موجودہ صورتحال

پاکستانی

محفلین
ایک سال سے زیادہ عرصہ ہو گیا ہے مجھے بلاگ شروع کئے ہوئے، مگر میں آج تک ایک بات نہیں سمجھ پایا کہ ہم لوگ اپنی تحریروں میں کس قوم، کن عوام اور کون سے لوگوں کی باتیں کرتے رہتے ہیں؟ کن کی محرمیوں، ذلتوں اور حقوق پر کڑھتے رہتے ہیں؟ انہی لوگوں میں رہتے ہوئے، ان کی نفسیات جانتے ہوئے انجان بن جانتے ہیں۔ ہم لوگ بخوبی جانتے ہیں کہ یہ عوام نہ گھر کے ہیں نہ گھاٹ کے۔ یہ تو ایک بے سمت ہجوم ہے، ایک بھیڑ ہے جس میں ہم لوگ بلاوجہ چلا چلا کر گلا پھاڑ رہے ہیں۔ ہم دیوانے بھی کن لوگوں سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں؟ کسے پکار رہے ہیں؟ کسے جگانے اور جھنجھوڑنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں؟ یہ لیڈر ان کو لوٹ رہے ہیں تو ٹھیک کر رہے ہیں، دال، چینی سستی کر کے یوٹیلٹی سٹورز کے باہر لمبی لائنیں لگوا کر ان کو بے عزت کر رہے ہیں تو ٹھیک کر رہے ہیں۔
جن لیڈروں کے ہاتھوں یہ پٹ رہے ہیں، لٹ رہے ہیں، مر رہے ہوتے ہیں،اجڑ رہے ہوتے ہیں انہی لیڈروں کے جلسوں کو بھی بھر رہے ہوتے ہیں۔ بےنظیر ہو یا نوازشریف، قاضی حسین احمد ہو یا فضل الرحٰمن، پرویزمشرف یا شوکت عزیز یہی عوام ان کے جلسوں میں جھنڈے اٹھائے حلق پھاڑ پھاڑ نعرے لگا رہے ہوتے ہیں کہ ان کا ہر جلسہ ‘ہاؤس فل‘ جاتا ہے۔


مزید یہاں
 

ساجد

محفلین
ایک سال سے زیادہ عرصہ ہو گیا ہے مجھے بلاگ شروع کئے ہوئے، مگر میں آج تک ایک بات نہیں سمجھ پایا کہ ہم لوگ اپنی تحریروں میں کس قوم، کن عوام اور کون سے لوگوں کی باتیں کرتے رہتے ہیں؟ کن کی محرمیوں، ذلتوں اور حقوق پر کڑھتے رہتے ہیں؟ انہی لوگوں میں رہتے ہوئے، ان کی نفسیات جانتے ہوئے انجان بن جانتے ہیں۔ ہم لوگ بخوبی جانتے ہیں کہ یہ عوام نہ گھر کے ہیں نہ گھاٹ کے۔ یہ تو ایک بے سمت ہجوم ہے، ایک بھیڑ ہے جس میں ہم لوگ بلاوجہ چلا چلا کر گلا پھاڑ رہے ہیں۔ ہم دیوانے بھی کن لوگوں سے امیدیں لگائے بیٹھے ہیں؟ کسے پکار رہے ہیں؟ کسے جگانے اور جھنجھوڑنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں؟ یہ لیڈر ان کو لوٹ رہے ہیں تو ٹھیک کر رہے ہیں، دال، چینی سستی کر کے یوٹیلٹی سٹورز کے باہر لمبی لائنیں لگوا کر ان کو بے عزت کر رہے ہیں تو ٹھیک کر رہے ہیں۔
جن لیڈروں کے ہاتھوں یہ پٹ رہے ہیں، لٹ رہے ہیں، مر رہے ہوتے ہیں،اجڑ رہے ہوتے ہیں انہی لیڈروں کے جلسوں کو بھی بھر رہے ہوتے ہیں۔ بےنظیر ہو یا نوازشریف، قاضی حسین احمد ہو یا فضل الرحٰمن، پرویزمشرف یا شوکت عزیز یہی عوام ان کے جلسوں میں جھنڈے اٹھائے حلق پھاڑ پھاڑ نعرے لگا رہے ہوتے ہیں کہ ان کا ہر جلسہ ‘ہاؤس فل‘ جاتا ہے۔


مزید یہاں
منیر بھائی ،
یہی بات میں بھی اکثر سوچتا ہوں کہ ہم انہی لٹیروں کو لیڈر بنا کر آگے کیوں بھیجتے ہیں جو دو نسلوں سے ہمیں لوٹ رہے ہیں؟؟؟
 

حسن علوی

محفلین
تعلیم کی کمی اور کم عقلی ہی کہا جا سکتا ھے۔
اپنی ان کمزوریوں پر ماتم کرنے کے علاوہ اور ہم کر بھی کیا سکتے ہیں
 

پاکستانی

محفلین
یہی تو مسلہ ہے پیارے جب سے ہوش سنبھالا ہے یہی چہرے ہمارے گرد گھوم رہے ہیں، کچھ کی آل اولاد آگے آ گئی ہے ورنہ سب کچھ وہی ہے۔

ہم ایک کی جان چھوڑتے ہیں تو دوسرے کے گلے پڑ جاتے ہیں چند سالوں بعد پھر یہی کچھ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سچی بات یہ کہ من حیث القوم ہم تبدیلی چاہتے ہی نہیں۔
 

عمر میرزا

محفلین
نا پاکستانی بھائی! ان پر اپنا غصہ نہ اتاریں نا ان پر اتنا برسیں یہ عوام تو مظلوم ہے 50،60 سالوں سے نہیں 150 سال سے ان پر ظلم کیا جا رہا ھے پہلے انگریزوں کےغلام تھے آج ان کے غلاموں کے غلام۔
یہ بات تو سہی ھے کہ عوام ایک بے سمت بھیڑ کی ھے اور ؤاقعی ایسا ہی ہے اور ایسا ہی ہوتا ہے ،صرف پاکستان ہی نہیں ہر جگہ ایسا ہی ھوتاہے ۔اصل ذمہ داری تو ان لوگوں کی ہے جو علم رکھتے ہیں جو حقیقت جانتے ہیں ان سے بندہ پوچھے کہ وہ کیا کر رہے ھیں۔
ھم لوگوں نے نہ بڑا آسان حل ڈھونڈ رکھا ہے کہ کچھ ہوا نہیں اور عوام کو کوسنا شروع کر دیا کہ یہ باہر کیوں نہیں آتے یہ احتجاج کیوں نہیں کرتے،یہ اب بھی خاموش کیوں ہیں ۔ایسا کر کے اپنے تیئں یہ سمجھتے ہیں کہ ھم نے فرض ادا کر دیا حالانکہ کیا ھم نے بھی کچھ نہی صرف ڈھول ھی پیٹا ہے۔
دیکھیں مثال کے طور پر اگرکسی کے گھرپر کوئی حملہ آور ہو جائے اور گھر کا سربراہ اپنی بیوی اور ناسمجھ بچوں سے یہ امید رکھیں کے وہ کچھ کریں گے اور خود کھیں جا کر چھپ جائے ۔ تو کیساھے ! ظاہری بات ہے بیووقوفی اور ھلاکت۔ خود بھی مرے گا اور گھر والے بھی۔ہونا تو یہ چاھیے تھا نہ کہ خود بندوق اٹھا کر نکلتا ، اپنے آپ کو بھی بچاتا اور گھر والوں کی بھی خفاظت کرتا ۔

اللہ کے نبی صلیٰ اللہ علیہ وسلم کی وہ مشہور حدیث جس کا مفہوم یہ ھے کہ "اگر کوئی منکر دیکھو تو ہاتھ سے روکو ،نھیں تو ذبان سے برا جانو اور اگر ایسا نہیں کر سکتے دل میں برا ضرور جانو اور یہ ایمان کا پست ترین درجہ ہے۔
حضور کے اس فرمان کی رو سے ھمیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے کہ ھم کس درجے کا ایمان رکھتے ہیں۔

جہاں تک ہے ووٹ ڈالنے والی بات تو پچھلی دفعہ الیکشن میں صرف 21 فیصد ھی ووٹ پڑے تھے اور ان میں بھی زیادہ تعداد فرشتوں کے ووٹوں کی تھی۔ عوام کا اتنا احتجاج ہی کافی ھے۔
جلسوں میں جو لوگ بلائے ہوتے ہیں وہ بھی سب جانتے ہیں کہ اس علاقے کی لیڈی ھیلتھ ورکرز ،میونسپل کمیتی کے غریب سویپروں اور دو دو سو کی دیہاڑی پر مزدور لوگوں کو اکٹھا کیا ہوتا ہے پھر ٹی وی پر دیکھایا جاتا ہے جی دیکھیں پچاس ہزار لوگ صدرصاحب کے جلسے میں آیے ہوے ھیں
اور ہم لوگ نہیں جو ان حکمرانوں کی جان نہیں چھوڑ رھے بلکہ انکو ایک کے بعد دوسرا کر کے ہمارے سروں پر مسلط کیا جا رہا ہے۔
اور پاکستانی بھائی روز محشر ہم نے بھی اللہ کے خضور پیش ہونا ہے ھمارے سے اس بارے ضرور بالضرور پوچھا جائے گا کہ معاشرے میں ظلم اور بے انصافی کو دیکھ کر کیا کیا اس دن شاید ہمارے پاس شائد کوئی Excuseنہ ہو ۔
اللہ کرے کہ اس دن میرے اور آپ کہ پاس ایک چھوٹی سی لسٹ توھو جو ھم دکھا کر کہہ سکیں کہ اے پروردگار تیرے بندوں کے لئے میں نے یہ کچھ کیا۔(آمیں)

ولسلام
 
Top