سید عاطف علی

لائبریرین
اسحاق ڈار تو خود بیمار ہیں اور خود کا علاج کروا رہے ہیں ۔ ایں چہ بوالعجبی است۔
اسحاق ڈار صاحب علاج کراتے کراتے اکیلے کچھ بور ہو ہونا شروع ہو گئے ہوں گے سو اب خوب گزرے گی جو مل بیٹھیں گے بیمار دیوانے دو ۔
 
یہی مولانا طارق جمیل صاحب اگر نیازی کے خلاف کچھ بولے تو تم یوتھیوں کا سب کو پتا ہے کہ کیا کیا کہیں گے
پہلی بات میں یوتھیا نہیں۔۔۔ میں لندن والی متحدہ کا ہوں۔۔
عظیم ترین لیڈر عمران خان کےبہت سے نظریات سے میں شدید اختلاف رکھتا ہوں۔ لیکن ڈیزل کو تو میں کسی بھی صورت عزت نہیں دے سکتا۔ درحقیقت وہ عزت کے لائق ہی نہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
مولانا فضل الرحمان کا اسٹیمنا چیک کرنا چاہتے ہیں: فردوس عاشق
208036_51983_updates.jpg

نوازشریف کو میڈیکل بورڈ کی سفارش پر ضمانت ملی: معاون خصوصی_ فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے آزادی مارچ سے متعلق کہا ہے کہ چاہتے ہیں مولانا فضل الرحمان کا اسٹیمنا چیک ہوجائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ سمجھتی ہیں کہ نوازشریف کو میرٹ پرضمانت ملی؟ اس پر معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ یہ مجھ سے نہیں بلکہ عدالت سے پوچھیں، میرٹ پر تھی تو نوازشریف کو عدالت نے ضمانت دی، میڈیکل بورڈ کی سفارش پر ہی ان کو ضمانت ملی۔

انہوں نے کہا کہ میڈیکل بورڈ کے ارکان ڈاکٹر ہیں سیاست دان نہیں، ان پر اعتماد کرنا چاہیے اور میں (ن) لیگ کے دعوے کی نہیں بلکہ میڈیکل بورڈ کی حمایت کررہی ہوں۔

پرویز مشرف کے ٹرائل سے متعلق سوال پر فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ اب پاکستان بدل گیا ہے، اس کو قانون کے مطابق چلنا ہے، ٹرائل آئین وقانون کے مطابق ہی چلے گا۔

جے یو آئی (ف) کے آزادی مارچ پر انہوں نے کہا کہ مولانا اب کہتےہیں استعفیٰ نہیں لے سکتے تو اس سے ملتی جلتی بات کریں، ملتی جلتی بات اب یہی ہے کہ اگلے چار سال الیکشن کا انتظار کریں، ہم چاہتے تھے مولانا کا اسٹیمنا بھی چیک ہو جائے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اب مولانا فل ٹاس کو بھی روکنے کی پوزیشن پر آگئے ہیں، مولانا کے کھلاڑی میدان میں تو ہیں لیکن نڈھال ہیں۔
 

آورکزئی

محفلین
پہلی بات میں یوتھیا نہیں۔۔۔ میں لندن والی متحدہ کا ہوں۔۔
عظیم ترین لیڈر عمران خان کےبہت سے نظریات سے میں شدید اختلاف رکھتا ہوں۔ لیکن ڈیزل کو تو میں کسی بھی صورت عزت نہیں دے سکتا۔ درحقیقت وہ عزت کے لائق ہی نہیں۔

ہاہاہا۔۔۔۔۔۔۔ وہی بات ہوگئی کہ میرا تعلق کسی پارٹی سے نہیں۔۔ لیکن مولانا فلان فلان فلان۔۔۔۔۔۔۔۔ عجیب فلسفے ہیں اپ لوگوں کے۔۔۔۔۔۔
کسی کو عزت دینا اصل میں اپنی ہی عزت ہوتی ہے۔۔۔ لیکن اپ گوروں کے دیس والے شاید یہ چیز بھول گئے ہیں۔۔۔
 

آورکزئی

محفلین
مولانا فضل الرحمان کا اسٹیمنا چیک کرنا چاہتے ہیں: فردوس عاشق
208036_51983_updates.jpg

نوازشریف کو میڈیکل بورڈ کی سفارش پر ضمانت ملی: معاون خصوصی_ فائل فوٹو

اسلام آباد: وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے آزادی مارچ سے متعلق کہا ہے کہ چاہتے ہیں مولانا فضل الرحمان کا اسٹیمنا چیک ہوجائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا آپ سمجھتی ہیں کہ نوازشریف کو میرٹ پرضمانت ملی؟ اس پر معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ یہ مجھ سے نہیں بلکہ عدالت سے پوچھیں، میرٹ پر تھی تو نوازشریف کو عدالت نے ضمانت دی، میڈیکل بورڈ کی سفارش پر ہی ان کو ضمانت ملی۔

انہوں نے کہا کہ میڈیکل بورڈ کے ارکان ڈاکٹر ہیں سیاست دان نہیں، ان پر اعتماد کرنا چاہیے اور میں (ن) لیگ کے دعوے کی نہیں بلکہ میڈیکل بورڈ کی حمایت کررہی ہوں۔

پرویز مشرف کے ٹرائل سے متعلق سوال پر فردوس عاشق کا کہنا تھا کہ اب پاکستان بدل گیا ہے، اس کو قانون کے مطابق چلنا ہے، ٹرائل آئین وقانون کے مطابق ہی چلے گا۔

جے یو آئی (ف) کے آزادی مارچ پر انہوں نے کہا کہ مولانا اب کہتےہیں استعفیٰ نہیں لے سکتے تو اس سے ملتی جلتی بات کریں، ملتی جلتی بات اب یہی ہے کہ اگلے چار سال الیکشن کا انتظار کریں، ہم چاہتے تھے مولانا کا اسٹیمنا بھی چیک ہو جائے۔

معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ اب مولانا فل ٹاس کو بھی روکنے کی پوزیشن پر آگئے ہیں، مولانا کے کھلاڑی میدان میں تو ہیں لیکن نڈھال ہیں۔

ہاہاہاہاہاہاہاہاہا۔۔۔۔۔ ویسے اس نے اور زرتاج نے کل کتنے افراد کی ’’ شناختی ‘‘ کارڈ چھیک کیئے ؟؟؟
 

جاسم محمد

محفلین
اسحاق ڈار صاحب علاج کراتے کراتے اکیلے کچھ بور ہو ہونا شروع ہو گئے ہوں گے سو اب خوب گزرے گی جو مل بیٹھیں گے بیمار دیوانے دو ۔
آج ایک ن لیگی لاجواب کر گیا۔
بولا کہ میاں صاحب ساری عمر غریبوں کیلئے ہسپتال بناتے رہے، اپنے بارے میں کبھی سوچا ہی نہیں۔ (منقول)
 

جاسم محمد

محفلین
مولانا نے 41 لاکھ کی لسی اور کئی سالوں تک حکومت میں رہنے کا تا حال احتساب نہیں دیا اور موجودہ حکومت سے 14 ماہ بعد حساب لینے آگئے ہیں :)

حکمرانوں کا حساب لینے کا وقت آ گیا ہے، مولانا فضل الرحمان
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
1877120-fazalx-1573493137-177-640x480.jpg

پاکستان میں جبر کی حاکمیت ہمیں تسلیم نہیں، فضل الرحمان، فوٹو: فائل


اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جبر کی حاکمیت ہمیں تسلیم نہیں اور اب حکمرانوں کا حساب لینے کا وقت آ گیا ہے۔

اسلام آباد میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ عمران خان کہتے تھے کہ نواز شریف تلاشی نہیں دے رہے اب جب الیکشن کمیشن نے ان کی اپنی پارٹی کی تلاشی لی تو عدالتوں میں چھپتے پھر رہے ہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فارن فنڈنگ کیس میں عمران خان نے الیکشن کمیشن کو 61 بار سماعت روکنے کا کہا، جب کہ اسٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ تحریک انصاف نے 20 سے زائد اکاؤنٹس چھپائے ہیں، ہندوستان اور اسرائیل سے فنڈ لینے والوں کی بھی تلاشی لی جانی چاہیے، الیکشن کمیشن کو چاہیے کہ وہ اپنی ذمہ داری پوری کرے۔

سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم خدا اور قوم کی گرفت میں آگئے ہیں، دوسروں کو چور کہتے کہتے خود چور نکل آئے، وزیراعظم کی بہنوں نے سلائی مشین سے دبئی میں 70 ارب ڈالر کی جائیداد بنائی ایسی سلائی مشین توسب کو چاہیے، حکمرانوں کا حساب لینے کا وقت آ گیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم نے دھرنے کے دوران کہا تھا کہ 15 ہزار لوگ آکر کہیں تو میں استعفی دے دوں گا، اب تو ہزاروں افراد یہاں بیٹھے ہیں تو آپ کیوں ڈھیٹ بنے ہوئے ہیں؟ پاکستان میں جبر کی حاکمیت ہمیں تسلیم نہیں، نااہل حکومت کے خاتمے کے لیے سفر جاری ہے اور رہے گا۔

سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ حکومت پرمزید دباؤ بڑھانے کے لیے مشاورت کر رہے ہیں، آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر آگے بڑھیں گے، اس بدبودار حکومت کا خاتمہ کرنا ہمارا اولین فریضہ ہے، نااہل اور ناکام حکومت سے چھٹکارا حاصل کریں گے اور اسی جذبے کے ساتھ یہ تحریک آگے بڑھے گی۔
 
ہاہاہا۔۔۔۔۔۔۔ وہی بات ہوگئی کہ میرا تعلق کسی پارٹی سے نہیں۔۔ لیکن مولانا فلان فلان فلان۔۔۔۔۔۔۔۔ عجیب فلسفے ہیں اپ لوگوں کے۔۔۔۔۔۔
کسی کو عزت دینا اصل میں اپنی ہی عزت ہوتی ہے۔۔۔ لیکن اپ گوروں کے دیس والے شاید یہ چیز بھول گئے ہیں۔۔۔
کراچی کب سے برطانیہ کا حصہ ہوگیا۔۔۔o_O
 

جاسم محمد

محفلین
یہ حکومت ناجائز ہے، کسی کا باپ ہم سے اسے جائز نہیں منواسکتا، فضل الرحمان
’ناجائز حکومت کا خاتمہ ایمان کا تقاضہ ہے، یہ بھارت ،اسرائیل اور مغربی دنیا سے فنڈز لیتے رہے، تلاشی کی باری آئی تو عدالتوں کے پیچھے چھپ رہے ہیں‘
ویب ڈیسک

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی۔ف) کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کے آزادی مارچ کا آج 12 واں روز ہے اور ٹھنڈ کے باوجود شرکاء اسلام آباد کے ایچ 9 گراؤنڈ میں موجود ہیں۔

جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم عمران خان سے فوری مستعفی ہونے اور نئے انتخابات سمیت دیگر مطالبات کررکھے ہیں تاہم حکومت اور اپوزیشن میں وزیراعظم کے استعفے اور نئے انتخابات کے معاملے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے۔

آج آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ نے کہا کہ ’ایک دفعہ کہہ دیا کہ یہ حکومت ناجائز ہے تو کسی کا باپ بھی اسے ہم سے جائز نہیں منواسکتا، اب وقت آگیا ہے کہ ان حکمرانوں سے حساب لیا جائے‘۔

ناجائز حکومت کا خاتمہ ایمان کا تقاضہ ہے،مولانا فضل الرحمان

سربراہ جے یو آئی(ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اس ناجائز اور بدبودار حکومت کا خاتمہ ایمان کا تقاضہ ہے، جابر اور ناجائز حکومت کے خاتمے کے لیے استقامت کے ساتھ سفر جاری رہے گا۔ ایسے لوگوں کا ملک پر مسلط ہونا عذاب الٰہی سے کم نہیں، نالائق حکومت کو ہٹانے کے لیے ہمارا سفر جاری ہے اور رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں آئین ،قانون، جمہوریت، اصولوں کی جنگ لڑنی ہے، ہم اس وقت تمام پارٹیوں سے مشاورت کر رہے ہیں ، ہم اپنا دباؤ مزید بڑھا رہے ہیں اور بڑھاتے جائیں گے، ناجائز حکمرانوں سے نجات تک جنگ جاری رہے گی۔

’یہ بھارت ،اسرائیل اور مغربی دنیا سے اربوں کے فنڈز لیتے رہے‘

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ دوسروں کو چور کہنا آسان ہے، یہ بھارت ،اسرائیل اور مغربی دنیا سے اربوں کے فنڈز لیتے رہے، ان اکاؤنٹس کا حساب الیکشن کمیشن کو نہیں دیا،اسٹیٹ بینک نے الیکشن کمیشن کو رپورٹ دی کہ انہوں نے 20سے زیادہ اکاونٹ چھپائے ہیں۔ یہ نواز شریف سے کہتے تھے کہ تلاشی دو لیکن جب الیکشن کمیشن نے ان کی پوری پارٹی کی تلاشی لینی شروع کی تو آج یہ عدالت میں چھپتے پھر رہے ہیں۔

’آئی ایم ایف کے ملازم پاکستان کی معیشت چلا رہے ہیں‘

مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پورا ملک جمود کا شکار ہے اور ہر ایک ہڑتال پر ہے، پاکستان کو عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)،عالمی بینک اور ایشیائی بینک کا غلام بنادیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ آج ہمارا بجٹ آئی ایم ایف تیار کرتاہے ،آئی ایم ایف کے ملازم پاکستان کی معیشت چلا رہے ہیں، کہاں گئی ہماری آزادی ؟

سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ جب چور بھاگتا ہے تو جان بچانے کو چور چور کا شور مچاتا ہے، ہم اسے چھپنے نہیں دیں گے، اس کی بہنوں نے دبئی میں 70 ارب ڈالر کی جائیدادیں بنائیں تو کیا حساب نہیں لیا جائے گا؟ کہا جاتا ہے کہ یہ سلائی مشین کی کمائی ہے، ایسی سلائی مشین ہمیں بھی چاہیئے۔
 
Top