الف نظامی

لائبریرین
ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ لاہور میں فضل الرحمان کے مارچ کے ساتھ بھرپور تعاون کیا گیا اور میڈیا مکمل طور پر آزادی مارچ کو کوریج نہیں دے رہا۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ حکومت مارچ کے حوالے سے کسی غلط فہمی کا شکار تھی لیکن اب یہ مارچ کو دیکھ کر بدحواسی کا شکار ہو گئے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان اپنے ہر خطاب میں دو باتیں کر رہے ہیں ایک دھاندلی زدہ حکومت اور دوسرا نئے انتخابات۔
 

جاسم محمد

محفلین
جب مولانا صاحب کے کنٹینر سے آذان کی آواز سنی اور کنٹینر پر اقامت نماز دیکھی ۔تو احساس ہوا کہ ہم ٹھیک آدمی کا ساتھ دے رہے ہیں.
اس طرح ہوتی ہے مدینے کی ریاست
دھرنے کے دوران نمازیں تو قادری اور عمران خان بھی پڑھتا تھا۔ اس استدلال کے ساتھ وہ بھی ٹھیک ہی تھے۔
 

جاسم محمد

محفلین
تبدیلی
EIIe-Ue4-Xk-AAt2a-J.jpg

مکس اچار
EIIe-U5-EWs-AANYN0.jpg
 

الف نظامی

لائبریرین
آزادی مارچ میں تازہ تازہ توبہ تائب ہونے والے کچھ سابق یوتھئے بھی شامل ہیں۔ کوئی ان سے پوچھتا ہے
"آپ یہاں کیا کر رہے ہیں ؟"
تو جواب ملتا ہے
"مولانا طارق جمیل سے سنا ہے کہ توبہ کا در ہر وقت کھلا رہتا ہے۔ ہم نے سوچا، قبل اس کے کہ طارق جمیل حریم شاہ کو اس میں داخل کرے، کیوں نہ ہم داخل ہوجائیں۔ سو ہم پچھلے دھرنے کا کفارہ ادا کرنے جا رہے ہیں"
(رعایت اللہ فاروقی)
 

جاسم محمد

محفلین
لاہور میں آزادی مارچ کے اسٹیج پر پیپلز پارٹی موجود، ن لیگ غائب
207425_9625151_updates.jpg

قمر زمان کائرہ اور سینیٹر ساجد میر ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے موجود ہیں — فوٹو: اے ایف پی

لاہور میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کے اسٹیج پر پاکستان پیپلز پارٹی کے قائدین موجود جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما غائب رہے۔

مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں آزادی مارچ کے چوتھے روز کا آغاز مینار پاکستان لاہور سے ہوا جہاں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنما بھی اسٹیج پر موجود تھے۔

مارچ کے اسٹیج پر پاکستان پیپلز پارٹی کے قائدین موجود جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما غائب رہے۔

آزادی چوک میں مسلم لیگ (ن) کا کوئی سرکردہ رہنما اسٹیج پر نظر نہ آیا اور نہ کسی لیگی عہدیدار نے خطاب کیا، البتہ شاہدرہ چوک میں آزادی مارچ کے شرکاء کا استقبال کرنے والوں میں ن لیگی ایم پی اے اور کارکن نظر آئے۔

ن لیگی رہنماؤں کے اسٹیج سے غائب رہنے پر مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آزادی مارچ میں ن لیگ کی شرکت 31 اکتوبر کے جلسے تک محدود ہے۔

پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے آزادی مارچ کے اسٹیج سے خطاب میں کہا کہ اِس حکومت کا جانا اب ٹھہر گیا ہے۔

قمر زمان کائزہ کے علاوہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر اور اویس نورانی نے بھی خطاب کیا۔

خیال رہے کہ آزادی مارچ کے حوالے سے حکومت اور جے یو آئی (ف) کےدرمیان معاہدے طے پایا ہے جس کے تحت جمعیت علمائے اسلام (ف) ایچ 9 کے اتوار بازار کے قریب گراؤنڈ میں جلسہ کرے گی۔

جمعیت علمائے اسلام کا آزادی مارچ 31 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہوگا۔
 
Top