہمہ گیر شخصیت کے قائل ہوگئے۔ بات یہاں رکی نہیں بلکہ ایک دن ہم نے انہیں نظریہ ارتقا کے مخالفین کی خاطر تواضع کرتے دیکھا اور اتنے مدلل دلائل کے ساتھ کہ ہم نے پھر زہن بدلا کہ اصل شعبہ تو بندے کا اب پتہ لگا کہ بیالوجی سے تعلق ہے۔ بس پھر ہم منتظر رہے کہ کب بیالوجی میں ان کی ڈگری مکمل ہونے کی خبر آتی ہے تاکہ مبارکباد دیں۔ پھر ڈگری اور گولڈ میڈل ملنے پر مبارکباد کا دھاگا نظر سے گزرا تو وہ بیالوجی کی بجائے فزکس میں تھی۔ ہم تو چکرا کر رہ گئے۔ آج کل ایم ایس کررہے ہیں اب پی ایچ ڈی شائد کیمسٹری میں ہو۔ جی آپ ٹھیک سمجھے ہم محفلی سائنسدان محمد سعد کی بات کررہے ہیں۔ پرویز ہود بھائی کی طرح ہر جگہ پنگا لینا اور اگلے کو تگنی کا ناچ نچا دینا ان کا مشغلہ ہے۔ اسی لئے محفل میں جتنے پرویز ہود بھائی کے مخالف ملیں گے وہ سب ان کے بھی مخالف ہیں۔ محفل پر کہیں سائنس یا سائنسدانوں کے خلاف سازشی نظریات پر مبنی کوئی دھاگا کھلنے کی دیر ہوتی ہے کہ یہ فزکس کے مکوں اور بیالوجی کی لاتوں سے مار مار کر اگلے کا بھرکس نکال دیتے ہیں۔ اور جب اگلا بیچارہ بری طرح پٹ کر کہیں دوسری گلی میں جا کر ان کی شان میں قصیدے بڑبڑانا شروع کرتا ہے تو انہیں یہ بھی گوارا نہیں ہوتا۔ اپنی چھت سے دوسروں کی چھتوں پر ستاروں کے جھرمٹ دیکھنے کے لئے جو دوربین نصب کی ہوئی ہے وہی اتار لاتے ہیں اور پائپ کی طرح ہاتھ میں پکڑ کر اگلے پر پل پڑتے ہیں۔ جب مار مار کر ادھ موا کر دیتے ہیں تو پائپ صحن میں پھینک کر چھت پر چڑھ جاتے ہیں اور جب وہاں دوربین کو غائب پاتے ہیں تو جھلا کر نیچے آتے ہیں اور صحن میں پڑے پائپ پر نظر پڑتی ہے تو دوربین کے غائب ہونے کا معمہ حل ہوتا ہے۔ کبھی کبھی ہم سوچتے ہیں کہ آج کل کے مصروف دور میں ایک بندہ اتنے متنوع موضوعات پر اتنا علم کیسے حاصل کر سکتا ہے۔ تو ایک دن ہم نے ابن انشاء کی کتا ب میں پڑھا کہ پرانے زمانے کے زہین لوگ اپنے اشعار کو عروض کی کسوٹی پر پرکھنے کے لئے اسے بکری کے سامنے پڑھتے تھے اور بکری کے سر ہلانے سے شعر کے مستند ہونے کا پتہ لگا لیتے تھے۔ یہ پڑھتے ہی ہمارا دھیان محمد سعد کی ڈی پی کی طرف گیا جس میں ایک بکری کا بچہ ان کے کان میں کچھ سرگوشی کررہا ہے۔ بس پھر ہم سارا معاملہ سمجھ گئے۔ ابھی یہ چنا منا سا بکری کا بچہ اتنا علم ان کے کان میں بھر رہا ہے تو کل کو یہ جوان ہوگیا تو سوچیں سائنس کی دنیا میں تو قیامت ڈھا دے گا۔ یقین نہ آئے تو محمد سعد کی ڈی پی دیکھ لیں۔:)
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
اردو محفل پر ہم نے ایک ہردلعزیز محفلین کو دیکھا کہ وطن عزیز میں سائنس کے فروغ کے لئے ان کے مراسلوں میں بہت جذبہ بھرا ہوتا ہے۔ ہم سمجھے کوئی دانشور قسم کی شخصیت ہیں اور سائنس سے بھی دلچسپی رکھتے ہیں۔ پھر کچھ عرصے بعد کسی دھاگے میں دیکھا کہ ہارپ ٹیکنالوجی کے سازشی نظریات کے بخیئے ادھیڑ رہے ہیں اور باقاعدہ فزکس کے قوانین زیر بحث آرہے ہیں تو ہم نے خیال بدلا کہ صرف سائنس میں دلچسپی ہی نہیں بلکہ باقاعدہ فزکس ان کا شعبہ ہے۔ ہم تو بڑے مرعوب سے ہوگئے۔ کچھ عرصے بعد سیاسی دھاگوں میں پنگے لیتے پائے گئے اور تو اور ایک جگہ مخلوط تعلیم پر ہونے والی گفتگو میں اس کے نفع نقصان پر مدلل بحث کرتے دیکھا تو ان کی ہمہ گیر شخصیت کے قائل ہوگئے۔ بات یہاں رکی نہیں بلکہ ایک دن ہم نے انہیں نظریہ ارتقا کے مخالفین کی خاطر تواضع کرتے دیکھا اور اتنے مدلل دلائل کے ساتھ کہ ہم نے پھر زہن بدلا کہ اصل شعبہ تو بندے کا اب پتہ لگا کہ بیالوجی سے تعلق ہے۔ بس پھر ہم منتظر رہے کہ کب بیالوجی میں ان کی ڈگری مکمل ہونے کی خبر آتی ہے تاکہ مبارکباد دیں۔ پھر ڈگری اور گولڈ میڈل ملنے پر مبارکباد کا دھاگا نظر سے گزرا تو وہ بیالوجی کی بجائے فزکس میں تھی۔ ہم تو چکرا کر رہ گئے۔ آج کل ایم ایس کررہے ہیں اب پی ایچ ڈی شائد کیمسٹری میں ہو۔ جی آپ ٹھیک سمجھے ہم محفلی سائنسدان محمد سعد کی بات کررہے ہیں۔ پرویز ہود بھائی کی طرح ہر جگہ پنگا لینا اور اگلے کو تگنی کا ناچ نچا دینا ان کا مشغلہ ہے۔ اسی لئے محفل میں جتنے پرویز ہود بھائی کے مخالف ملیں گے وہ سب ان کے بھی مخالف ہیں۔ محفل پر کہیں سائنس یا سائنسدانوں کے خلاف سازشی نظریات پر مبنی کوئی دھاگا کھلنے کی دیر ہوتی ہے کہ یہ فزکس کے مکوں اور بیالوجی کی لاتوں سے مار مار کر اگلے کا بھرکس نکال دیتے ہیں۔ اور جب اگلا بیچارہ بری طرح پٹ کر کہیں دوسری گلی میں جا کر ان کی شان میں قصیدے بڑبڑانا شروع کرتا ہے تو انہیں یہ بھی گوارا نہیں ہوتا۔ اپنی چھت سے دوسروں کی چھتوں پر ستاروں کے جھرمٹ دیکھنے کے لئے جو دوربین نصب کی ہوئی ہے وہی اتار لاتے ہیں اور پائپ کی طرح ہاتھ میں پکڑ کر اگلے پر پل پڑتے ہیں۔ جب مار مار کر ادھ موا کر دیتے ہیں تو پائپ صحن میں پھینک کر چھت پر چڑھ جاتے ہیں اور جب وہاں دوربین کو غائب پاتے ہیں تو جھلا کر نیچے آتے ہیں اور صحن میں پڑے پائپ پر نظر پڑتی ہے تو دوربین کے غائب ہونے کا معمہ حل ہوتا ہے۔ کبھی کبھی ہم سوچتے ہیں کہ آج کل کے مصروف دور میں ایک بندہ اتنے متنوع موضوعات پر اتنا علم کیسے حاصل کر سکتا ہے۔ تو ایک دن ہم نے ابن انشاء کی کتا ب میں پڑھا کہ پرانے زمانے کے زہین لوگ اپنے اشعار کو عروض کی کسوٹی پر پرکھنے کے لئے اسے بکری کے سامنے پڑھتے تھے اور بکری کے سر ہلانے سے شعر کے مستند ہونے کا پتہ لگا لیتے تھے۔ یہ پڑھتے ہی ہمارا دھیان محمد سعد کی ڈی پی کی طرف گیا جس میں ایک بکری کا بچہ ان کے کان میں کچھ سرگوشی کررہا ہے۔ بس پھر ہم سارا معاملہ سمجھ گئے۔ ابھی یہ چنا منا سا بکری کا بچہ اتنا علم ان کے کان میں بھر رہا ہے تو کل کو یہ جوان ہوگیا تو سوچیں سائنس کی دنیا میں تو قیامت ڈھا دے گا۔ یقین نہ آئے تو محمد سعد کی ڈی پی دیکھ لیں۔:)
ہنس ہنس کے برا حال ہوگیا، محمد سعد آپ کا تعارف تو آج مکمل کرایا گیا. آ کر اب خبر لیں
 

نبیل

تکنیکی معاون
واہ بھئی نور بہنا سالگرہ کے جاتے جاتے آخری دنوں میں ایسا اچھوتے خیال کی لڑی سوجھی ہے آپ کو۔

سالگرہ کو بھیجنے کی کیا جلدی ہے۔ :) کسی نے کہا تو نہیں کہ صرف ایک مہینے تک ہی سالگرہ جاری رہ سکتی ہے۔ :)
سالگرہ کو تو اگلی سالگرہ تک بھی جاری رکھا جا سکتا ہے۔ :)
 

سیما علی

لائبریرین
اس لڑی میں محفلیں خود کو از سر نو تعارف کرانے کی کوشش کریں اور ساتھ میں کسی اور کو بھی متعارف کراسکتے ہیں


جب میں پیدا ہوا، تو والدین نے نام شاہوں والا رکھا. نام کا اثر مزاج پر اتنا ہوا کہ جس جگہ گیا، اپنی قدر کرا کے چھوڑی. میں اتنا ملنسار ہوں کہ جہاں بھی گیا وہاں وہاں پذیرائی ملی. جب اس محفل میں داخل ہوا تو وہ آؤ بھگت نہ ہو سکی جسکی توقع مجھے تھی. میں نے اس محفل کے تگڑے شاعر کو پکڑا اور خود کو ان کا استاد ثابت کرتے ایسے ایسے تاریخی واقعات گھڑے، نوارد تو واقعی مجھ سے شاعری سیکھنے کے گر پوچھنے لگے. جب وہ مجھ سے میرا کلام مانگتے تو میں جھینپ سا جاتا اور کہتا

"یہ فاتح میاں، کتنی دفعہ سمجھایا ہے انہیں کہ طباعت کے بنا کلام شائع مت کیا کرو، چوری ہونے کا خدشہ ہے ...، بس اسی وجہ سے آج تک ہمارے جوہر پوشیدہ ہیں "


اسطرح ہماری شان و قدر کو چار چاند لگ گئے اور چار چاند جن کی روشنی مدھم مدھم سی ہونے لگے تو محفل آتے ایسی اچھوتی سی تحریر محفل میں لکھ چھوڑتے ہیں کہ پڑھنے والے عش عش کرنے لگتے ہیں .... سمجھ تو گئے ہوں گے آپ کہ میں کون ہوں؟ رانا نام ہے میرا اور کام ہے میرا شاہوں والے



۲. میں پیدائشی کم گو تھا اور جب مجھے کوئی ہم خیال نہ ملا تو کتاب سے لو لگالی. لو ایسی لگی کہ بجھائے نہ بجھے، اندر سب جل اٹھا ہے تو باہر کا اب کیا کیا جائے. غالب ہی ہمارا پہلا عشق تھا اور اسی کو سمجھنے و پڑھنے کو جو فارسی پڑھنا شروع کی تو بقیہ فارسی ادب بھی پڑھ ڈالا ... آپ مجھے کتابی کیڑا مت سمجھ لیجیے گا میں لوگوں کے چہرے پڑھتا ہوں اور پھر بات بات پر ایسے مزاح کے رنگ بکھیرتا ہوں کہ قہقے تو کہیں مسکراہٹ تبسم بن کے خوشبو بکھیرنے لگے ... کہیں یہ مت سمجھ لیجیے گا کہ میں خوشبو ہوں:) میں شاعر ہوں اور شاعری کو عرصہ ہوا خیرباد کہہ چکا ہوں. آج کل قرات سے محظوظ ہوتا رہتا ہوں ... مجھے دنیا کتاب و علم کا وارث کہتی ہے تو سمجھ گئے ہوں گے کہ کہنے کا مقصد کیا ہے میرا:)


آپ محفلیں اپنا یا کسی اور کا تعارف اپنے لفظوں میں بیان کیجیے
تو اپنے جیسا اچھوتا خیال دے مجھ کو!!!
میں تیرا عکس ہوں اپنا جمال دے مجھ کو
زرینہ ثانی کا شعر آپکی نذر
نور ہم نے پہلے دن کہا تھا کہ شرارت بھی آپ برجستہ کرتیں ہیں۔بہت عمدہ ،بے حد پرُ لطف ، کیا کہنے ۔
نہایت اعلیٰ ذوق کی مالک ہونے کے ساتھ ساتھ زبردست قسم کی جمالیاتی حس بھی رکھتی ہیں۔برجستگی ایک ایسی خدا داد صلاحیت ہے جو کسی کسی کے ہی حصے میں آتی ہے ۔ برجستہ جواب ، سننے والوں کو کچھ اس طرح محظوظ کرتا ہے کہ سننے والا بے اختیار داد دینے پر مجبور ہوجاتا ہے۔اللہ آپکے علم و قلم میں روز اضافہ فرمائے،سلامت رہیے۔ڈھیر ساری دعائیں
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
میں نے تعارف کی لڑی اسوجہ سے کھولی ہے کہ پچھلی دفعہ انٹرویو نہ دینے پر جو ہوا، وہ نہ پوچھیے. اس سے قبل کہ محترمہ تعارفی لڑی زبردستی کھلوائیں، ہم خود تعارف کرائے دیتے ہیں. ویسے تو میں ہر بات بہت پرفیکٹ و اکمل کرتا ہوں اور تعارف بھی پرفیکٹ کراوں گا.


آپ نے گھبرانا نہیں ہے:)


میں اک شاعر ہوا کرتا تھا، شاعری سیکھنے کا شوق ہوا کرتا تھا، اکثر تک بندی کرلیا کرتا تھا، کبھی کبھار اچھا شعر وارد ہوجایا کرتا تھا تو کبھی بیگم کے ظلم و ستم سے ایسے ایسے اشعار وارد ہوتے تھے، سب میرے اشعار سن کے حالت زار پر رحم کھانے لگے. اسی وجہ سے شاعری کو خیرباد کردیا. بس پھر کیا تھا مذہبی و سیاسی دھاگوں میں وہ گھمسان کارن ہوا کہ سارے بدلے نکل گئے! معطلی اور بحالی کی آنکھ مچولی کے بعد ہم نے چپ سادھ لی. اب ڈر ڈر کے تبصرہ کرتا ہوں. آپ کو پتا ہے نا ... شریف آدمی ڈرتا ہے بہت ... بس ڈرنا چاہیے .. اب ہم محفلین کو گھر بلاتے ہیں یا ان کے گھر چلے جاتے ہیں .... یوں ہمارا رشتہ اب لفظوں سے ہوتا کھانے تک چلا گیا ہے
 

نور وجدان

لائبریرین
نوازش ، کرم ،شکریہ مہربانی،!!
مھے بخش دی آپ نے زندگانی

وہ جو اُس کے سامنے آ گیا، وہی روشنی میں نہا گیا
عجب اُس کی ہیبتِ حُسن تھی، عجب اُس کا رنگِ جمال تھا


کیا گفتگو ہے رنگ رنگ میں کہ ادب والے کے لیے لطف و چاشنی ہے. یہ رنگ جو شعری سانچے میں ڈھلا ہے ہر تبصرے میں ملتا ہے، گمان ہے کہ حرف کو ناکہ لفظوں کو چکھا ہے، روح کیساتھ وابستہ رہنے والے ایسا مزاج کہ جس کے کیا کہنے!
 
Top