ابن رضا
لائبریرین

گل ہائے مدحت
منصبِ نعت گوئی کہاں دوستو!!
میری اوقات ایسی کہاں دوستو!!
سرورِ دو جہاں
کو بیاں کر سکیںجان لفظوں میں ایسی کہاں دوستو!!
تیرگی سے نجات آپ
ہی کے طفیلروشنی بخت میں تھی کہاں دوستو!!
آپ
پر ہیں ہماری نمازیں نثارآپ
جیسا نمازی کہاں دوستو!!امتی کے لیے آپ
کے اشک اورمیرے اشکِ پیازی کہاں دوستو!!
یوں تو حاتم بھی گزرے ہیں لاکھوں رضا
آپ
جیسی کریمی کہاں دوستو!!
آخری تدوین: